ہونڈا سِوک 2016: اب تک پیش کی جانے والی سب سے بہترین سِوک!
جب سے ہونڈا سِوک کی دسویں جنریشن نے اپنا جلوہ دکھایا ہے تب سے پاک ویلز پر کوئی ہفتہ ایسا نہیں گزرا کہ جب نئی سوِک (Honda Civic 2016) سے متعلق کوئی خبر یا مضمون شائع نہ ہوا ہو۔ اب سے کوئی دو سال قبل جب پہلی بار نئی سِوک کی خفیہ تصاویر انٹرنیٹ پر نظر آنا شروع ہوئیں تو میں نے پاک ویلز فورم پر ایک نیا تھریڈ شروع کیا۔ پاکستان میں سِوک X کی آمد سے متعلق اس تھریڈ کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ نومبر 2015 تک اس کے 70 سے زائد صفحات بن چکے تھے جنہیں 22 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا تھا۔ اور اب صورتحال یہ ہے کہ میرے تھریڈ کے 200 سے زائد صفحات بن چکے ہیں جبکہ اسے پڑھے جانے کی تعداد 2 لاکھ 65 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ یہ مختصر اعداد و شمار صرف اس لیے بیان کیے گئے ہیں کہ اس سے لوگوں کی دلچسپی کا اندازہ لگایا جاسکے۔ میں اپنے پچھلے مضامین میں بھی یہ بات بارہا لکھ چکا ہوں اور ایک بار پھر اسے دہرانا چاہوں گا کہ نئی سِوک سے جڑی لوگوں کی توقعات بے معنی نہیں ہے بلکہ یہ گاڑی حقیقت میں ایک “گیم چینجر” ہے جس نے گاڑیوں کا منظرنامہ تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔
ہونڈا سِوک 2016 جاپانی کار ساز ادارے ہونڈا (Honda) کی وہ پہلی گاڑی ہے کہ جسے امریکی ریاست لاس اینجلس میں قائم ہونڈا ڈیزائن اسٹوڈیو میں تیار کیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لاس اینجلس کا اسٹوڈیو صرف 6500 مربع فٹ (تقریباً 1 کنال) پر محیط ہے۔ اس چھوٹی سی جگہ میں ہونڈا نے نہ صرف انتہائی ذہین اور اپنے شعبے کے ماہرین کو ایک جگہ جمع کیا ہے بلکہ انہیں کام کرنے کے لیے جدید ترین سہولیات اور آلات بھی فراہم کیے ہیں۔
ہونڈا نے دستمبر 2015 میں سوِک کی پہلی بار نقاب کشائی کے لیے بھی لاس اینجلس ہی کو منتخب کیا۔پھر اگلے سال اسے دیگر منڈیوں مثلاً وسطی ایشیا، آسٹریلیا میں بھی پیش کیا گیا اور اب حال ہی میں اسے آسیان (جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم) میں بھی متعارف کروا دیا ہے۔ آسیان بالخصوص تھائی لینڈ میں سِوک کی پیش کش پاکستان کے لیے نسبتاً زیادہ معنی رکھتی ہے کیوں کہ ماضی میں ٹویوٹا (Toyota) اور ہونڈا گاڑیاں تیار کرنے والے پاکستانی ادارے تھائی مارکیٹ ہی کے نقش قدم پر چلتے رہے ہیں۔ اب سے تقریباً دو ماہ قبل تھائی لینڈ میں سِوک X فروخت کے لیے پیش کی جاچکی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ ہم بھی جلد اپنے ڈیلرشپس پر اسے دیکھ سکیں گے۔ پھر ہمارے ساتھی بلاگر کی جانب سے لاہور میں نئی سِوک کے آزمائشی سفر سے متعلق خبر، تصاویر اور ویڈیو پیش کی گئی تب ہی سے ہونڈا کے مداح بالخصوص اور دیگر گاڑیوں کے شوقین بالعموم نئی سِوک کو پاکستان میں دیکھنے کے لیے مزید بے چین نظر آرہے ہیں۔ بعض ذرائع تو یہ بھی دعوی کر رہے ہیں کہ پاکستان میں سِوک کی پیش کش میں صرف چند ہی دن باقی رہ گئے ہیں۔ اس مضمون میں ہم سِوک سے متعلق چند دلچسپ معلومات مکمل تفصیل کے ساتھ بیان کریں گےجن میں سے زیادہ تر معلومات تھائی لینڈ میں فروخت کی جانے والی سِوک سے متعلق ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں نئی ہونڈا سِوک 2016 کی جانچ؛ جلد آمد کے امکانات مزید روشن
