رینج روور مت خریدیں – اونر کا ڈیلرشپ کے باہر احتجاج
رینج روور ووگ کے ایک اونرنے کارڈِف، ویلز میں لینڈ روور ڈیلرشپ کے باہر انوکھا احتجاج شروع کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو کے مطابق اِس شخص نے ناراضگی اور غم و غصے کا اظہار کرنے کیلئے ڈیلرشِپ کے باہر ایسی متعدد گاڑیاں کھڑی کر دی ہیں جن پر نظر آںے والی تحریروں میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کمپنی اس کی وارنٹی کا دعوی قبول نہیں کر رہی۔ گاڑی پر چسپاں ایک پوسٹر میں کہا گیا ہے کہ “رینج روور نہ خریدیں۔ یہ وارنٹی قبول کرتے ہوئے کسٹمر کی شکایات پر مثبت ردعمل نہیں دیتے”۔
تفصیلات کے مطابق، مائیکل کاکس نامی مالک اپنے رینج روور ووگ انجن کے فیل ہونے کے بعد گاڑی کی ادا کی گئی رقم واپس چاہتا تھا۔ اونر نے مزید دعویٰ کیا کہ کمپنی وارنٹی سے متعلق اونر کا دعوی قبول نہیں کرے گی حالانکہ میری کار ابھی تک کوَر ہے۔ کاکس نے کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ لوگوں کے ساتھ گڑبڑ کرنا بند کریں۔ تحریروں سے ایسا لگتا ہے کہ اونر کمپنی کے رویے سے بہت ناراض ہے۔
اگرچہ رینج روور کو ایک لگژری کار سمجھا جاتا ہے، لیکن اس طرح کی شکایات صارفین کے عدم اطمینان کو ظاہر کرتی ہیں۔ اور ہمارا خیال ہے کہ کمپنی کو اس کا جواب دینا چاہیے۔
رینج روور ووگ کیساتھ ہمارا تجربہ
اگر ہم پاکستان میں رینج روور ووگ کے تجربے کی بات کریں، تو سنیل منج کو بھی ایسے ہی تجربات کا سامنا رہا ہے۔ 2018 میں ایک پاکستانی اونر نے اپنی رینج روور کے اونر ریوئیو کے دوران ہمیں بتایا کہ اُس کے پاس یہ کار 2012 سے تھی اور ان چھ سالوں میں سے یہ کار چار سال تک ورکشاپ میں رہی۔ اونر نے مزید بتایا کہ میں نے اس کے انجن اور ٹرانسمیشن کو دو بار تبدیل کیا ہے۔ اونر نے مزید بتایا کہ اس کار کا ڈرائیونگ تجربہ بہترین ہے لیکن اس کی دیکھ بھال بہت مہنگی ہے۔
لہٰذا، مختصراً، روور ووگ سے متعلق ہمارا اور بین الاقوامی تجربہ یکساں ہے، یعنی اس کی دیکھ بھال کی لاگت بہت زیادہ ہے۔ اتنی مہنگی گاڑی خریدنے کے بعد اتنی زیادہ دیکھ بھال بلا جواز ہے۔ اگر کوئی خریدار اتنا خرچ کر رہا ہے تو وہ یقینا اس کے برعکس کسی اچھے تجربے کی توقع رکھتا ہے۔ لیکن رینج روور کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔
اگر آپ اس کار کے بارے میں تفصیل سے جاننا چاہتے ہیں تو اس کے مالک کا ویوئیو دیکھیں۔