ٹویوٹا پرایوس میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے اہم معلومات!

0 613

ٹویوٹا گاڑیاں طویل عرصے سے پاکستانیوں کے دلوں پر راج کر رہی ہیں۔ چاہے تو ملک میں تیار ہونے والی گاڑیوں کے اعداد و شمار دیکھ لیں یا چاہیں تو درآمد شدہ گاڑیوں کے حسابات دیکھ لیں آپ کو ٹویوٹا کی گاڑیاں ہی سرفہرست نظر آئیں گی۔ ٹویوٹا کے عاشق صرف پاکستان ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں موجود ہیں۔ صرف ٹویوٹا کرولا ہی کی مثال لے لیں کہ جو دنیا بھر میں 3 کروڑ 75 لاکھ کی تعداد میں فروخت کی جاچکی ہے۔ یوں یہ دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑیوں میں سرفہرست آچکی ہے۔

اب سے تقریباً ایک دہائی یا کچھ زائد عرصہ پہلے پاکستان میں بیرون ملک سے گاڑیاں منگوانا نسبتاً آسان تھا۔ اس دوران بڑی تعداد میں درآمد کی جانے والی سب سے پہلی گاڑی ٹویوٹا وِٹز تھی۔ بعد ازاں سوزوکی آلٹو، کرولا X، ٹویوٹا کرولا فیلڈر، ٹویوٹا پریمیو بھی اس فہرست میں شامل ہوتی چلی گئیں۔ اور پھر ان سب کے بعد ٹویوٹا پرایوس درآمد کی جانے لگی۔

یہ بھی پڑھیں: استعمال شدہ ٹویوٹا پرییمو 2007ء کا مفصل جائزہ

جاپانی کار ساز ادارے ٹویوٹا کی جانب سے پیش کردہ پرایوس ایک ہائبرڈ گاڑی ہے۔ چار دروازوں والی گاڑی اگلے پہیوں کی قوت سے سفر کرتی ہے۔ جن دنوں پرایوس کی درآمد شروع ہوئی، پیٹرول کی قیمت کافی زیادہ تھی اور لوگ ہائبرڈ گاڑیوں کو پسند کر رہے تھے۔ مجموعی طور پر بھی ہائبرڈ گاڑیاں پاکستان میں کافی مقبول ہوتی آرہی ہیں۔ موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں درآمد کی گئی گاڑیوں میں 30 فیصد حصہ ان ہی ہائبرڈ گاڑیوں کا ہے۔ٹویوٹا پرایوس کی دوسری جنریشن 2003 میں پیش کی گئی اور اسے 2009 یں ختم کردیا گیا۔ یہ 1500 سی سی انجن کے ساتھ پیش کی گئی تھی۔ اپنے انداز کی وجہ سے پرایوس کی دوسری جنریشن کو زیادہ پسند نہیں کیا گیا۔ بہرحال، گاڑی کی کارکردگی انداز سے بہتر تھی اور اس میں ایندھن بچانے کی بھی صلاحیت موجود تھی۔

toyota-prius-2007-first-gen

ٹویوٹا پرایوس کی تیسری جنریشن 2009 میں متعارف کروائی گئی اور گزشتہ سال(2015) تک اس کی تیاری جاری رہی۔ یہ جنریشن 1800 سی سی انجن کے ساتھ پیش کی گئی۔ ٹویوٹا کا دعوی ہے کہ اس نے گاڑی کے پاور ٹرین (powertrain) کا 90 فیصد حصے کو بہتر کیا ہے۔ کار ساز ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ گاڑی پچھلی جنریشن کے مقابلے میں ایندھن کی زیادہ بچت کرتی ہے اور 4 لیٹر پیٹرول میں 100 کلومیٹر تک سفر بھی ممکن ہے۔ گو کہ یہ واقعی ایک بہت بڑا کارنامہ ہے تاہم عام اور روزمرہ کے حالات میں اور گاڑی کی جانچ میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے اس لیے ان حسابات پر زیادہ بھروسہ کرنا ممکن نہیں۔