ہونڈا سِوک کا انجن اور ٹرانسمیشن
گاڑی کے اہم ترین حصے یعنی انجن سے شروعات کرتے ہیں۔ تھائی لینڈ میں پیش کی جانے والی ہونڈا سِوک میں جدید ترین 1500cc ارتھ ڈریمز ٹربو انجن لگایا گیا ہے۔ یہ انجن 5500 آر پی ایم پر 173 ہارس پاور کے ساتھ 1700 سے 5500 آر پی آیم پر 220 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرسکتا ہے۔گوکہ ہونڈا نے گاڑی کی رفتار سے متعلق بلند و بانگ دعوی نہیں کیے تاہم گاڑیوں کے شعبے سے منسلک مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف 7 سے 8 سیکنڈ کے اندر 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کرسکتی ہے۔
تھائی لینڈ میں سِوک ٹربو انجن کے علاوہ آٹھویں اور نویں جنریشن سِوک میں استعمال ہونے والی پرانے R18 انجن کے ساتھ بھی پیش کی جارہی ہے۔ یہ 1800cc i-VTEC انجن 6500آر پی ایم پر 141 ہارس پاور کے علاوہ 4300 آر پی ایم پر 174 نیوٹن میٹر ٹارک بھی فراہم کرسکتا ہے۔
اگر آپ یہ معلوم کرنا چاہیں کہ ہونڈا سِوک 2016 ٹربو انجن کی حامل ہے یا پرانے انجن والی تو دو چیزوں سے باآسانی پتہ کیا جاسکتا ہے۔ 1500cc ٹربو انجن کی حامل سِوک کے عقب میں 2 ایگزاسٹ (ایک دائیں اور ایک بائیں جانب) موجود ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ گاڑی کے دائیں جانب VTEC ٹربو کا بیج موجود ہوتا ہے۔ اس کے برعکس 1800cc انجن والی سِوک میں صرف ایک ہی ایگزاسٹ پائپ اور i-VTEC بیج آویزاں ہیں۔ ہمارے ساتھی بلاگر کی جانب سے لاہور میں دیکھی جانے والی سِوک میں 2 ایگزاسٹ پائپ نظر آرہے ہیں جس سے یہ بات یقینی ہے کہ پاکستان میں 1500cc ٹربو انجن کی حامل سوک پیش کی جائے گی۔ ہمارے ایک اور ساتھی بلاگر نے گزشتہ سال پیش گوئی کی تھی ہونڈا پاکستان میں پرانے R18 انجن کے ساتھ بھی سِوک متعارف کروائے گا۔ چونکہ تھائی لینڈ میں بھی سوک 2 مختلف انجن کے ساتھ فروخت ہورہی ہے اس لیے یہاں بھی اس کے امکانات کافی زیادہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: R18 انجن کے ساتھ ہونڈا سِوک پاکستان میں آسکتی ہے
ٹرانسمیشن یعنی گیئر باکس کی بات کریں تو تھائی سِوک میں جدید CVT شامل کیا گیا ہے۔نیچرلی ایسپریٹڈ اور ٹربو دونوں ہی انجن کے ساتھ CVT منسلک کیا گیا ہے حتی کہ سِوک RS میں بھی اسی ٹرانسمیشن کے ساتھ صرف پیڈل شفٹرز کا اضافہ کیا گیا ہے۔
