رواں سال اگست میں گھر سے بیٹھے گاڑی رجسٹریشن کی سروس متعارف کرانے کے بعد اب سندھ حکومت نے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور منتقلی کے عمل میں شفافیت بڑھانے اور فراڈ کو کم کرنے کے لیے یہ ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
مراحل کی تقسیم
یہ عمل تین مراحل پر مشتمل ہے جس کو صوبائی حکومت نافذ کر رہی ہے:
پہلے مرحلے میں، جو یکم جولائی سے شروع ہوا ہے، تمام نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے بایومیٹرک تصدیق لازمی ہوگی۔ اس کا مطلب ہے کہ خریداروں کو رجسٹریشن کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے اپنے فنگر پرنٹس اور دیگر بایومیٹرک ڈیٹا فراہم کرنا ہوگا۔
دوسرے مرحلے میں، جو یکم نومبر سے شروع ہوگا، استعمال شدہ گاڑیاں خریدنے والوں کے لیے بھی بایومیٹرک تصدیق کو شامل کیا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کو اپنا بایومیٹرک ڈیٹا فراہم کرنا ہوگا۔
تیسرے اور آخری مرحلے میں، گاڑی کی منتقلی چاہے نئی ہو یا استعمال شدہ، کیلئے ہر صورت میں بایومیٹرک تصدیق لازمی ہوگی۔
سندھ کے وزیر ایکسائز شرجیل انعام میمن نے ان تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کار مارکیٹ میں شفافیت بڑھانے اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ بایومیٹرک ویریفکیشن اس بات کو یقینی بنائے گی کہ صرف جائز ٹرانزیکشنز ہی ہوں اور گاڑیاں غیر قانونی طور پر منتقل نہ ہوں۔
شہری نادرا ای فسیلیٹیشن سنٹرز یا اپنے مقامی ضلعی ایکسائز دفاتر میں بایومیٹرک ویریفکیشن مکمل کر سکتے ہیں۔ اس عمل میں صرف فنگر پرنٹس اور دیگر بایومیٹرک ڈیٹا فراہم کرنا شامل ہے اور یہ کافی آسان ہے۔
دیگر سروسز
یہ سندھ ایکسائز اور ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اپنی خدمات کو جدید اور بہتر بنانے کے لیے کی گئی متعدد اقدامات میں سے ایک ہے۔ پچھلے اقدامات میں شورومز پر گاڑیوں کی رجسٹریشن کی سہولت، سیلاب متاثرین کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے پریمیئم نمبر پلیٹس کو متعارف کروانا اور گھر سے گاڑی رجسٹریشن کی سروس شامل ہیں۔
آپ سندھ میں گاڑیوں کی رجسٹریشن کے حالیہ اپ ڈیٹ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ ہمیں کمنٹس سیکشن میں بتائیں۔