موسم گرما میں اپنی گاڑی کا بھی خیال رکھیں!

1 173

پاکستان میں گرمی کا موسم آ نہیں رہا، بلکہ آچکا ہے۔ گزشتہ سال درجہ حرات میں ریکارڈ توڑ اضافے اور شدید ترین لو کی وجہ سے یہاں کے شہریوں کو انتہائی کرب ناک حالات جھیلنے پڑے۔ شدید گرمی کے باعث نہ صرف ہزاروں لوگ متعدد بیماریوں کا شکار ہوئے بلکہ درجنوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ بھی دھو بیٹھے۔ پچھلے سال گزرنے والی ‘ہیٹ اسٹروک’ نامی قیامت کو مدنظر رکھتے ہوئے اب لوگ پہلے ہی سے خود کو جھلسا دینے والی گرمی سے محفوظ رکھنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔

اگر آپ بھی ان میں سے ہیں ایک ہیں جن کے سودا سلف کی فہرست میں ٹھنڈے مشروبات کا اضافہ ہوچکا ہے، گھر اور دفتر میں AC لگ چکے ہیں یا جلد ہی لگائے جانے ہیں، تو یہ بھی یاد رکھیے کہ اس موسم میں آپ کی گاڑی کو بھی نظر کرم کی ضرورت ہے۔ غیر معمولی تپش، لو کی گرماہٹ، تیز بارشیں اور دیگر بہت سے عوامل گاڑی کی کارکردگی پر منفی اثرانداز ہوسکتے ہیں تاہم چند باتوں پر عمل کر کے اپنی گاڑی کو کسی بھی ناگہانی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے قابل بنا سکتے ہیں۔

ایئر کنڈیشنر

عام طور پر گاڑی کا اندرونی حصہ باہر کے موسم سے زیادہ گرم رہتا ہے۔ گرمیوں میں ویسے بھی ایئر کنڈیشن کے بغیر سفر کرنا محال ہے۔ لہٰذا گرمیوں کی آمد سے قبل ہی اس بات کی تسلی کرلیں کہ آیا گاڑی کا AC ٹھیک کام کر رہا ہے یا نہیں۔ اگر AC گاڑی کو ٹھنڈا نہیں کر رہا ہے یا اس میں سے عجیب و غریب آوازیں یا بو آرہی ہے، یا کچھ دیر چلنے کے بعد پانی کے قطرے گرنے لگتے ہیں تو سمجھ جائیے کہ اب آپ کو کسی اچھے اور معیاری مکینک سے AC کی سروس کروانے کی ضرورت ہے۔

car-air-conditioner

بریک اور ٹائرز

موسم گرما کے دوران ملک کے بیشتر حصوں میں بارشوں کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔ اگر آپ ایسے ہی کسی شہر میں رہتے ہیں یا سفر کے دوران بارشوں سے متاثرہ علاقے گزرتے ہیں تو پھر ضروری ہے کہ گاڑی کے ٹائرز اور بریک بخوبی چیک کروائیں۔ یہ دونوں چیزیں نہ صرف آپ کی گاڑی کو کسی حادثے سے بچاتی ہیں بلکہ اس میں سوار مسافروں کو محفوظ رکھنے کی بھی ضامن ہیں۔ ویل الائنمنٹ سے لے کر ٹائر میں بھری جانے والی ہوا تک کا خاص خیال رکھا جانا انتہائی ضروری ہے۔ ساتھ ہی بریک کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیں۔ اگر بریک لگاتے ہوئے کسی چیز کے گھسنے کی آواز آتی ہے یا بریک لگانے کے بعد گاڑی فوراً نہیں رکتی یا رکتے ہوئے گاڑی میں لرزش آتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ بریکس کی مرمت کروانے کی ضرورت ہے۔

تجویز: پاک ویلز کے ذریعے گاڑیوں کے پرزے خریدیں

car-brakes-and-tyres

شیشہ صاف کرنے والے وائپرز

کیا آپ آنکھیں بند کر کے گاڑی چلا سکتے ہیں؟ یقیناً نہیں۔ تو پھر خود سوچیئے کہ اگر بارش کے دوران یا گرد آلود ہواؤں کی وجہ سے شیشے سے باہر دیکھنا ممکن نہ رہے تو گاڑی بھلا کیسے چلائی جاسکے گی۔ گاڑی کے وائپرز بعض اوقات زنگ آلود ہوجانے کی وجہ سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں یا ربڑ دھول مٹی کے باعث خراب ہوجاتے ہیں۔ ایسے میں ضرورت کے وقت وائپر کا استعمال کیا جائے تو وہ صفائی کے بجائے شیشے کو مزید دھندلا اور گدلا کردیتے ہیں۔ اگر وائپر چلتے ہوئے شیشے پر پانی کی سطریں کھینچے، اس میں سے آوازیں آئیں، یا اٹک اٹک کر چلے تو سمجھ جائیے کہ اب وائپر تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے۔

car-windscreen-wiper

انجن کولنٹ اور ریڈیئٹر

موسم گرما میں اکثر گاڑیاں انجن گرم ہوجانے کے باعث بند ہوجاتی ہیں۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ گرمیوں میں طویل سفر سے لوٹنے یا پھر کم از کم ہفتے میں دو سے تین بار انجن اور اس سے منسلک کولنٹ سسٹم کے تمام پرزوں کا بغور جائزہ لیا جائے۔ بیرونی درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے انجن کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کولنٹ کو اضافی محنت کرنا پڑتی ہےاس لیے ضروری ہے کہ اس کا بالخصوص خیال رکھا جائے۔انجن آئل کی بروقت تبدیلی کے ساتھ ساتھ ریڈئیٹر میں پانی کی شرح ضرور دیکھ لینی چاہیے۔ یاد رہے کہ ریڈئیٹر یا کسی بھی دوسری شہ کو اس وقت تک ہاتھ نہ لگائیں جب تک اس کی گرماہٹ ختم نہ ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیں: استعمال شدہ گاڑی خریدنے سے پہلے انجن کی 5 چیزیں ضرور دیکھیں

car-engine-heat

عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ گرمیوں میں لوگوں کو غصہ جلدی آجاتا ہے۔ بالخصوص روڈ پر سفر کے دوران اگر گاڑی میں کوئی خرابی آجائے تو ڈرائیور صاحبان کا پارہ چڑھنے میں دیر نہیں لگتی۔ اس لیے بہتر ہے کہ گرمیوں میں ایسی کسی بھی صورتحال سے بچنے کی کوشش کریں جو بیچ روڈ پر آپ کے لیے پریشانی یا شرمندگی کا باعث بنے۔ اگر آپ اس موسم گرما میں اپنی گاڑی کو تیار کرنے کے لیے کچھ ایسا کر رہے ہیں جو یہاں بیان نہیں کیا گیا تو بذریعہ تبصرہ ہم سے ضرور شیئر کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.