زوتیے Z100 ایک بہتر گاڑی کیسے بن سکتی ہے؟

0 313

اگست 2017ء کے اوائل میں ایچ آر ایل موٹز نے زوتیے Z100 کے نام سے ایک ہیچ بیک متعارف کروائی۔ چین کی اس مشہور اور کم قیمت گاڑی کا انتظار ایک طویل عرصے سے جاری تھا اور لوگ شدت سے اس کی آمد کے منتظر تھے۔ تاہم جب اس گاڑی نے پاکستان میں قدم رکھا تو اس کی قیمت 11 لاکھ 72 ہزار روپے بیان کی گئی۔ ایک 1000cc گاڑی کی اتنی زیادہ قیمت؟ یہ بات واقعی حیران کن تھی۔ یوں دلچسپی رکھنے والے صارفین، بشمول راقم، پیچھے ہٹتے چلے گئے اور خود کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا کہ یہ گاڑی کبھی پاکستان آئی ہی نہیں۔ بعد ازاں اس بات کا بھی احساس ہوا کہ قیمت میں زیادہ ہونے کے باوجود اس گاڑی میں کئی ایسی سہولیات شامل نہیں کی گئیں جو بین الاقوامی مارکیٹ میں دستیاب Z100 کا حصہ ہیں۔ اس پر بات کرنے سے قبل کہ یہ گاڑی کس طرح بہتر بنائی جاسکتی ہے، پہلے ہم ان سہولیات کا ذکر کریں گے جو اس میں شامل ہونی چاہیے تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: فا V2 اور زوتیے Z100 – دو چینی ہیچ بیکس کا موازنہ

زوتیے Z100 اور بنیادی سہولیات

گاڑیوں کے شوقین افراد پہلی نظر ہی میں اندازہ لگا سکتے ہیں کہ زوتیے کی شکل جاپانی سوزوکی آلٹو سے بہت ملتی جلتی ہے۔ نہ صرف یہ درحقیقت ی سوزوکی آلٹو کی آٹھویں جنریشن کی طرز پر بنائی گئی ہے بلکہ اس میں زیادہ بڑا انجن بھی شامل کیا گیا ہے جو 68 بریک ہارس پاور فراہم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ اس کی پیمائش بھی سوزوکی آلٹو سے بہت ملتی جلتی ہے۔ دیگر قابل ذکر چیزوں میں 4 بھڑکتے رنگوں میں سے ایک کا انتخاب بھی شامل ہے۔

بنیادی سہولیات یہ ہیں:

  • چور لاک
  • الائے ویلز
  • برقی ریئر مررز
  • پاور ونڈوز
  • مرکزی لاک
  • مینوئل ایئر کنڈیشننگ
  • 2-اسپیکر اسٹیریو مع ریڈیو اور MP3
  • برقی پاور اسٹیئرنگ

شدید مایوسی

اب آپ زوتیے Z100 کے بارے میں تھوڑا بہت جان گئے ہوں گے، اور اگر آپ گاڑیوں کے شوقین نہ بھی ہوں تو بھی ایسی بہت سی سہولیات بتاسکتے ہیں جو اس گاڑی میں موجود نہیں۔ مثال کے طور پر ABS اور VSC کو لے لیجیے جس کی آج کل بہت زیادہ مانگ ہے۔ اس کے علاوہ ایئربیگز جیسی بنیادی حفاظتی سہولت بھی نہیں دی گئی جس سے یہ دور جدید کی دیگر گاڑٰیوں کی صف سے باہر ہوگئی ہے۔ مزید یہ کہ اس میں آٹومیٹک گیئر باکس بھی شامل نہیں کیا گیا۔

zotye-z100-1

بحث بڑھنے سے پہلے مجموعی نکتہ سمجھ لیں کہ کوئی بھی پاکستانی مقامی تیار شدہ گاڑیوں کی نسبت چینی اور جاپانی گاڑیوں کو ان کے بہتر معیار اور حفاظتی سہولیات کی وجہ سے ترجیح دیتا ہے۔ درآمد شدہ گاڑیوں کو چلاتے ہوئے آپ کو نقصان کا خطرہ کم از کم رہتا ہے اور امر آپ کو سکون فراہم کرتا ہے۔ الحاج فا گروپ نے FAW V2 متعارف کروائی جس میں 1300cc انجن شامل ہے اور اس کی قیمت بھی بہت کم ہے۔ اس کے علاوہ V2 میں وہ تمام خصوصیات موجود ہیں جو ایک درآمد شدہ گاڑی کا خاصہ ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے ہماری عوام نے ایچ آر ایل سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ کرلی تھیں کہ شاید یہ پاکستان میں مزید سستی گاڑی پیش کریں گے کیوں کہ 1000cc گاڑی پر ڈیوٹی بھی کم عائد ہوتی ہے۔

faw-v2-vs-zotye-z100-feature

میرا مقصد ہرگز ایچ آر ایل موٹرز کی توقیر گھٹانا نہیں ہے۔ تاہم میں الائے رمز والی گاڑی کے بجائے ABS یا ایئربیگز والی گاڑی خریدنا زیادہ پسند کروں گا۔ آپ گاڑی خریدنے کے بعد بھی من پسند الائے رمز لگواسکتے ہیں لیکن بنیادی حفاظتی سہولیات شامل کروانا ممکن نہیں۔ یہاں یہ بات بھی مدنظر رکھنی چاہیے کہ ہم کسی سستی گاڑی کی بات نہیں کر رہے بلکہ 11 لاکھ روپے سے بھی زائد قیمت والی کا ذکر ہورہا ہے۔ اس قیمت کے اندر تو چین میں اس گاڑی کے دو سادہ ماڈل خریدے جاسکتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ایچ آر ایل موٹرز گاڑی کی قیمت گھٹانے کا کوئی نہ کوئی طریقہ نکال لے گی۔ بصورت دیگر اگر انہیں اسی قیمت پر گاڑی فروخت کرنی ہے تو پھر اس میں وہ سب کچھ شامل کرنا ہوگا کہ جو مہنگی گاڑی خریدنے والے صارف کا حق ہے۔ صرف اسی صورت میں یہ گاڑی مناسب مقبولیت حاصل کرپائے گی۔

اس حوالے سے آپ کیا سوچتے ہیں؟ کیا زوتیے Z100 آپ کی توقعات پر پوری اترتی ہے؟ تبصروں کے ذریعے کھل کر اظہار خیال کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.