بغیر ڈرائیور چلنے والی گاڑیاں 2020 تک آجائیں گی: ٹویوٹا
یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کے لیے بہت سے کار ساز اداروں کے علاوہ ٹیکنالوجی ادارے بھی کام کر رہے ہیں۔ ان میں نمایاں نام، وولو، آڈی، ٹیسلا اور گوگل ہیں جن کی گاڑیاں اب آزمائشی طور پر امریکا کی سڑکوں پر چلائی بھی جا رہی ہیں۔
اس ضمن میں سب سے آخر میں سامنے آنے والا ٹویوٹا کے عزائم خطرناک معلومات ہوتے ہیں۔ ٹویوٹا نے بھی اپنی لیکسز جی ایس کو سڑکوں پر اتار دیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹویوٹا نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ بغیر ڈرائیور گاڑیوں کے منصوبے میں مزید 5 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کرے گا۔ اور اب ٹویوٹا نے دعوی کیا ہے کہ وہ 2020 تک بغیر ڈرائیور چلنے والی گاڑیاں عوام کے لیے پیش کردے گا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 2020 ہی میں جاپان اولمپک کھیلوں کی میزبانی بھی کرے گا۔
بغیر ڈرائیور کی گاڑیوں کی جانچ میں بڑی شاہراہوں پر چلانے، لائنیں تبدیل کرنے اور گاڑیوں کے درمیان فاصلہ برقرار رکھنے کے امتحانات شامل ہیں۔ اس وقت سب سے بڑا چیلنج بغیر ڈرائیور چلنے والی گاڑیوں کو انسانی مزاج کے مطابق ڈھالنا ہے۔ ابتدائی جانچ کے دوران ان گاڑیوں سے ہونے والے کئی ایک حادثات نے کار ساز اداروں کو یہ باور کروایا ہے کہ ابھی اس ٹیکنالوجی پر مزید محنت درکار ہے۔