استعمال شدہ گاڑی خریدنے کی ٹپس، جو آپ کو لازماً معلوم ہونی چاہئیں

0 10,192

استعمال شدہ گاڑی خریدنا اکثر لوگوں کے لیے ایک مشکل کام ہو سکتا ہے۔ ہر شخص کو استعمال شدہ گاڑی خریدنے سے پہلے اس کے تمام اہم پہلوؤں کی جانچ کرنی چاہیے۔ اپنی کار انسپکشن رپورٹ حاصل کرنے کے بعد اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ یہ گاڑی خریدنی چاہیے یا نہیں۔ اگر انسپکشن رپورٹ میں کچھ پہلو سامنے آئیں تو آپ کو وہ استعمال شدہ گاڑی نہیں خریدنی چاہیے۔ یہ بلاگ پوسٹ انہی پہلوؤں کا احاطہ کرے گی۔ 

دھوئیں کا اخراج 

کسی بھی استعمال شدہ گاڑی میں سب سے پہلے جو چیز دیکھنی چاہیے وہ دھوئیں کا اخراج ہے۔ یاد رکھیں کہ گاڑی کے ایگزاسٹ پائپ سے دھواں اور بھاپ نکلنے میں فرق ہے۔ موسم سرما میں بھاپ کا نکلنا عام بات ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ گاڑی میں کوئی خرابی ہے۔ عموماً دھوئیں کا اخراج تین طرح کا ہوتا ہے۔ آئیے ذرا سفید دھوئیں کے بارے میں بات کریں جو ایگزاسٹ پائپ سے نکلتا ہے۔ گاڑی کے معمول کے درجہ حرارت تک پہنچنے کے بعد بھی اگر سفید دھواں نکل رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ coolant انجن کے combustion chamber میں جا رہا ہے۔ یہ سلنڈر ہیڈ یا سلنڈر بلاک میں کوئی دراڑ پڑنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ایک اور وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ ہیڈ گیس کٹ کی ہیئت بگڑ گئی ہو۔ اس کی وجہ سے واٹر جیکٹس سے پانی combustion chamber میں جا کر بھاپ بن رہا ہے۔ 

آپ کی گاڑی کے ایگزاسٹ پائپ سے نیلا دھواں بھی نکل سکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ انجن کے combustion chamber میں انجن آئل جل رہا ہے۔ یہ پسٹن رِنگز کے سلنڈر والز کے ساتھ اچھی طرح سِیل نہ ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کا نتیجہ انجن کی ضرورت سے زیادہ ایندھن استعمال ہونے اور یوں ایندھن کھپت میں اضافہ ہونے کی صورت میں نکلتا ہے۔ اس کے علاوہ ایگزاسٹ پائپ سے کالا دھواں بھی آ سکتا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب انجن کے combustion چیمبر میں ایندھن اچھی طرح نہیں جلتا ہے۔ یہ گندے ایئر فلٹر، خراب اِن ٹیک والو یا ناقص اسپارک پلگ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہائی لکس اور ہائی ایس جیسی ڈیزل گاڑیوں میں اس کالے دھوئیں کا علاج بڑا مہنگا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ خراب الیکٹرانک نوزلز اور پمپس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ 

استعمال شدہ گاڑی خریدنے کے حوالے سے ایک وڈیو یہاں دیکھیں:

کسی مادّے یا تیل کا رساؤ 

گاڑی خریدتے ہوئے کسی بھی مادّے یا تیل کے رساؤ کے حوالے سے بہت محتاط رہیں۔ ٹیسٹ ڈرائیو کیجیے اور وقفے وقفے سے اس رساؤ کو چیک کریں۔ گاڑی میں متعدد ایسی جگہیں ہوتی ہیں کہ جہاں سے آپ اس رساؤ کو چیک کر سکتے ہیں۔ آپ انجن کور، سِیلز، ہوزِز، الیکٹرانک کنکشنز اور کار کے نیچے ان رساؤ کو چیک کر سکتے ہیں۔ اگر گاڑی میں کہیں سے رسائی نہیں ہو رہا تو یہ گاڑی خریدنے کے لیے محفوظ ہے۔ 