میں نے اس حوالے سے تحقیق کی تو علم ہوا کہ 2000cc نیچرلی ایسپریٹڈ امریکی ماڈل کےعلاوہ ہونڈا سِوک 2016 کے کسی بھی ماڈل میں مینوئل ٹرانسمیشن شامل نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا ہے کہ 1500cc اور 1800cc گاڑیاں صرف جدید ٹرانسمیشن ہی کے ساتھ دستیاب ہوں گی۔تھائی لینڈ میں فروخت کی جانے والی سِوک کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے اس لیے قوی امکان یہی ہے کہ پاکستان میں بھی سِوک کو مینوئل ٹرانسمیشن کے بغیر ہی پیش کیا جائے گا۔ ہوسکتا ہے کہ یہ بات ہونڈا کے کچھ مداحوں کے لیے مایوس کن ہو لیکن اب تک کی اطلاعات یہی ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ مینوئل ٹرانسمیشن پسند کرنے والے لوگ سِوک کی دوسری خصوصیات کو دیکھ کر ٹرانسمیشن کے معاملے پر تھوڑی گنجائش پیدا کر ہی لیں گے۔
1500cc ٹربو انجن اور CVT
1800cc نیچرلی ایسپریٹڈ انجن اور CVT
ہونڈا سِوک 2016 کا سسپنشن
نئی سِوک X میں میک فرسن اسٹروٹ فرنٹ سسپنشن اور ملٹی لنک ریئر سسپنشن لگایا گیا ہے۔ یہ دسویں جنریشن سِوک کے تمام ماڈلز کا لازمی جزو چاہے اسے دنیا کی کسی بھی ملک یا خطے میں پیش کیا جائے۔ سِوک کی نویں جنریشن میں پہلے ہی ملٹی لنک ریئر سسپنشن استعمال کیا جارہا تھا جبکہ پاکستان میں تیار ہونے والی نویں جنریشن ہونڈا سِوک میں ری ایکٹیو ڈبل وِشبون سسپنشن استعمال کیا جارہا تھا۔دسویں جنریشن میں شامل ملٹی لنک سسپنشن کو پہلے سے بہتر بنایا گیا ہے اور سِوک 2016 چلانے والوں نے اس کی تعریف بھی کی ہے۔ اس اضافے سے سوک کے معیار سفر میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ تھائی لینڈ کی طرح پاکستان میں نئی جنریشن سِوک میں بھی یہ جدید سسپنشن شامل ہوں گے۔
اگلا سسپنشن
پچھلا سسپنشن
ہونڈا سِوک 2016 کے ماڈل
تھائی سِوک کے چار ماڈل دستیاب ہیں جن میں سے دو 1800cc کے علاوہ 1500cc ٹربو اور ٹربو RS پیش کیا جارہا ہے۔ 1800cc انجن کے ساتھ پیش کیا جانے والا 1.8E سادہ (basic) ماڈل ہے۔ چونکہ پاکستان میں تھائی لینڈ ہی کی طرز پر گاڑیاں پیش کیے جانے کا رواج ہے اس لیے ممکن ہے کہ یہاں بھی یہی چار ماڈل متعارف کروائے جائیں گے۔ تھائی لینڈ میں ٹربو انجن کی حامل سِوک میں سب سے زیادہ خصوصیات شامل کی گئی ہیں۔ تھائی لینڈمیں دستیاب سِوک 2016 کے ماڈلز کی قیمتیں درج ذیل ہیں:
٭ ہونڈا سِوک 1.8E (1800cc): قیمت 25,49,980 روپے
٭ ہونڈا سِوک 1.8EL (1800cc): قیمت 28,14,075 روپے
٭ ہونڈا سِوک ٹربو (1500cc): قیمت 32,24,889 روپے
٭ ہونڈا سِوک ٹربو RS: قیمت 35,18,327 روپے
ہونڈا سِوک 2016 کا ظاہری انداز
ماضی میں امریکا میں تیار کی جانے والی سِوک اور آسیان ممالک میں پیش کی جانے والی سِوک میں کافی نمایاں فرق موجود ہوتا تھا۔ دونوں خطوں کی سِوک میں اگلی اور پچھلی لائٹس، ڈگی کا حصہ، دائیں /بائیں جانب سے ڈرائیونگ اور دیگر بےشمار چیزیں یکسر مختلف تھیں جس کا اندازہ پہلی ہی نظر میں باآسانی لگایا جاسکتا تھا۔ لیکن اس بار دسویں جنریشن سِوک کا ظاہری انداز پوری دنیا میں ایک جیسا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ البتہ امریکا اور آسیان میں تیار ہونے والی سِوک میں ایک معمولی فرق اگلے فینڈرز کے رنگوں کا ہے۔ امریکا میں اگلا فینڈر زردی مائل ہے جبکہ آسیان ممالک میں یہ بالکل سفید رنگ کا ہے۔
