فورڈ، نیسان اور بی ایم ڈبلیو کے بعد ٹویوٹا کی پیداوار میں 40 فیصد کمی

0 452

عالمی وبا کرونا نے دنیا بھر میں بہت سی صنعتوں کو معذور کر کے رکھ دیا ہے۔ آٹوموبائل انڈسٹری سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں سے ایک ہے۔ آٹو کمپںیز کو اپنے منصوبوں کو جاری رکھنے اور مکمل کرنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ کرونا کا پھیلاؤ کم ہونے پر کچھ عرصے کے لیے حالات بہتر ہوئے لیکن سیمی کنڈکٹر چپ کا بحران ایک بار پھر سر اٹھا چکا ہے جس کی وجہ سے آٹو کمپنیز کو عالمی سطح پر گاڑیوں کی پروڈکشن میں کمی کرنا پڑ رہی ہے۔

سیمی کنڈکٹر چپ کا بحران اور آٹو کمپنیز

عالمی سطح پر آٹو انڈسٹری میں بہت سے بڑے نام جیسا کہ جنرل موٹرز، فورڈ، نیسان، بی ایم ڈبلیو اور رینالٹ سیمی کنڈکٹر چپ کی قلت کے پیش نظر پہلے ہی اپنی پیداوار کم کر چکے ہیں اوراب دنیا کی سب سے بڑی کار ساز کمپنی ٹویوٹا کو بھی اسی چیلنج کا سامنا ہے۔

ٹویوٹا نے ستمبر میں تقریبا 900000 گاڑیاں بنانے کا منصوبہ بنایا تھا جبکہ چپ کی کمی کی وجہ سے یہ تعداد اب کم ہوکر 540000 رہ گئی ہے۔ یعنی ٹویوٹا کی پیداوار میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ روز جمعرات کو اس خبر کے پھیلنے کے بعد ٹویوٹا کے حصص میں 4.4 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے جو دسمبر 2018 کے بعد کی سب سے بڑی کمی ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں کہ ٹویوٹا کے کونسی کمپنی اسی مسئلے کا سامنا کرنے جا رہی ہے؟ اگلی آٹو کمپنی ووکس ویگن ہے۔ ووکس ویگن نے حال ہی میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سال کی تیسری سہ ماہی میں سیمی کنڈکٹر چپ کی سپلائی کم ہونے اور پروڈکشن لائن میں تبدیلی لانے کے امکانات ہیں۔

پاکستانی آٹو میکر بھی متاثر

ہم اس سال کے آغاز سے پاکستان میں کار ڈیلیوریز میں تاخیر کے بارے میں سن رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ بھی سیمی کنڈکٹر چِپ کی کمی ہے۔ سوزوکی، ایم جی، پرنس ڈی ایف ایس کے، چنگان، کِیا،  پروٹون اور ہیونڈائی بھی چپ کی کمی کا شکار ہیں جس کی وجہ سے گاڑیوں کی ڈیلیوریز میں تاخیر کا سامنا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ جن صارفین نے گاڑیوں کی بکنف کروائی ہیں وہ ڈیلیوریز میں تاخیر کی وجہ سے مایوس ہیں۔ لیکن یہ بات بھی اہم ہے کہ یہ آٹو کمپنیز کی غلطی نہیں ہے۔ سیمی کنڈکٹر چپ کسی بھی گاڑی کا ایک اہم حصہ ہو جو کہ اب کم پڑ گئی ہے جبکہ آٹو کمپنیز اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتی ہیں۔ ایسے میں ہمیں نہ صرف صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا بلکہ بہتری کی امید رکھنی چاہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.