12 ماہ اور 13 گاڑیاں – سال 2016 پر ایک نظر

0 418

سال 2017 کا پہلا سورج طلوع ہوچکا ہے۔ اس موقع پر کیا ہی اچھا ہو کہ گزرے ہوئے سال 2016 پر ایک نگاہ ڈال لی جائے جو گاڑیوں کے شعبے کے لیے یاد رکھے جانے والے سالوں میں سے ایک رہا۔ اس سال پاکستان کو نئی آٹو ڈویلپمنٹ پالیسی حاصل ہوئی جس کا ایک طویل عرصے سے انتظار کیا جارہا تھا۔تمام تر خامیوں کے باوجود یہ آٹو پالیسی گاڑیوں کے شعبے میں سدھار پیدا کرنے کے لیے بہت سازگار معلوم ہوری ہے۔ گزشتہ 12 ماہ کے دوران پاکستان میں 13 گاڑیوں کی آمد سے ہی اس پالیسی کے ثمرات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

سال 2016 میں پیش کی گئی نئے انداز کی حامل گاڑیاں
1) لینڈ کروزر
سال 2016 کے وسط میں ٹویوٹا انڈس موٹرز نے نئے انداز کی حامل لینڈ کروزر متعارف کروائی۔ البتہ پاکستان میں اس کی آمد میں غیر معمولی تاخیر، شامل خصوصیات کی فہرست میں ناقابل ذکر اضافے اور بہت زیادہ قیمت کی وجہ سے یہ لینڈ کروزر کے چاہنے والوں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں ناکام رہی۔ ہر گاڑی کی طرح ٹویوٹا انڈس موٹرز کے تحت پیش کی جانے والی اس نئی لینڈر کروزر کی آمد سے بھی بعد مینٹی نینس اور پرزوں کی دستیابی یقینی ہوچکی ہے جو بہرحال ایک مثبت امر ہے۔

مزید پڑھیں: انڈس موٹرز نے پاکستان میں ٹویوٹا لینڈ کروزر کا نیا انداز متعارف کروا دیا

Toyota-Land_Cruiser_2016_1024x768_wallpaper_01

2) ٹویوٹا ایونزا
انڈس موٹرز کی پیش کردہ گاڑیوں کی فہرست میں شامل ٹویوٹا ایونزا کا نیا انداز اگست 2016 کے آخر میں متعارف کروایا گیا۔ روایت کے مطابق موجودہ جنریشن ہی کے انداز کو بہتر کیے جانے کا زور و شور سے چرچہ نہیں کیا گیا۔ علاوہ ازیں یہ بات بھی خاصی زیر بحث رہی کہ آیا ان تبدیلیوں کے بعد پاکستان میں ایونزا کا مستقبل تبدیل ہوجائے گا خاص طور پر کہ جب اس کی قیمت 30 لاکھ روپے رکھی گئی۔ بہرحال، پاکستان میں ملٹی پرپز – وہیکل (MPVs) کے شعبے میں کار ساز اداروں کی عدم توجہی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ٹویوٹا ایونزا کا نیا انداز متعارف؛ لیکن ‘خاموشی’ کے ساتھ!

Toyota Avanza Pakistan

3) آوڈی A3
بین الاقوامی سطح پر آوڈی A3 کی پیشکش کے بعد اکتوبر 2016 میں آوڈی A3 کا نیا انداز پاکستان میں بھی متعارف کروا دیا گیا۔نئی آوڈی A3 پر نظر ڈالی جائے تو اگلی اور پچھلی جانب LED کا نیا ڈیزائن اس کے مجموعی انداز پر بہت زیادہ اثرانداز نظر آئے گا۔ یہ دونوں ہی چیزیں اب پاکستان میں دستیاب آوڈی A3 کا حصہ ہیں۔ لیکن جس چیز نے آوڈی A3 کو سب سے زیادہ توجہ کے قابل بنایا وہ 40 لاکھ روپے کی قیمت تھی۔ آوڈی کی جانب سے نئی گاڑی کی قیمت میں کمی سے بہت سے خریدار جرمن سیڈان کی طرف متوجہ ہوئے۔ خاص کر اس سے ان خریداروں کو ایک بہتر انتخاب کا موقع ملا کہ جنہیں کراس اوورز ہی نے گھیرا ہوا تھا۔

مزید پڑھیں: نئے انداز کی حامل 2017 آوڈی A3 کی بُکنگ شروع

2017 Audi A3 in Pakistan

4) آوڈی Q3
اب سے دو ماہ قبل نومبر 2016 میں آوڈی کی جانب سے کم قیمت کراس اوور Q3 متعارف کروائی گئی۔ ہم وطن A3 کی طرح آوڈی Q3 کو ظاہری انداز میں چھوٹی موٹی تبدیلیوں کے ساتھ روشناس کروانے کے علاوہ اس کی قیمت میں بھی خاطر خواہ کمی کی گئی۔ اب پاکستان میں آوڈی Q3 کی قیمت 52.5 لاکھ روپے سے شروع ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں دستیاب آوڈی Q3 کی قیمت میں کمی کردی گئی