تھائی لینڈ میں سِوک ان رنگوں میں دستیاب ہے:
٭ نیلا (Cosmic Blue M)
٭ کالا/ سیاہ (Crystal Black pearl)
٭ سفید (White Orchard Pearl)
٭ نقرئی / چاندی (Lunar Silver Metallic)
٭ فولادی / اسٹیل (Modern Steel Metallic)
امریکا میں درج بالا رنگوں کے علاوہ گہرے نیلے (Aegean Blue Metallic)، گہرے عنابی (Burgundy Night Pearl) اور سرخ (Burgundy Night Pearl) رنگ میں بھی سِوک فروخت کی جارہی ہے۔ پاکستان میں تھائی سِوک کے رنگ تو شاید پیش کردیئے جائیں لیکن امریکی سِوک کے رنگوں کی دستیابی ممکن نظر نہیں آرہی۔
ماڈل کے اعتبار سے بھی سِوک کے ظاہری انداز میں کچھ کمی بیشی محسوس کی جاسکتی ہے۔ اگلے حصے میں تیز LED لائٹس اور پچھلے حصے میں انگریزی حرف C سے مشابہ لائٹس تھائی سِوک کے تمام ہی ماڈل میں موجود ہیں۔ سادے ماڈل کے علاوہ دیگر تمام ماڈلز میں دھند میں نظر آنے والی تیز لائٹس شامل کی گئی ہیں۔ البتہ RS ماڈل میں ہونڈا نے پہلی بار LED ہیڈ لائٹس شامل کی ہیں جو کسی اور ماڈل کا حصہ نہیں ہے۔ گو کہ پاکستان میں تیار ہونے والی سِوک میں LED ہیڈلائٹس شامل کیے جانے کا امکان بہت کم ہے لیکن اگر ایسا ہوا تو یقین جانیئے اس سے سِوک کو چار چاند لگ جائیں گے۔
نیچرلی ایسپریٹڈ انجن کے حامل دونوں ماڈل میں 215/55/R16 سائز کے الائے ویلز لگائے جائیں گے جبکہ ٹربو انجن والی سِوک میں 215/55/R17 سائز کے پہیے شامل ہوں گے۔ اس سے قبل سِوک کی نویں جنریشن میں 195/65/R15 سائز کے پہیے اسٹیل یا الائے رمز کے ساتھ پیش کیے جاتے تھے۔ دسویں جنریشن سِوک بڑے پہیوں کے ساتھ گویا قہر ڈھاتی ہے اور مجھے امید ہے کہ ہماری مارکیٹ میں بھی اسے انہی سائز کے پہیوں کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بیسک ماڈل میں 215/55/R16 سائز کے اسٹیل ویلز پیش کیے جائیں اور ٹربو ماڈلز میں 17 انچ کے الائے ویلز شامل کیے جائیں۔ پاکستان میں اپنی روایتی حریف ٹویوٹا کرولا سے مقابلہ کرنے کے لیے ہونڈا ایٹلس سِوک کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے ہرممکن قدم اٹھائے گی۔
ہونڈا سِوک 2016 کا اندرونی حصہ
ہونڈا سِوک کے ظاہری انداز کو بہتر بنانے کے لیے جاپانی ادارے نے جتنی محنت کی وہ قابل ستائش ہے لیکن جب آپ سِوک کے اندرونی حصے (interior) پر نظر ڈالیں گے تو اور بھی زیادہ خوش ہوں گے کیوں کہ یہاں بھی ہونڈا نے بہت نفاست اور توجہ کے ساتھ کام کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں سِوک کے باہری انداز کو جتنا پسند کیا جارہا ہے اتنی ہی تعریف اس کے اندرونی حصے کی بھی ہورہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ہونڈا سوک ٹائپ آر پاکستان میں مقبول ہوگی؟
