ڈالر ریٹ میں اضافہ، کیا گاڑیوں کی قیمتیں بھی بڑھیں گی؟

0 1,431

جیسا کہ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ امریکی ڈالر پہلے ہی سعید انور کا 194 کا ریکارڈ توڑ چکا ہے اور اب فخر زمان کا 210 کا ریکارڈ توڑنے جا رہا ہے تو لگتا ہے کہ روپے کی اس گراوٹ کو کنٹرول کرنے میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہے اور کوئی نہیں ہے جو اس ڈالر کی بڑھتی شرح کو روک سکے۔ گزشتہ ایک ماہ یا اس سے کچھ عرصے میں امریکی ڈالر 182 روپے سے بڑھ کر 200 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ جو پاکستانی معیشت، تجارت اور آٹو مارکیٹ کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں تمام کار کمپنیاں بڑے پارٹس درآمد کرتی ہیں، یعنی ادائیگی ڈالر میں ہوتی ہے۔ لہذا، قیمتیں براہ راست زر مبادلہ کی شرح سے منسلک ہیں اور اسے متاثر کرتی ہیں۔

سوال یہ ہے کہ پاکستان میں کار کمپنیاں ایک بار پھر قیمتیں بڑھائیں گی یا نہیں؟ یہ بات قابل ذکر ہے کہ جنوری 2022 سے تقریباً تمام کاروں کے نرخوں میں کم از کم تین بار اضافہ کیا جا چکا ہے۔ کمپنیوں نے بنیادی طور پر ڈالر کی قیمت کو ان اضافے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، اور اگر صورت حال وہی رہتی ہے تو ہم آنے والے دنوں میں گاڑیوں کی قیمتوں میں مزید اضافے کی  کی توقع کر سکتے ہیں۔

حل کیا ہے؟

اس مسئلے کا حل مقامی پیداوار ہے. اب،آپ کہہ سکتے ہیں کہ کار کمپنیاں 70 فیصد تک کار کے پرزہ جات مقامی طور پر تیار کر رہی ہیں اور یہ درست  بھی ہے۔ لیکن آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ یہ 70 فیصد پرزے اتنے اہم نہیں ہیں جبکہ انجن، ٹرانسمشن، حفاظتی سامان اور حب جیسے اہم حصے درآمد کیے جاتے ہیں۔ لہٰذا، جب تک یہ کمپنیاں مقامی طور پر ان اہم پرزوں کو بنانا/پیدا نہیں کرتیں، ڈالر کا مسئلہ جوں کا توں رہے گا۔

ہم جانتے ہیں کہ ان پرزوں کی مقامی طور پر تیاری کیلئے ایک لمبا عرصہ درکار ہوگا۔ لیکن کمپنیوں کو حکومت کی مدد سے کسی نہ کسی طرح یہ کام شروع کرنا ہوگا اور اسے شروع کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ جب تک یہ کمپنیاں حقیقی، مقامی پیداوار شروع نہیں کرتیں، قیمتیں بڑھتی رہیں گی۔ لہذا، مقامی تیاری کو مقامی پیداوار سے تبدیل کریں اور زرمبادلہ پر اپنا انحصار کم کریں۔

ہمارے خیال میں پاکستانی آٹو انڈسٹری کافی پرانی ہو چکی ہے کہ گاڑیوں کے ان ضروری پرزوں کو مقامی طور پر تیار کرنا شروع کر سکے۔

اس سارے منظر نامے پر آپ کا کیا موقف ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ مقامی پیداوار سے کاروں کی قیمتوں کو کم کرنے میں مدد ملے گی؟ براہ کرم کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.