8 سال قبل چوری ہونیوالی بائک پولیس استعمال کرنے لگی
لاہور میں مقیم ایک شخص کو اس وقت جھٹکا لگا جب اُسے آٹھ سال قبل چوری ہونے والی اپنی موٹر سائیکل کا ای-چالان موصول ہوا۔ معاملات مزید پیچیدہ تب ہوئے جب اُسے پتہ چلا کہ شہر کے سبزہ زار محلے میں پولیس اہلکار اس کی موٹر سائیکل استعمال کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ اس کی موٹر سائیکل ہنڈا سی ڈی 70 لاہور کے علاقے مغل پورہ سے چوری ہوئی ہے۔ میں نے ایف آئی آر درج کروائی لیکن موٹر سائیکل نہیں ملی اور اب مجھے اپنے پتے پر ای چالان موصول ہوا ہے۔ شہری نے مزید بتایا کہ ای ٹکٹ کی تصویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اہلکار اس کی موٹر سائیکل پر سوار تھے۔
اس شخص کا مزید کہنا تھا کہ اس نے متعدد درخواستیں دائر کیں لیکن کچھ نہیں نکلا۔ شہری نے کہا کہ میں سی سی پی او لاہور سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ میری موٹر سائیکل واپس لے کر میرے حوالے کر دیں۔
ای چالان غیر قانونی
اس واقعے سے متعلق ایک اور خبر یہ ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے آج ای چالان کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) غیر قانونی طور پر اور کابینہ کی منظوری کے بغیر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ای ٹکٹ جاری کر رہی ہے۔
عدالت نے لاہور میں ای چالان سسٹم کے خلاف تمام درخواستیں منظور کر لیں۔
تاہم ایسا لگتا ہے کہ یہ سسٹم اس شخص کے لیے مددگار ثابت ہوا ہے کیونکہ اسے تقریباً ایک دہائی کے بعد اپنی چوری شدہ موٹر سائیکل مل گئی۔ اور امید ہے کہ پولیس جلد ہی موٹر سائیکل متاثرہ کے حوالے کر دے گی۔
اس واقعے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا پولیس کو موٹر سائیکل واپس کرنی چاہیے؟ براہ کرم کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