ہونڈا نے سِوک کے اندرونی حصے کا صرف ڈیزائن ہی بہتر نہیں کیا بلکہ اس میں بہترین ساز و سامان بھی استعمال کیا ہے۔ جدید ٹیکنیکل خصوصیات کی اگر بات کریں تو سِوک کے تمام ماڈل میں بلو ٹوتھ (bluetooth) کنکٹیوٹی اور اسٹیئرنگ ویل پر کنٹرولز بھی موجود ہیں۔ سادے (basic) ماڈل میں اینالوگ/ ڈیجیٹل کلسٹر کے ساتھ 5 انچ کا ریڈیو بھی دیا گیا ہے جبکہ دیگر ماڈلز میں 7 انچ کی LCD ٹچ اسکرین شامل ہے جسے ایپل کار پلے/ اینڈرائیڈ آٹو سے منسلک کیا جاسکتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ سِوک کی LCD میں معروف ایپس مثلاً گوگل میپس وغیرہ باآسانی چلا سکیں گے اور اپنے پیغامات بھی باآسانی ارسال اور وصول کرسکیں گے۔
اس کے علاوہ مکمل ڈیجیٹل کلسٹر پر گاڑی سے متعلق اہم معلومات، فون کالز کی فہرست، موسیقی سے لطف اندوز ہونے کی سہولت سے بیک وقت فائدہ اٹھایا جاسکے گا۔ بیسک ماڈل میں چار اسپیکرز اور ایک USB پورٹ دی گئی ہے جبکہ دیگر تمام ماڈلزمیں آٹھ اسپیکرز کے ساتھ دو USB اور ایک HDMI پورٹ فراہم کی گئی ہے۔اگر آپ بھی اس جدید سہولت سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو ابھی اپنے پسندیدہ گانوں کو USB میں ڈال لیں کیوں کہ اب CD کا دور بھی ختم ہونے والا ہے۔
گوگل میپس کی موجودگی میں آپ کو نیوی گیشن سسٹم کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔ چونکہ تھائی لینڈ میں دستیاب بیسک ماڈل کے علاوہ تمام ہی ماڈل میں کار پلے / اینڈرائیڈ آٹو کی سہولت موجود ہے اس لیے ہمیں امید ہے کہ پاکستان میں تیار ہونے والی سِوک میں بھی یہ خصوصیت شامل رہے گی۔ گوکہ بیسک ماڈل میں کروز کنٹرول شامل نہیں تاہم بغیر چابی گاڑی اسٹارٹ کرنے کی سہولت، ریموٹ کنٹرول، ایئرکنڈیشنر، برقی بارکنگ بریک اور عقبی کیمرے کی سہولت تمام ہی ماڈل میں دستیاب ہوگی۔ بیسک ماڈل کے علاوہ تمام ماڈلز میں ڈرائیور کی سیٹ 8 اطراف میں ایڈجسٹ کی جاسکتی ہے۔ جبکہ RS ماڈل میں ڈرائیور سیٹ کے ساتھ والی سیٹ بھی 4 اطراف میں ایڈجسٹ کرنے کی سہولت موجود ہے۔ علاوہ ازیں خود کار وائپرز، ڈمنگ مررز اور دو کلائمٹ کنٹرولز جیسی خصوصیات صرف RS ماڈل ہی میں دستیاب ہیں۔
ہونڈا سِوک میں شامل جدید خصوصیات کی فہرست کافی طویل ہے جسے دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ اگر آپ سب سے بہترین اور مہنگے RS ماڈل کا انتخاب نہیں بھی کرتے تو دیگر نسبتاً کم قیمت ماڈل میں بھی ایسا بہت کچھ ہے جو پاکستان میں دستیاب کسی اور گاڑی میں آپ کو نہیں مل سکتا۔ البتہ مجھے خدشہ ہے کہ مقامی مارکیٹ میں سِوک کی قیمت کم رکھنے کے لیے اس میں سے چند ایک خصوصیات کم بھی جاسکتی ہیں لیکن اگر ایسا ہوتا بھی ہے تو کم از کم یہ موجودہ جنریشن سے تو بہتر ہی رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ہونڈا سِوک کی نویں اور دسویں جنریشن کا تصویری موازنہ
ہونڈا سِوک 2016 میں شامل حفاظتی سہولیات
