جاپان میں سوِک کا دور ختم ہو گیا
ہونڈا نے اپنی مشہورِ زمانہ سوِک سیڈان کو اصل وطن جاپان میں ختم کر دیا ہے۔ خبروں کے مطابق کمپنی نے یہ فیصلہ کار کی سیلز میں آنے والی کمی کے بعد کیا ہے۔ البتہ یہ گاڑی پاکستان سمیت کئی دوسرے ملکوں میں فروخت ہوتی رہے گی۔
خبر میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہونڈا نے جاپان بھر میں پچھلے مالی سال کے دوران صرف 1,619 یونٹس فروخت کیے، جو ماہانہ اوسطاً 135 گاڑیوں سے بھی کم بنتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں کرولا نے 2019 میں 1,04,406 یونٹس فروخت کیے اور جاپان میں مجموعی سیلز میں چوتھے نمبر پر رہا۔ کمپنی نے ماہانہ تقریبآً 8,700 گاڑیاں فروخت کیں۔ جبکہ ہونڈا ملک بھر میں سیلز میں ٹاپ 50 میں بھی نہیں تھا۔
ایسا پہلی بار نہیں ہوا:
یہ پہلی بار نہیں ہوا ہے کہ کمپنی نے سوِک سیڈان کو روک دیا ہے۔ اس سے پہلے 2010 میں کمپنی نے کار کی آٹھویں جنریشن کو عارضی طور پر ریٹائر کر دیا تھا، کم سیلز کی وجہ سے ہی۔ ہونڈا نے 2017 میں اس گاڑی کی 10 ویں جنریشن کو ری لانچ کرنے کا فیصلہ کیا لیکن آخر میں اس کو بھی انہی حالات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس ڈیولپمنٹ کا مطلب یہ نہیں کہ ہونڈا جاپانی مارکیٹ میں اپنی جگہ کھو چکا ہے۔ کمپنی نے پچھلے سال ہونڈا این-باکس کی کار کے 2,50,000 یونٹس فروخت کیے ہیں۔ یہ ٹرینڈ جاپان میں کسٹمرز کی ترجیحات کو ظاہر کرتا ہے۔ چھوٹے راستوں کی وجہ سے کومپیکٹ کی کار اب بھی جاپانی صارفین میں مقبول ہے۔
موجودہ سوِک سیڈان جاپان کی سڑکوں کے لحاظ سے بڑی ہے، جو ٹریفک جام کا باعث بنتی ہے اور سڑکوں پر غیر ضروری انتظار کرنا پڑتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی کار امریکا میں کومپیکٹ سمجھی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ ٹائپ R ہاٹ ہیچ سمیت سوِک ہیچ بیک کی فروخت جاپان میں جاری رہے گی۔
کمپنی کا مستقبل:
اس کے علاوہ برطانیہ میں ہونڈا سوئنڈن پلانٹ اگلے سال اپنے آپریشنز بند کر دے گا، جبکہ ترکی میں اسمبلی پلانٹ بھی 2021 میں کام روک دے گا۔ سوِک کی پروڈکشن اور مینوفیکچرنگ مکمل طور پر امریکا شفٹ کر دی جائے گی، یا یہ یورپ بھی منتقل ہو سکتی ہے۔
اگر آپ ہونڈا سوِک خریدنا چاہتے ہیں تو پاک ویلز کے استعمال شدہ کاروں کے سیکشن میں جائيں اور اپنی پسند کی گاڑی خریدیں۔
آٹو انڈسٹری کے بارے میں تازہ ترین خبروں اور آرٹیکلز کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیں۔
Recommended For You: The Upcoming Honda City In Pakistan