audi-q3-2-0-tfsi-2015-2

5) ہونڈا اکارڈ
پاکستان میں اب سے تین سال قبل ہونڈا اکارڈ کی نویں جنریشن متعارف کروائی گئی تھی۔ سال 2016 میں اسی جنریشن کا نیا انداز متعارف کروایا گیا جس میں بہت سی ظاہری تبدیلیاں کی گئیں۔ اس کے باوجود 1 کروڑ ساڑھے 12 لاکھ روپے کی قیمت کے باعث یہ اب بھی اکثریت کے لیے ناقابل خرید ہی ٹہری۔ ہونڈا اکارڈ کی غیر معمولی قیمت کی بنیادی وجہ 1800cc انجن کی حامل اس گاڑی کا بیرون ملک سے بالکل تیار شدہ حالت میں درآمد کیا جانا ہے۔

مزید پڑھیں: خوبصورت انداز اور جدید خصوصیات سے آراستہ نئی ہونڈا اکارڈ 2016 متعارف

honda-accord-1

سال 2016 میں پیش کیے گئے گاڑیوں کے نئے ماڈلز
6) ہونڈا سِوک
یہ کہنا درست ہوگا کہ ہونڈا سِوک کی پاکستان آمد سب سے زیادہ دھماکے دار ہونے کے باوجود کسی حد تک تنازعات کا بھی شکار رہی ہے۔ جولائی میں اس کی باضابطہ پیشکش سے قبل ہی انٹرنیٹ پر اس کی تصاویر اور ممکنہ خصوصیات سے متعلق خبریں اور تصاویر گردش کرتی رہیں۔ اس پرجوش انداز کو دیکھتے ہوئے ہونڈا سوک کو جلد از جلد متعارف کروانے کی کوشش کی گئی اور اسی جلد بازی نے سِوک میں ایسے نقائص ظاہر کردیئے جس سے کار ساز ادارے کو زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ بعد ازاں بڑی تعداد میں گاڑیاں بُک کروائے جانے کے بعد ہونڈا ایٹلس کی جانب سے گاڑیوں کی فراہمی میں تاخیر پر بھی کڑی تنقید کی گئی۔

PKDM 2016 Honda Civic VTEC Turbo

7) مرسڈیز E-کلاس
پاکستان میں مرسیڈیز E-کلاس کی پانچویں جنریشن گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں متعارف کروائی گئی۔ ایک نجی تقریب میں اس کی تقریب رونمائی کی گئی جس کا انعقاد شاہنواز موٹرز کی جانب سے کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ اسے عالمی سطح پر شمالی امریکا بین الاقوامی آٹو شو 2016 میں متعارف کروایا گیا تھا۔ ہمیشہ کی طرح اس مرتبہ بھی مرسڈیز گاڑی کی قیمت سن کر سب کی بھنویں تن گئیں جو کہ 1 کروڑ اور 19 لاکھ روپے سے شروع ہورہی ہے۔ بہرحال، ہونڈا اکارڈ کی قیمت بھی لگ بھگ اتنی ہی ہے جسے کچھ عرصے پہلے ہی 1 کروڑ ساڑھے 12 لاکھ روپے میں پیش کیا گیا ہے۔

mercedes-E-class-2017-4

8 اور 9) ٹویوٹا فورچیونر اور ہائی لکس ریوُو
تقریباً ایک سال کے طویل انتظار کے بعد انڈس موٹرز نے بالآخر نئی ٹویوٹا فورچیونر اور ہائی لکس ریوُو گزشتہ سال کے آخر میں پیش کر ہی دی۔ انڈس موٹرز نے فورچیونر کی قیمت کا اعلان تو نہیں کیا البتہ پاکستان میں ہائی لکس کی قیمت 22.6 لاکھ روپے برائے سنگل کیبن جبکہ تمام سہولیات سے پُر ہائی لکس ریوُو کی قیمت 42 لاکھ روپے میں مقرر کی گئی ہے۔

youlou

10) Toyota Prius
جی ہاں، اگر آپ کو یقین نہیں آرہا تو ہم بتاتے چلیں کہ انڈس موٹرز کی ویب سائٹ پر نئی پرایئس کی دستیابی سے متعلق اپڈیٹ موجود ہے۔ اسے گزشتہ ماہ ٹویوٹا فورچیونر اور ہائی لکس ریوُو کے ساتھ ہی اپڈیٹ کیا گیا تھا۔ باضابطہ طور پر CBUs متعارف کروائے جانے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے سروسز اور پرزوں کی دستیابی ممکن ہو پاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹویوٹا انڈس کی جانب سے ایونزا اور لینڈ کروزر کی خاموش پیشکش بھی کسی حد تک مفید کہی جاسکتی ہے۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا پچھلی مرتبہ کی طرح نئی پرایئس پاکستان میں ناکام ہوتی ہے یا نہیں البتہ اس مرتبہ ایک مثبت فیصلہ قیمت کےاعتبار سے کیا گیا ہے جو کہ 44.9 لاکھ روپے رکھی گئی ہے۔ یہ قیمت ملک میں دستیاب پرانی درآمد و استعمال شدہ پرایئس کی قیمت سے بہت زیادہ نہیں ہے۔

