ٹویوٹا سی-ایچ آر 2018: ایک ریویو مالک کی نظر سے
آج پاک ویلز آپ کے لیے ٹویوٹا CH-R کے 2018ء ماڈل کا ریویو لا رہا ہے، خود اس کے ایک مالک کی نظر سے۔ یہ کار 2018ء میں امپورٹ کی گئی تھی اور اُسی سال رجسٹرڈ ہوئی۔ یہ کار صرف فرنٹ وِیل ڈرائیو (FWD) میں آتی ہے، کیونکہ اس میں آل وِیل ڈرائیو (AWD) ویرینٹ نہیں ہے۔
قیمت:
مالک کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ کار اِس سال فروری میں لی تھی، اور یہ انہیں تقریباً 55 لاکھ روپے کی پڑی تھی۔
ٹویوٹا CH-R ہی کیوں؟
مالک کا کہنا ہے کہ وہ ہونڈا فٹ کی جگہ کوئی گاڑی لینا چاہتے تھے؛ اس لیے ان کی خواہش ایک ہائبرڈ کار لینا تھی۔ “میں نے کِیا اسپورٹیج اور ہیونڈائی ٹکسن پر بھی غور کیا، لیکن ٹکسن کی لانچ تاخیر کا شکار ہو گئی۔” مالک نے یہ بھی کہا کہ ان کے آخری دو آپشنز اسپورٹیج اور CH-R تھے۔ یہ کار ہائبرڈ ہے اور اس میں خصوصیات زیادہ ہیں؛ اس لیے انہوں نے یہ گاڑی خریدی۔
آکشن شیٹ ویریفکیشن:
مالک نے کہا کہ انہوں نے اس کار کی شیٹ پاک ویلز سے ویریفائی کروائی، یہ ایک 4.5 گریڈ کار ہے۔
ٹویوٹا CH-R کا انجن:
مالک کا کہنا ہے کہ یہ ٹاپ آف دی لائن ویرینٹ ہے اور 1.8L ہائبرڈ انجن کے ساتھ آتا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر یہ کار 1.2L ٹربو چارج انجن اور 2.0JL ٹربو/ہائبرڈ انجن کے ساتھ بھی آتی ہے۔ لیکن پاکستان کے صارفین اس ویرینٹ کو ترجیح دیتے ہیں۔
ٹویوٹا CH-R میں ڈرائیور-اسسٹ فیچرز:
یہ کار کئی ڈرائیور-اسسٹ فیچرز رکھتی ہے جن میں لین اسسٹ، اینٹی کولیژن سینسرز، بلائنڈ اسپاٹ مانیٹرن سینسرز اور پارکنگ سینسرز شامل ہیں۔ مالک نے ہمیں بتایا کہ “آپ اسٹیئرنگ کنٹرول سے ہی ان تمام سینسرز کی sensitivity ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔”
ٹویوٹا CH-R میں ڈرائیور-اسسٹ فیچرز:
یہ کار کئی ڈرائیور-اسسٹ فیچرز رکھتی ہے جن میں لین اسسٹ، اینٹی کولیژن سینسرز، بلائنڈ اسپاٹ مانیٹرن سینسرز اور پارکنگ سینسرز شامل ہیں۔ مالک نے ہمیں بتایا کہ “آپ اسٹیئرنگ کنٹرول سے ہی ان تمام سینسرز کی sensitivity ایڈجسٹ کر سکتے ہیں۔”
انٹیریئر:
اس کار کا انٹیریئر بہت ماڈرن اور فیشن ایبل ہے، بالکل اپنے ایکسٹیریئر کی طرح۔ مالک کا کہنا ہے کہ “لوگ اس گاڑی کو Vezel کے ساتھ کمپیئر کرتے ہیں، لیکن میرے خیال میں اس کا انٹیریئر Vezel سے بہت مختلف ہے۔” انہوں نے اسے زیادہ futuristic قرار دیا۔
ٹویوٹا CH-R کی معلوم خرابیاں:
مالک کے مطابق انہیں اب تک اس گاڑی میں کوئی فالٹ نہیں ملا، لیکن ان کے خیال میں کار میں سن رُوف ہونی چاہیے تھی، کیونکہ یہی واحد فیچر ہے جو گاڑی میں موجود نہیں یا جسے معلوم خامی کہا جا سکتا ہے۔
ٹویوٹا CH-R کا فیول ایوریج:
مالک کے مطابق اس کار کا شہر کے اندر فیول ایوریج 23-24 کلومیٹرز فی لیٹر ہے، جبکہ لمبے روٹ پر یہ AC کے ساتھ 27-28 کلومیٹرز فی لیٹر دیتی ہے۔
مینٹیننس چارجز:
مالک کے مطابق اس گاڑی کا ایئر اور آئل فلٹرز باآسانی مارکیٹ میں مل جاتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ “آپ کو ایک آئل چینج 6,000روپے کا پڑتا ہے۔”
بیٹھنے کی گنجائش:
ٹویوٹا CH-R میں اگلی سیٹوں پر ڈرائیور اور مسافر کے بیٹھنے کی کافی گنجائش ہے۔ لیکن پچھلی سیٹوں میں چھوٹی کھڑکی کے ساتھ بیٹھنے کی گنجائش کم ہے۔ لیکن مالک سمجھتے ہیں کہ فرنٹ اور بیک دونوں سیٹوں پر کافی گنجائش موجود ہے۔ صرف بیچ میں بیٹھنے والے آدمی کو مشکل پیش آتی ہے۔
پارٹس کی دستیابی اور قیمت:
مالک کا کہنا ہے کہ ٹویوٹا CH-R کے پارٹس بہت مہنگے ہیں، کیونکہ انہیں اپنے ریئر وائپر کا ایک پلاسٹک پیس خریدنا پڑا تھا جو انہیں 2,500 روپے کا پڑا۔ اس کے علاوہ لوکل مارکیٹ میں اس کے پارٹس فوری طور پر ملتے بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “آخرکار مجھے اس کے اہم پارٹس امپورٹ کروانا پڑے۔”
البتہ ہمارے ایک پاک ویلز کمیونٹی ممبر کا کہنا ہے کہ اس گاڑی کے پارٹس مارکیٹ میں آسانی سے مل جاتے ہیں۔