پاکستان میں تیار ہونے والی گاڑیوں میں حفاظتی سہولیات کی عدم دستیابی ہمیشہ زیر بحث رہی ہے۔ گو کہ اس معاملے میں تمام ہی اداروں پر تنقید کی جاتی رہی ہے تاہم اب ہونڈا کسی حد تک اس سے آزاد ہونے کی پوزیشن میں آچکا ہے۔ تھائی سِوک کے تمام ماڈلز کی اگلی نشستوں میں 2 ایئر بیگز شامل ہیں جبکہ RS ماڈل میں اس کے علاوہ دائیں اور بائیں جانب بھی حفاظتی ایئربیگز دیئے گئے ہیں۔ مزید یہ کہ تمام ہی ماڈلز VSA، ABS اور EBD سہولیات سے لیس ہیں۔ RS ماڈل میں ایک اور دلچسپ خصوصیت لین پر نظر رکھنے والے کیمرے کی ہے جو بائیں جانب نصب کیا گیا ہے۔
اوپر بیان کی گئیں خصوصیات کے علاوہ ہونڈا سِوک 2016 کی سب سے اہم اور قابل ذکر خاصیت ACE اسٹرکچر کی ہے۔ سِوک کے تمام ہی ماڈلز اس اسٹرکچر پر بنائے جارہے ہیں جسے تصادم کی صورت میں مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ گاڑی کے اگلے حصے کو کچھ اس انداز سے بنایاگیا ہے کہ کسی بھی تصادم کی صورت میں بنیادی ڈھانچہ مسافروں سے ٹکرانے کے بجائے نیچے کی جانب جائے گا۔ یہ تکنیک خاص طور پر تیز رفتاری کے دوران ہونے والے تصادم کی صورت میں انجن کے اندرونی حصے میں گھسنے سے بچانے کے لیے استعمال کی گئی ہے۔ نئی سِوک کے چیسز گزشتہ ماڈل کے مقابلہ میں 30 کلو گرام کم وزنی ہیں لیکن 25 فیصد زیادہ طاقتور ہیں۔
میرے خیال سے حفاظتی سہولیات میں بھی پاکستانی سِوک اور تھائی سِوک ایک جیسی ہوں گی۔ جہاں تک بات ہے ہونڈا کے ایکٹیو سیفٹی سسٹم “ہونڈا سینسنگ” کی تو فی الحال ہم اس کی باتیں ہی کرسکتے ہیں کیوں کہ یہ جدید نظام صرف امریکا اور آسٹریلیا میں تیار کی جانے والی سِوک ہی میں پیش کیا جارہا ہے۔ ویسے اگر دیانتداری سے کہا جائے تو ہماری سڑکوں اور ٹریفک کی حالت اس قابل بھی نہیں ہے کہ ہم اس نظام کی حامل گاڑی استعمال کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: حقیقت یا نظر کا دھوکا؟ ہونڈا سِوک 2016 بی ایم ڈبلیو 3 سیریز جتنی بڑی ہے!
حتمی نتیجہ
مجموعی طور پر میرے خیال سے نئی ہونڈا سِوک 2016 خاصی بہتر ہوگی بلکہ یہ کہنا شاید زیادہ درست ہوگا کہ یہ اب تک پیش کی جانے والی بہترین سِوک ہوگی۔ ہوسکتا ہے کہ پاکستان میں جب یہ منظر عام پر آئے تو اس میں چند ایک خصوصیات اور سہولیات کی کمی محسوس لیکن مجھے پوری امید ہے کہ معیار اور بناوٹ میں یہ دیگر ممالک میں پیش کی جانے والی سِوک جیسی ہی ہوگی۔ اس کے علاوہ مجھے توقع ہے کہ نئی سِوک کی قیمت بہت زیادہ نہیں رکھی جائے گی۔ نئی گاڑی ہونے کی حیثیت سے قیمت میں تھوڑا بہت اضافہ تو سمجھ میں آتا ہے لیکن ہونڈا ایٹلس کو اپنے پتے سوچ سمجھ کر کھیلنے ہوں گے۔ کیوں کہ پاکستان جیسے ممالک میں گاڑیوں کی قیمت ان کی کامیابی اور ناکامی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ یہ بات درست ہے کہ اس میں کئی منفرد اور نمایاں خصوصیات ہیں لیکن اگر ہونڈا پاکستان نے اسے آوڈی A3 کی قیمت میں پیش کرنے کی کوشش کی تو یہ بھیانک غلطی ہوگی۔ اگر نئی سِوک کی قیمت 30 لاکھ روپے بھی رکھی گئی تو اسے اپنے ہی ادارے کی دیگر غیر ملکی گاڑیوں سے مسابقت درپیش ہوسکتی ہے جن میں ہونڈا وِزل ہائبرڈ سرفہرست ہے۔