Toyota-Prius-2016

سال 2016 کے دوران پاکستان میں پہلی مرتبہ متعارف کروائی جانے والی گاڑیاں

11) Honda HRV
پاکستان میں ہونڈا وزل کی زبردست کامیابی اور بڑھتی ہوئی درآمدات کو دیکھتے ہوئے ہونڈا ایٹلس کارز پاکستان نے سال 2016 کے آغاز پر HR-V متعارف کروائی۔ تاہم اب تک ہونڈا HR-V نے پاکستان میں ویسی کامیابی نہیں سمیٹی کہ جیسی اس سے امید کی جارہی تھی۔ اس کی بنیادی وجہ ہونڈا وزل سے کم خصوصیات کے باوجود اضافی قیمت (36 لاکھ روپے) میں پیشکش کو قرار دیا جاسکتا ہے۔ اس کے باوجود HR-V کی آمد سے ہونڈا ایٹلس کی باضابطہ پیشکش کو فائدہ پہنچنے کے ساتھ ہونڈا وزل رکھنے والوں کو پاکستان ہی میں مختلف سروسز سے استفادہ حاصل کرنے کا موقع بھی حاصل ہوا۔

The recently introduced Honda HR-V.

12) BMW X1
سال 2016 میں جس گاڑی کی پیشکش نے سب کو حیران کردیا وہ یہی BMW X1 رہی۔ دیوان موٹرز کی جانب سے پاکستان میں بی ایم ڈبلیو X1 پیش کیے جانے اور وہ بھی صرف 40 لاکھ روپے میں، کے فیصلے نے سب کو حیران کیا۔ اس کی پیشکش سے متعلق ردعمل ملا جلا رہا کیوں کہ کم قیمت ہونے کے باعث اس میں وہ خصوصیات شامل نہیں کہ جو کسی جرمن گاڑی کی پہچان ہوا کرتی ہیں۔ کروز کنٹرول جیسی عام سہولت سے عاری ہونے کے باوجود دیوان موٹرز نے پہلے مرحلے میں 120 سے زائد گاڑیوں کو بُک کرلیا۔ یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ پاکستان میں بی ایم ڈبلیو X1 طویل المعیاد کامیابیاں سمیٹ پاتی ہے یا نہیں مگر اس سے ایک بات واضح ہوگئی اور وہ یہ کہ دیوان موٹرز ایک مرتبہ پھر گاڑیوں کے شعبے میں دلچسپی لینا شروع کرچکا ہے۔

14379932_1245533795477073_4866803988659288804_o-640x360

13) سوزوکی ویتارا
سال 2016 کا قابل ذکر اختتام سوزوکی ویتارا کی پیشکش کے ساتھ ہوا۔ پاک سوزوکی نے 21 دسمبر 2016 کو اپنی نئی کراس اوور سے باضابطہ طور پر پردہ اٹھایا۔ سوزوکی ‘آل-گرپ’ کی حامل سوزوکی ویتارا کو ملک میں پیش کی جانے والی واحد نئی کراس اُووَر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا کہ جو چاروں پہیوں کی قوت (AWD) کی خاصیت رکھتی ہے۔ پاک سوزوکی نے اسے ‘گیم چینجر’ قرار دیتے ہوئے متعارف کروایا اور یوں سوزوکی ویتارا پر پاکستان میں سوزوکی پر لگے بدنما داغوں کو دھونے کی بھاری ذمہ داری آن پڑی ہے۔پاکستان میں سوزوکی ویتارا کے دو ماڈل متعارف کروائے گئے ہیں۔ سوزوکی ویتارا GL+ کی قیمت 34,99,000 روپے رکھی گئی ہے جبکہ سوزوکی ویتارا GLX کی قیمت 37,90,000 روپے مقرر ہے۔

vitara-featured

گاڑیوں کے شوقین افراد کے لیے بے شمار خوشخبریوں کے حامل سال 2016 کو پاکستان میں CUVs کی مقبولیت میں اضافے کے سال کے طور پر بھی جانا جائے گا۔ ہونڈا HR-V کی پیشکش سے شروع ہونے والا 2016 سوزوکی ویتارا کی پیشکش پر اختتام پزیر ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان گاڑیوں کی قیمت 30 سے 40 لاکھ روپے کے درمیان ہی رہی اور اب اسی بجٹ میں ایک نئی کراس اُووَر سال 2017 میں بھی پیش کی جانے والی ہے۔

سال 2016 کو پہلے سے زیادہ پرجوش بنانے میں گاڑیوں کے شوقین افراد کا بھی برابر کا حصہ رہا۔ مجھے امید ہے کہ اس مضمون کوپڑھنے والوں میں بھی ایسے شوقین موجود ہیں کہ جو سال 2016 کو طویل عرصے تک یاد رکھیں گے۔ اگر آپ اس مضمون میں کچھ شامل کرنا چاہیں تو بذریعہ تبصرہ فرمائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.