انجن کی حالت

انجن کی حالت آپ کو بہت ساری چیزوں کے بارے میں بتا سکتی ہے۔ انجن آئل کریم یا کافی کی رنگت کا نہیں ہونا چاہیے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ coolant انجن آئل کے ساتھ مکس ہو چکا ہے۔ گاڑی کو ٹیسٹ ڈرائیو پر لے جائیں اور انجن آئل کو ایک مرتبہ پھر چیک کریں۔ انجن کیپ کھولیں اور sludge کو چیک کریں، جو خراب انجن پرزوں کی نشاندہی کر سکتا ہے۔ 

زنگ آلود پارٹس 

ایسی گاڑی نہ خریدیں کہ جس کے پارٹس زنگ آلود ہوں۔ اس کا پتہ چلانے کے لیے آپ کو pillars، باڈی پینل، ریڈی ایٹر سپورٹ اور بُوٹ دیکھنا ہوگا۔ زنگ گاڑی کی باڈی کو کمزور بناتا ہے کہ جو وقت کے ساتھ گاڑی کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ سمندر کے قریبی علاقوں میں موجود کاروں میں عموماً یہ مسئلہ ہوتا ہے۔ اس لیےخریدنے سے پہلے ہمیشہ استعمال شدہ کار میں زنگ آلود پارٹس ضرور چیک کریں۔ 

OBD (آن-بورڈ ڈائیگنوسٹک) کوڈز 

ان کوڈز کی دو قسمیں ہوتی ہیں: تاریخی اور مستقل۔ آپ کار کے ساتھ اٹیچ کیے گئے اسکینر کی مدد سے اسے چیک کر سکتے ہیں۔ پرمیننٹ کوڈ کا مطلب ہے کہ کوڈ سے منسلک مسئلہ کار میں بدستور موجود ہے۔ پرمیننٹ کوڈز استعمال شدہ کار کے ساتھ کسی سنگین مسئلے کو ظاہر کرتے ہیں، اور آپ کو OBD کوڈز کی حامل گاڑی نہیں خریدنی چاہیے۔ ناقص پرزوں کو چھپانے کے لیے کئی لوگ کسی ایسی گاڑی کا ڈیٹا کاپی کر لیتے ہیں جس میں کوئی خامی نہیں ہوتی اور اسے ان خراب گاڑیوں پر پیسٹ کر دیتے ہیں۔ مزاحمت کی سینسرز گاڑی کی اصل حالت نہیں جانتے۔ یہ چیز اسکینر کی مدد سے نہیں ڈھونڈی جا سکتی ہے، اور آپ کو مخصوص باڈی پارٹس کے بارے میں جاننے کے لیے کسی ماہر کی ضرورت ہوتی ہے کہ آیا سسٹم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے یا نہیں۔ 

انجن سے عجیب آوازیں 

اگر آپ کو پتہ چلے کہ انجن سے معمول سے کچھ ہٹ کر آوازیں آ رہی ہیں تو ایسی استعمال شدہ گاڑی خریدنے سے گریز کریں۔ کار کا انجن ایک کومپیکٹ یونٹ ہوتا ہے اور اس میں سے غیر معمولی آوازیں نہیں آنی چاہئیں۔ اگر ایسا ہو رہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ انجن کے اندر کوئی چیز ڈھیلی یا خراب ہے۔ مستقبل میں اس سے بڑے مسئلے جنم لے سکتے ہیں کہ جس کو ٹھیک کروانا آپ کی جیب پر بہت بھاری پڑ سکتا ہے۔ 

ایسی ہی معلوماتی تحاریر کے لیے پاک ویلز بلاگ پر آتے رہیے اور اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.