پاکستان میں گاڑیوں کے شعبے کے لیے سال 2016 انتہائی مثبت اور اہم ترین پیش رفت کا حامل ثابت ہورہا ہے۔ رواں سال نئی آٹو پالیسی کو حتمی شکل دئیے جانے سے قبل ہی بہت سے ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی ظاہر کرچکے تھے۔ بعد ازاں آٹو پالیسی 2016-21 کے نفاذ سے اب تک کئی عالمی شہرت یافتہ کار ساز اداروں بشمول ڈاٹسن، نسان اور سانگ یونگ کی جانب سے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری کے لیے کارخانے لگانے کا عندیہ دیا جاچکا ہے۔ اس حوالے سے تازہ ترین پیش رفت فرانسیسی ادارے رینالٹ کی جانب سے نظر آئی ہے کہ جس نے سال 2018 تک مقامی سطح پر گاڑیوں کی تیاری کے لیے گندھارا نسان کے کارخانوں پر 10 کروڑ ڈالر سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ یہ سرمایہ کاری گندھارا نسان کے کارخانوں کی استعداد بڑھانے پر صرف کی جائے گی اور اس سے ہزاروں مقامی افراد کے لیے ملازمت کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
گاڑیاں بنانے والے یورپی ادارے رینالٹ (رینو) کی پاکستان آمد بلاشبہ ایک بہت بڑا قدم ہوگا۔ رینالٹ کے لیے ضروری ہے کہ وہ پاکستان کی مقامی مارکیٹ کو سمجھے اور ایسی گاڑیاں متعارف کروائے جو صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے کی اہلیت رکھتی ہیں۔ آج ہم ایسی ہی دو رینالٹ گاڑیوں سے متعلق بات کر رہے ہیں کہ جنہیں پیش کر کے فرانسیسی ادارہ جلد ہی پاکستانی خریداروں کی توجہ حاصل کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: یورپی کار ساز ادارہ رینالٹ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے تیار
رینالٹ کوئیڈ (Renault Kwid)

بہترین معیار، گراؤنڈ کلیئرنس اور انتہائی کم قیمت جیسی خصوصیات کی حامل رینالٹ کوئیڈ نے چھوٹی گاڑیوں کی عالمی مارکیٹ میں نمایاں مقام حاصل کر رکھا ہے۔ بھارت میں اس گاڑی کی قیمت 2,64,000 رو پے ہے جو لگ بھگ 4,13,000 پاکستانی روپے کے مساوی رقم بنتی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت میں رینالٹ کوئیڈ کی قیمت ماروتی 800 سے بھی کم ہے لہٰذا پاکستان میں اسے سوزوکی مہران سے بھی کم قیمت میں پیش کے جانے کا امکان کسی بھی دوسری گاڑی سے زیادہ ہے۔

ایک چھوٹی کراس اوور قرار دی جانے والی کوئیڈ کا ظاہری انداز کئی Kei گاڑیوں سے مختلف اور دلکش ہے۔ اس کی لمبائی 3679 ملی میٹر، چوڑائی 1579 ملی میٹر جبکہ ویل بیس 2422 ملی میٹر طویل ہے۔ رینالٹ کوئیڈ کی گراؤنڈ کلیئرنس 180 ملی میٹر ہے نیز ڈگی میں 300 لیٹر کی جگہ بھی شامل ہے۔ انجن کی بات کریں تو اسے مختلف مارکیٹوں میں 2 انجن 800cc اور 1000cc انجن کے ساتھ فروخت کیا جارہا ہے۔ یہ دونوں ہی انجن ایندھن بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ کوئیڈ ایک لیٹر ایندھن میں کم و بیش 20 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے۔

