گاڑی میں ٹرانسمشن کی خرابی، صارف کا پاک سوزوکی کیخلاف مقدمہ

13 1,031

 

ایک صارف پاک سوزوکی کو اپنی سوزوکی آلٹو کی ٹرانسمیشن ٹھیک نہ کرنے پر عدالت لے گیا۔ صارف کے وکیل کیجانب سے بھیجے گئے لیگل نوٹس کے مطابق اس نے مئی 2021 میں سوزوکی کراؤن موٹرز، فیصل آباد سے ایک بالکل نئی آلٹو VXL خریدی تھی۔ تاہم، 4 ماہ بعد ہی صارف کو تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا شروع ہو گیا۔

جس کے بعد وہ گاڑی کو جھنگ میں ایک آتھرائزڈ سوزوکی ورکشاپ پر لے گیا، جہاں اسے بتایا گیا کہ گاڑی کا گیئر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر 700000 روپے لاگت آئے گی۔ گاڑی کے مالک نے انہیں وارنٹی کارڈ دکھایا جو ورکشاپ نے ماننے ​سے انکار کر دیا۔ لیگل نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ کارڈ میں واضح طور پر ذکر کیا گیا ہے کہ اگر انوائس کی تاریخ سے قبل اگر کار 60000 کلومیٹر سے زیادہ نہیں چلائی گئی تو وارنٹی کا دعویٰ کیا جا سکتا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ  یہ گاڑی 19 دسمبر 2021 تک صرف 30000 کلومیٹر چلی ہے۔

لیگل نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ اس کے بعد گاڑی کے مالک نے گاڑی کو لاہور میں ایک اور سوزوکی ڈیلرشپ سے چیک کرایا جہاں انہوں نے اس کے گیئر میں وائبریشن جرک کی تشخیص کی۔ بعد ازاں، صارف لاہور میں پاک سوزوکی موٹرز کے دفتر گئے اور انہیں گاڑی کی حالت کے بارے میں آگاہ کیا اور وارنٹی کا دعویٰ کیا۔

گاڑی کے مالک نے دعوی کیا کہ کمپنی نے دعوی کو صاف طور پر مسترد کیا۔ قانونی نوٹس میں زور دیا گیا ہے کہ کمپنی صارف کیجانب ادا کی تمام رقم واپس کرے۔ وکیل نے سوزوکی کو 15 دن کے اندر رقم واپس کرنے کی ہدایت کی ہے۔ بصورت دیگر صارف کیجانب سے عدالت میں قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔

سوزوکی آلٹو میں دوسرا مسئلہ

یہ پہلا موقع نہیں جب سوزوکی آلٹو کسی خرابی کی وجہ سے خبروں میں آئی ہو۔ کچھ دن پہلے ایک اور صارف نے بالکل نئی آلٹو حاصل کی جس میں پیںٹڈ دروازہ لگایا گیا تھا۔ اس خبر نے سوشل میڈیا پر کافی ہلچل مچائی۔ جس سے صارفین پر زور دیا گیا ہے کہ نئی گاڑی خریدنے سے قبل اس کا ایک بار معائنہ ضرور کر لیں۔

کمپنی کا بیان

PakWheels.com نے اس معاملے پر اپنا موقف جاننے کے لیے پاک سوزوکی سے رابطہ کیا۔ تاہم، ہمیں ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ جواب ملنے کی صورت میں ہم اس مضمون میں کمپنی کا جواب ضرور شامل کریں گے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.