پاک سوزوکی کا نیا اشتہار – مقبول ترین گاڑیاں کیوں شامل نہیں؟
پاکستان میں گاڑیوں کے شعبے پر ہونڈا کا نام چھایا ہوا ہے اور کیوں نہ ہو؟ آخر پاکستان میں نئی ہونڈا سِوک کی آمد ہوئی ہے جس کا طویل عرصے سے انتظار جاری تھا۔ اس صورتحال میں اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے لیے پاکستان میں کام کرنے والے دیگر کار ساز اداروں پاک سوزوکی اور ٹویوٹا انڈس موٹرز نے بھی اپنی سی کوشش کی ہے۔ ایک طرف جہاں انڈس موٹرز نے مشہور ترین SUV لینڈ کروزر کا نیا انداز پاکستان میں متعارف کروایا تو دوسری طرف پاک سوزوکی نے بھی پچھلے ہفتے ایک طویل ٹیلی ویژن اشتہار کے ذریعے گاڑیوں کے خریداروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے۔
رواں سال کے آغاز میں پیش کیے جانے والے سوزوکی سوِفٹ کے اشتہار کی طرح اس بار بھی پاک سوزوکی نے کوئی خوش خبری فراہم نہیں کی بلکہ اپنی موجودہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں ہی کو دوبارہ پیش کیا ہے۔ اگر آپ نے اب تک اس اشتہار کو نہیں دیکھا تو آئیے میں آپ کو چند ایک مناظر دکھاتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک سوزوکی نے گاڑیوں کی قیمت میں 1 لاکھ روپے تک اضافہ کردیا
پاک سوزوکی کا نیا اشتہار چار مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں چار ہی مختلف گاڑیوں کو دکھایا گیا ہے۔ اس میں سوزوکی کزاشی، سوزوکی ویگن آر، سوزوکی سوِفٹ اور سوزوکی جمنی شامل ہیں۔ ایک طرف دو خواتین کو سوزوکی سوِفٹ اور ویگن آر پر محو سفر دکھایا گیا ہے تو دوسری جانب ایک فوٹوگرافر اپنی سوزوکی جمنی میں پاکستان کے حسین مقامات کا سفر اور وہاں عکس بندی میں مصروف دکھایا گیا ہے (اشتہار کا یہ حصہ ذاتی طور پر مجھے سب سے زیادہ پسند آیا)۔
سوزوکی کزاشی میں ڈرفٹنگ کی (ناکام) کوشش!
اشتہار کا چوتھا مرکزی کردار ایک ایسے شخص کا ہے جو پیشے کے اعتبار سے وکیل معلوم ہوتا ہے۔ وکیل صاحب اشتہار میں سوزوکی کزاشی پر سفر کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ سوزوکی کزاشی کے مناظر دیکھ کر احساس ہوتا ہے کہ پاک سوزوکی نے اگلے پہیوں کی قوت سے چلنے والی اس گاڑی کو ڈرفٹنگ کروانے کی کوشش کی ہے۔ اس کے لیے انہوں نے کزاشی کو زیر آب سڑک سے گزارتے ہوئے مختلف انداز سے گاڑی کو گھمایا تاہم حسب توقع انہیں کزاشی کو ڈرفٹ کروانے کی کوشش میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ کزاشی میں ڈرفٹنگ نہ کرپانے والے ڈرائیور کی حوصلہ افزائی کے لیے تین موٹر سائیکل سواروں کو دکھایا گیا جو سوزوکی انٹروڈرز پر آتے ہیں اور کزاشی کے ساتھ موٹر سائیکلیں روک کر مسکرانے لگتے ہیں۔ شاید پاک سوزوکی کے خیال میں موٹر سائیکل سواروں کی اس مسکراہٹ کو تعریفی سمجھا جائے گا لیکن درحقیقت یہ طنزیہ مسکراہٹیں معلوم ہورہی ہیں۔
سُپر-بائیکس، APV اور مرین انجن کی بھی جھلک
اشتہار کے دوسرے حصے میں سوزوکی نے گاڑیوں کو اپنی سُپر بائیک سے تبدیل کردیا ہے اور مرکزی کرداروں کو سوزوکی انزوما، سوزوکی ہیابوسا، سوزوکی بینڈت اور سوزوکی انٹروڈر پر سوار مختلف چمکتی دمکتی شاہراہوں سے گزرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سوزوکی APV کی بھی جھلک دیکھی جاسکتی ہے۔
اس مختصر اشتہاری فلم کا اختتام سوزوکی مرین انجن کی حامل کشتی کے خوبصورت مناظر سے کیا گیا ہے جس میں تمام مرکزی کردار سوار ہیں۔ یوں اشتہار کے آغاز میں شروع ہونے والی چاروں الگ الگ کہانیوں کے یکساں اور بہترین اختتام کا تاثر ملتا ہے۔ اس اشتہار میں سوزوکی نے تقریباً تمام ہی گاڑیوں اور موٹربائیکس کو دکھانے کی کوشش کی ہے لیکن اب بھی ایک پہیلی کو بوجھنا باقی ہے۔
سوزوکی مہران، کلٹس اور بولان کہاں ہیں؟
اس اشتہار میں سوِفٹ، ویگن آر، ڈرفٹنگ کی ناکام کوشش کرنے والی کزاشی اور دور دراز علاقوں میں سفر کرنے والی جمنی سمیت APV کی بھی جھلک دکھائی گھی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سوزوکی نے اپنی سُپر – بائیکس کو بھی کافی مناسب انداز میں پیش کیا ہے۔ لیکن پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی سوزوکی گاڑیوں بشمول مہران، کلٹس اور بولان سمیت کم قیمت موٹر سائیکلوں کو دکھانے سے پرہیز کیا ہے۔ آخر کیوں؟ کیا سوزوکی اپنی سستی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو قابل تشہیر نہیں سمجھتا؟مقبول ترین گاڑیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ان گاڑیوں اور موٹر بائیکس کو دکھانا کہ جو بہت کم فروخت ہوتی ہیں سراسر زیادتی معلوم ہوتا ہے۔ لیکن میرے نزدیک اس کی چند دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔ اور وہ یہ کہ۔۔۔ پاک سوزوکی سمجھتا ہے کہ عوام میں ان تین گاڑیوں کی مقبولیت پہلے ہی بہت ہے یا پھر پاک سوزوکی خود کو جدت سے ہم آہنگ اور مہنگی گاڑیاں بنانے والے ادارے کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے۔ اگر اس فلم کا نغمہ سنا جائے تو دوسری بات زیادہ معقول لگتی ہے۔
سوزوکی کزاشی میں ڈرفٹنگ کی ناکام کوشش کے علاوہ مجموعی طور پر اشتہار بہت اچھے انداز سے بنایا گیا ہے لیکن مقبول ترین گاڑیوں کو نظر انداز کرنا خاصہ معنی خیز ہے۔ ذیل میں اس اشتہار کی مکمل ویڈیو موجود ہے جسے دیکھنے کے بعد آپ بھی اپنی رائے کا اظہار نیچے موجود تبصرہ خانے میں کرسکتے ہیں۔