جہاں تک بات ہے رینالٹ کوئیڈ کے اندرونی حصے کی تو اسے روایتی Kei گاڑیوں سے بدرجہ بہتر قرار دیا جاسکتا ہے۔ گاڑی میں اضافی گنجائش اور بناوٹ کے لیے معیاری سازو سامان ان خصوصیات میں سے ہیں کہ جو اسے دیگر چھوٹی گاڑیوں سے ممتاز بناتی ہیں۔ جیسا کہ دیگر ممکنہ پیشکش گاڑیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے، اس کے بارے میں بھی تجزیہ اسی وقت کیا جاسکتا ہے کہ جب اسے یہاں باضابطہ طور پر پیش کردیا جائے۔ بھارت میں رینالٹ کوئیڈ کی مشہوری کا اندازہ لگانے کے ذیل میں دیئے گئے اعداد و شمار بھی ملاحظہ کرسکتے ہیں۔

رینالٹ ڈسٹر (Renault Duster)

اب سے تقریباً دو یا ڈھائی سال قبل بھی اس گاڑی کی پاکستان آمد سے متعلق خبریں گردش کرتی رہی ہیں۔ گو کہ اس وقت اسے دیوان کے اشتراک سے پیش کیا جانا تھا لیکن پھر نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایسا نہیں ہوسکا۔ بہرحال،پاکستانیوں کی اس گاڑی سے مانوسیت انہی دنوں ہوچکی تھی اس لیے اگر رینالٹ اب اسے گندھارا کے تعاون سے پاکستانی مارکیٹ میں متعارف کروائے تو یہ چھوٹی SUV بڑے کارنامے انجام دے سکتی ہے۔ یہاں بتاتا چلوں کہ عالمی سطح پر رینالٹ ڈسٹر کو پہلی مرتبہ 2009 میں پیش کیا گیا ہے۔

اگر یہ کہا جائے کہ رینالٹ ڈسٹر کی مقبولیت اس کی قیمت کے باعث ہے تو بالکل غلط نہ ہوگا۔ دیگر چھوٹی SUVs کے مقابلے میں ڈسٹر کی قیمت خاصی کم ہے۔ بھارت میں اسے 8,54,000 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے جس کی وجہ سازگار ٹیکس نظام اور چھوٹی SUVs کے شعبے میں زبردست مقابلہ بھی ہے۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھا جائے تو پاکستان میں رینالٹ ڈسٹر کو 20 سے 25 لاکھ روپے میں متعارف کروایا جاسکتا ہے۔

قیمت کے علاوہ بھی ڈسٹر کی کئی ایک منفرد خصوصیات اسے حریف گاڑیوں پر سبقت دلواتی ہیں۔ مثلاً یہ کہ اسے دو پہیوں کے علاوہ چار پہیوں کی قوت سے چلنے کی خصوصیت کے ساتھ بھی پیش کیا جاتا ہے۔ بھارت میں اسے 1600cc انجن کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے جو 104 ہارس پاور اور 148 نیوٹن میٹرک ٹارک فراہم کرسکتا ہے۔ گو کہ بعض گاڑیوں کے شوقاین افراد رینالٹ ڈسٹر کے انجن کو کم قوت والا اور اندونی حصے کو زیادہ متاثر کن خیال نہیں کرتے لیکن اس کے باوجود منفرد ظاہری انداز اور مناسب پیمائش بہرحال مثبت پہلو ہیں۔ اس کے علاوہ بھی ڈسٹرمیں ایسی بے شمار چیزیں شامل ہیں کہ جو اسے ہماری مارکیٹ میں مناسب مقام دلوانے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔

اب جبکہ گاڑیوں کے شعبے میں بہتری کی امید نظر آنا شروع ہوچکی ہے ہم رینالٹ سے توقع رکھتے ہوئے کہ وہ گاڑیاں متعارف کروانے سے پہلے دو اہم عوامل گراؤنڈ کلیئرنس اور قیمت کو لازماً مدنظر رکھے گا۔ بظاہر رینالٹ ڈسٹر اور رینالٹ کوئیڈ دونوں ہی گراؤنڈ کلیئرنس اور قیمت کے حساب سے پاکستان کے لیے بہت موزوں ہیں۔
پاک ویلز فورم پر اراکین کے درمیان رینالٹ پاکستان سے متعلق گفتگو پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