مارچ 2022 میں CKD کٹس کی درآمد میں ریکارڈ اضافہ
پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں نہ صرف مسلسل اضافہ ہو رہا ہے بلکہ گاڑیوں کی ڈیلیوری میں بھی تاخیر جیسا مسئلہ بھی درپیش ہے۔ ان تمام مسائل کے باجود ایسا لگتا ہے کہ مقامی طور پر تیار شدہ گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (PBS) کے تازہ ترین درآمدی اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2022 میں 168 ملین ڈالر کی CKD کٹس درآمد کی گئی ہیں جو کہ رقم کے لحاظ سے اب تک کی سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔
اس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ قیمتوں میں بڑے اضافے اور یہاں تک کہ کار فنانسنگ پر پابندیوں کے باوجود مقامی کمپنیز کی ترقی کا سلسلہ تاحال جار ہے۔ تاہم، اس ریکارڈ کے پیچھے عالمی مارکیٹ میں بڑھتے ہوئے فریٹ چارجز جیسا ایک بڑا عنصر ہو سکتا ہے۔
مسلسل بڑھتے فریٹ چارجز
عالمی اور مقامی آٹو انڈسٹری پر کرونا کے سب سے بڑے اثرات میں سے ایک اثر فریٹ چارجز میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہے اور اس کے آفٹر شاکس اب بھی جاری ہیں کیونکہ وہاں شپنگ کنٹینرز کی کمی ہے جبکہ ڈیمانڈ زیادہ ہے۔ چونکہ وبائی امراض کے بعد تجارتی سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں، ہر کمپنی شِپمنٹ کے لیے کنٹینرز چاہتی ہے۔ جس کی وجہ فریٹ چارجز میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
اگر ہم مقامی کار کمپنیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہر کمپنی مختلف نرخوں یہ کنٹینرز حاصل کرتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ کمپنیاں ایک سال کے معاہدے کے تحت فریٹ چارجز ادا کرتی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال فی کنٹینر کی قیمت 2500-2000 سے 7000 ڈالر تک تھی۔ ان قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا لیکن فی الحال یہ قیمتیں 4500-4000 ڈالر پر ٹریڈ کر رہی ہیں جو کہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔ خیال رہے کہ فریٹ چارجز نے ہی ان قیمتوں میں بار بار اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ہم امید کرتے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں فریٹ چارجز معمول پر آجائیں گے اور گاڑیوں کی قیمتیں مستحکم رہیں گی۔ گزشتہ چند سالوں میں تمام مقامی طور پر تیار شدہ کاروں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ، ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی شرح جلد ہی مستحکم ہو جائے گی۔
اب تک کی سب سے زیادہ CKD درآمدات کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