ٹویوٹا پرایوس کی تیسری جنریشن متعدد طرز میں پیش کی گئی۔ درآمد شدہ پرایوس ان انداز اور خصوصیات کے ساتھ دستیاب ہیں:

toyota prius trims

تیسری جنریشن کی ٹویوٹا پرایوس قیمت بھی انداز اور خصوصیات کے حساب سے مختلف ہیں۔ اس کے علاوہ ماڈل اور مجموعی حالت کا بھی قیمت کی کمی یا زیادتی میں اہم کردار ہے۔ مناسب ٹویوٹا پرایوس آپ کو 30 سے 35 لاکھ روپے میں مل جانی چاہیے۔

toyota-prius

ٹویوٹا انڈس مورز نے استعمال شدہ پرایوس کی بڑھتی ہوئی درآمد دیکھ کر پاکستان میں نئی پرایوس متعارف کروانے کا فیصلہ کیا جس کی قیمت 44 لاکھ روپے ہے۔ ایک عام صارف کے لیے یہ بہت زیادہ قیمت ہے اور خاص کر جب آپ کو استعمال شدہ پرایوس کم قیمت میں دستیاب ہو تو پھر کم ہی لوگ انڈس موٹرز سے خریداری میں دلچسپی لیں گے۔ اس قیمت میں تو اور بھی بہتر برانڈ منتخب کی جاسکتی ہے۔

2010-toyota-prius-battery-pack

جب پاکستان میں دوسری جنریشن کی پرایوس درآمد کی گئی تو اس کی بیٹری سے متعلق کافی شکایات کی گئیں۔ تاہم ٹویوٹا کی خاص بات یہ ہے کہ آپ کو ان کی گاڑیوں کے متبادل پرزے مارکیٹ میں باآسانی مل جاتے ہیں، یوں بیٹری کے مسائل زیادہ عرصہ پریشانی کی وجہ نہ بنے۔ اب سے تقریباً ایک ماہ پہلے میں نے جڑواں شہروں میں بیٹری کی قیمتیں معلوم کیں تو علم ہوا کہ 1500 سی سی پرایوس کی بیٹری 40 ہزار روپے میں دستیاب ہے جبکہ 1800 سی سی پرایوس کی بیٹری 80 ہزار روپے میں مل رہی ہے۔ درآمد شدہ گاڑیوں کے پرزے بہرحال مقامی تیار شدہ گاڑیوں کے مقابلے میں زیادہ مہنگے ہوتے ہی ہیں اور یہی معاملہ ٹویوٹا پرایوس کی دوسری اور تیسری جنریشن کے پرزوں کے ساتھ بھی ہے۔

2013 Honda Vezel At Toyko Motor Show

مارکیٹ میں ٹویوٹا پرایوس کے مدمقابل گاڑیوں پر نظر ڈالیں تو ان میں ہونڈا وِزل سب سے نمایاں ہے۔ وِزل ایک چھوٹی ہائبرڈ SUV ہے جو 30 سے 35 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ کچھ ہفتے قبل ہونڈا ایٹلس نے پاکستان میں ہونڈا HR-V متعارف کروائی تاہم وہ ہائبرڈ گاڑی نہیں ہے اور اس کی قیمت بھی 35 لاکھ روپے سے زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہونڈا HR-V کو زیادہ پزیرائی حاصل نہ ہوئی اور اکثر لوگ یہی سوال کرتے نظر آئے کہ وہ کم سہولیات کے ساتھ آنے والی گاڑی کی اتنی زیادہ قیمت کیوں دے؟

یہ بھی پڑھیں: ہائبرڈ گاڑی خریدنے سے پہلے 5 اہم چیزیں جان لیں

اگر آپ کو ٹویوٹا پرایوس کا انداز پسند نہیں تو پھر آپ ہونڈا کی چھوٹی ہائبرڈ SUV کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ اور اگر آپ ہونڈا کو ترجیح نہیں دیتے تو ہائبرڈ کرولا ایگزیو یا پھر ہائبرڈ کرولا فیلڈر کا انتخاب کرسکتے ہیں۔ ان دونوں گاڑیوں کے 2012-13 کے ماڈلز 30 لاکھ روپے سے کم بھی مل جاتے ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.