پیٹرول کی قیمتوں میں ایک اور بڑا اضافہ متوقع!
گزشتہ روز وفاقی حکومت نے اچانک پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کرتے ہوئے عوام پر پیٹرول بم گرایا۔ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کے دوران قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اب پیٹرول کی قیمت بڑھ کر 179.86 روپے جبکہ ڈیزل 174.15 روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔ دریں اثنا، کیروسین آئل (مٹی کے تیل) 155.56 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 148.31 روپے فی لیٹر کر دی گئی ہے۔
ایک اور اضافے کی توقع ۔۔۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی توقع ہے کیوںکہ معاشی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آنے والے دِنوں میں حکومت ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرے گی۔ خیال رہے کہ اس اضافے کی وجہ بھی ایک بار پھر آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگا۔ رپورٹس کے مطابق، اگر حکومت سبسڈی کو اسی سطح پر رکھتی ہے تو اسے 120 بلین روپے کا نقصان ہوگا جو کہ موجودہ حالات میں بہت بڑا نقصان ہے۔ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے اور 900 ملین ڈالر حاصل کرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں دوبارہ کتنا اضافہ کیا جائے گا؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت مزید 20 روپے تک جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت 50 روپے فی لیٹر تک بڑھ سکتی ہے۔ اگرچہ قیمتوں میں یہ اضافہ مزید معاشی بگاڑ سے بچنے کے لیے ضروری ہے، لیکن اس سے مہنگائی کی ایک نئی لہر آئے گی۔
متوقع قیمتوں میں اضافے کے بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟ کیا آپ کے خیال میں یہ جائز ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