شاک آبزرور: نئے خریدیں یا پرانے (کابلی) استعمال کریں؟
کیا ہمیں نئے شاک آبزرور (shock absorbers) خریدنے چاہئیں یا پھر استعمال شدہ؟ یہ سوال اکثر گاڑیوں کے مالکان اپنے مکینک سے کرتے ہیں۔ میں نے بھی بہت سے مکینک صاحبان سے اس بابت دریافت کیا جن میں سے اکثریت نے مجھے استعمال شدہ شاک آبزرور خریدنے کا ہی مشورہ دیا۔ پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کے پرزوں کو ” کابلی” کے نام سے پکارا جاتا ہے جیسا کہ استعمال شدہ شاک آبزرور کو اکثر مکینک کابلی شاک آبزرور کہتے ہیں۔ کابلی شاک آبزرور اچھے خاصے استعمال شدہ ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کی قیمت بھی نئے شاک آبزرور کے مقابلے میں آدھی ہوتی ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا کہ آیا کابلی شاک آبزرورز کا استعمال مفید ہے بھی یا نہیں؟
عام مقولہ ہے کہ جتنا گڑ ڈالو اتنا میٹھا ملے گا۔ اسی طرح نصف قیمت میں معیار بھی نصف ہی ملتا ہے۔ بہت سے لوگ استعمال شدہ کابلی شاک آبزرورز سے متعلق شکایت کرتے ہیں کہ یہ پائیدار نہیں اور جلد خراب ہوجاتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مقامی مارکیٹ میں گاڑیوں کے پرزے فروخت کرنے والے کابلی شاک آبزرور کو مرمت کر کے بیچتے ہیں۔ اب ہوتا یہ ہے کہ جب کبھی آپ اپنی گاڑی کے شاک آبزرور تبدیل کروانے جاتے ہیں تو وہ نئے شاک آبزرور لگانے کے بعد گاڑی کے پرانے شاک آبزرور اپنے پاس رکھ لیتا ہے۔ بعد ازاں انہیں صفائی ستھرائی کے بعد استعمال شدہ پرزوں کی مارکیٹ میں فروخت کردیا جاتا ہے۔ البتہ چند لوگ ایسے بھی ہیں کہ کابلی پرزوں بالخصوص شاک آبزرور استعمال کرنے کا تسلی بخش تجربہ ہوا ہے۔ بہرحال، اس کا انحصار آپ کی گاڑی کے مکینک پر بھی ہے کہ وہ کتنی دیانتداری سے آپ کو مشورہ دیتا ہے۔
اپنی گاڑی کے لیے معیاری ساز و سامان پاک ویلز کے ذریعے خریدیں
نئے اور استعمالی شدہ کابلی شاک آبزرور کی قیمت سے متعلق بات کریں تو یہ ہر گاڑی کے لیے مختلف نظر آئے گی۔ مثال کے طورپر سوزوکی مہران (Mehran) کے لیے نئے شاک آبزرور آپ کو 5000 سے 8000 روپے میں مل جائیں گے جبکہ کابلی شاک آبزرور تقریباً 3000 سے 5000 روپے میں دستیاب ہیں۔ چھوٹی گاڑیوں مثلاً سوزوکی مہران اور سوزوکی آلٹو (Alto) کے نئے شاک آبزرور دیگر گاڑیوں سے نسبتاً سستے ہوتے ہیں۔ دوسری طرف ہونڈا سِٹی (City) یا پھر ٹویوٹا کرولا (Corolla) کے لیے نئے شاک آبزرور کی جوڑی خریدنے جائیں تو یہ آپ کو لگ بھگ 18000 روپے میں دستیاب ہوگی جبکہ کابلی صرف 8000 سے 12000 روپے میں مل جائیں گے۔
پاک ویلز فورم پر ہونے والی ایک گفتگو میں زیادہ تر شرکا کا یہی خیال تھا کہ گاڑی کے لیے نئے شاک آبزرورز ہی لینے چاہئیں۔ تاہم اگر آپ کا مکینک بھروسہ مند ہے اور کسی اچھے دکاندار سے آپ کو استعمال شدہ معیاری کابلی شاک آبزروز مل جائیں تو اس سے بڑی خوش قسمتی اور کیا ہوگی۔ اگر آپ کی جیب اجازت دے تو نئے شاک آبزرورز کا کوئی نعم البدل نہیں خاص طور پر اگر آپ مہران، آلٹو یا ڈائی ہاٹسو کورے میں لگوانا چاہیں۔ کیوں کہ نئے شاک آبزرورز میں جعل سازی کا امکان بہت کم ہے جبکہ کابلی پرزوں کی تو ویسے بھی کوئی گارنٹی نہیں ہوتی۔
اگر آپ بھی کابلی پرزوں بالخصوص شاک آبزرورز استعمال کرچکے ہوں تو ہمیں اپنے تجربات سے ضرور آگاہ کریں۔