چین میں ٹویوٹا پرایوس کی متبادل ہیونڈائی آئیونِک ہائبرڈ کی نقاب کشائی
چین میں جاری بیجنگ موٹر شو 2016 میں ہیونڈائی نے نئی آئیونِک ہائبرڈ سے پردہ اٹھا دیا ہے۔ جنوبی کوریائی کار ساز ادارے کی جانب سے پیش کی جانے والی آئیونک ہائبرڈ کو تین مختلف طرز کی ٹیکنالوجیز پر مشتمل دنیا کی پہلی ہائبرڈ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ہیونڈائی آئیونک میں عام ہائبرڈ، پلگ ان ہائبرڈ اور مکمل طور پر بجلی سے چلنے کی صلاحیت موجود ہوگی البتہ ان تمام ماڈلز کے ظاہری انداز ایک جیسے ہوں گے۔ رواں سال اکتوبر 2016 سے ہیونڈائی آئیونک کی فروخت شروع کی جائے گی۔
ہائبرڈ گاڑیوں کی فہرست میں شامل ہونے والی ہیونڈائی آئیونِک کا براہ راست مقابلہ ٹویوٹا پرایوس سے ہوگا۔ اس میں 4-سلینڈر 1600 سی سی پیٹرول انجن نصب کیا گیا ہے جو 106 ہارس پاور اور 147 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ آئیونِک میں موجود برقی موٹر بھی 43 ہارس پاور اور 170 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرنے کی سکت رکھتی ہے۔ اس کا انجن 6-اسپیڈ ڈیول کلچ گیئرباکس کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔ ہیونڈائی کا دعوی ہے کہ آئیونِک ہائبرڈ طویل شاہراہوں پر سفر کے دوران ایندھن کی بچت کے معاملے میں ٹویوٹا پرایوس کو مات دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہیونڈائی Genesis برانڈ کے تحت ہائبرڈ گاڑیاں پیش کرے گا
آئیونِک کا ظاہری انداز ٹویوٹا پرایوس کے پرانے ڈیزائن سے میل کھاتا ہے۔ دونوں ہی گاڑیوں کی چھت پر سطور واضح ہیں جبکہ پچھلا حصہ بھی بیٹریوں اور دیگر تکنیکی پرزے نصب کیے جانے کی وجہ سے غیر معمولی اونچائی کا حامل ہے۔
ایک بار مکمل چارجنگ کے بعد بجلی سے چلنے والی آئیونِک 155 میل تک سفر کرسکتی ہے۔ آئیونک میں 28 کلو واٹ کی بیٹری لگائی گئی ہے۔ ہیونڈائی (Hyundai) میں گاڑیوں کی کارکردگی بہتر بنانے والے شعبے کے ڈائریکٹر بیونگ آہن نے کہا ہے کہ ہم آئندہ الوں میں آئیونک EV کو مزید بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2018 تک آئیونت ایک بار مکمل چارجنگ کے بعد 200 میل تک سفر کے قابل ہوگی جبکہ سال 2020 تک یہ 250 میل تک بھی سفر کرسکے گی۔