اسٹیج 1، 2 اور 3 پرفارمنس موڈ کیا ہیں اور یہ گاڑی کو کیسے بہتر بناتے ہیں؟
جب مشہور زمانہ فلم سیریز فاسٹ اینڈ فیوریس منظر عام پر آئی تو اس نے گاڑیوں کے شوقین افراد پر سحر طاری کردیا۔ اس فلم کو دیکھنے کے بعد ہر نوجوان اپنی گاڑی کو 300 بریک ہارس پاور کی برق رفتار مشین سمجھنے لگا۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگ اپنی گاڑی میں چھوٹی موٹی چیزیں تبدیل کروا کر اسے اسٹیج 1 یا اسٹیج 2 پرفارمنس موڈ قرار دینے لگے۔ پھر جب نیڈ فار اسپیڈ آئی تو اس میں بھی اسٹیج 1، اسٹیج 2 اور اسٹیج 3 کے ذریعے اپنی گاڑی کی رفتار مزید بڑھانے کا تصور شامل تھا۔ آپ شاید یقین نہ کریں لیکن یہ حقیقت ہے کہ ہمیں اب بھی اپنے نوجوان قارئین کی جانب سے اسٹیج 1، اسٹیج 2 اور اسٹیج 3 سے متعلق مختلف سوالات موصول ہوتے رہتے ہیں۔ تو اسی لیے ہم نے سوچا کہ اس موضوع پر تفصیلی مضمون اپنے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جائے۔
اگر آپ کو کبھی ایسی ویب سائٹ دیکھنے کا اتفاق ہوا ہو جو بعد از فروخت گاڑی کو بہتر بنانے کی خدمات فراہم کرتی ہوں تو وہاں آپ کو گاڑیوں کے مختلف پرزے اسٹیج 1 سے 3 تک کے زمرے میں نظر آئیں گے۔ مکمل اور بنی بنائی گاڑی میں کسی قسم کی تبدیلی کرنا کافی مشکل اور پیچیدہ عمل ہے۔ اس لیے گاڑیوں کے لیے بہتر پرزے فروخت کرنے والوں نے قیمت اور طریقہ کار کے اعتبار سے انہیں مختلف زمروں میں بانٹ دیا ہے۔ کم قیمت اور نسبتاً آسانی سے لگنے والے بہتر پرزوں کو اسٹیج 1 اور بہت قیمتی اور پیچیدہ طریقے سے لگائے جانے والے پرزوں کو اسٹیج 3 میں رکھا جاتا ہے۔
یہ بھی دیکھیں: اپنی گاڑی کے لیے بہترین پرزے منتخب کریں
اسٹیج 1 پرفارمنس موڈ
عام طور پر گاڑیوں کے ایسے پرزے جنہیں نٹ بولٹ سے لگایا گیا ہو اسٹیج 1 میں شمار ہوتے ہیں۔ یہ اسٹیج روز مرہ استعمال کی گاڑیوں کے لیے مناسب سمجھا جاتا ہے۔مثال کے طور پر گاڑی کو خریدنے کے بعد اس میں بہتر ایگزاسٹ کا نظام نصب کیے جانے کو اسٹیج 1 کہا جائے گا۔ اگر آپ اپنے کلچ پلیٹ بھی تبدیل کرواتے ہیں تو اسے بھی اسٹیج 1 قرار دیا جاسکتا ہے۔ Exedy گاڑیوں کے لیے بہتر کلچ پلیٹ بنانے کی وجہ سے مشہور ہے۔ بعد از خرید گاڑی کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ایکسیڈی ریسنگ کلچ کے نام سے مکمل کِٹ دستیاب ہے۔ اس میں آپ کو اسٹیج 1 سے اسٹیج 3 تک تمام ہی زمروں کی کِٹس مل جائیں گی۔ یا اگر آپ ہونڈا سِوک کے لیے نئی ٹربو کِٹ نصب کرنا چاہیں تو ایک عام کِٹ آپ کو 6-8 پی ایس آئی فراہم کرتی ہے۔ اسے بھی اسٹیج 1 تصویر کیا جائے گا۔ لیکن ہوسکتا ہے بہت سے قارئین اس بات سے اتفاق نہ کریں کہ ایک نیچرلی ایکسپریٹڈ انجن والی گاڑی میں ٹربو کِٹ لگانا اسٹیج 1 میں شمار کیا جانا چاہیے۔ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ قوت میں اضافے کو اسٹیج 1 نہیں کہا جاسکتا ہے؛ لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں یہ تسلیم کرتے ہیں کہ انجن یا ٹرانسمیشن کو تبدیل کرے بغیر محض کِٹ کا اضافہ کیا جائے تو اسے اسٹیج 1 کہا جاسکتا ہے۔ بہرحال، ان دونوں موقف کے پیچھے کافی مفصل دلائل بھی موجود ہیں۔
اسٹیج 2 پرفارمنس موڈ
و ہ لوگ جو انجن کے ساتھ کٹِس لگانے (ٹربو چارجر اور سُپر جارجر) کے عمل کو اسٹیج 1 خیال نہیں کرتے، وہ اسے اسٹیج 2 قرار دیتے ہیں۔ اسٹیج2 پچھلے کے مقابلے میں تھوڑا زیادہ مشکل اور اضافی کاموں کا متقاضی ہوتا ہے۔ اگر آپ ٹربوچارجر لگانا چاہتے ہیں تو ممکن ہے اس لیے آپ کو انجن کنٹرول یونٹ (ای سی یو) کا نقشہ تبدیل کرنا پڑے۔ عموماً وہ لوگ اسٹیج 2 کی طرف جاتے ہیں جو ہفتہ وار ریسنگ مقابلوں میں حصہ لیتے ہیں یا پھر برق رفتار گاڑیوں کا شوق رکھتے ہیں۔ چونکہ ہمارے یہاں ریسنگ مقابلوں کے لیے کوئی جگہ موجود نہیں اس لیے اسٹیج 2 کی گاڑیاں بھی عام سڑکوں پر ہی نظر آجاتی ہیں۔کبھی کبھی ان گاڑیوں کو انتہائی بے ہنگم ٹریفک میں دیکھ کر حیرت اور افسوس ہوتا ہے۔ حیرت اس لیے کہ ان گاڑیوں کو ٹریفک میں چلانا بہت مشکل اور افسوس اس لیے کہ ان کی صلاحیت ضائع ہورہی ہے۔ اگر آپ ٹویوٹا کرولا کے لیے ٹی آر ڈی سُپر چارجر کِٹ لینتے ہیں تو شاید آپ کو گاڑی چلاتے ہوئے زیادہ زور بھی لگانا پڑے گا۔ اور اگر ہونڈا سِوک کے D16 انجن کے ساتھ یہی کام کریں گے تو شاید آپ کو پسٹن اور راڈز بھی تبدیل کرنا پڑیں گے۔ اسپرنگز اور شاکس تبدیل کرنے کا کام اسٹیج 2 میں شمار کیا جاتا ہے البتہ اگر صرف اسپرنگ تبدیل کریں تو اسے اسٹیج 1 ہی کہا جائے گا۔ گاڑی میں ہلکے وزن کی نشستوں کی تنصیب، بھاری ربڑ والے ٹائر کے ساتھ ہلکے پھلکے لیکن معیاری پہیوں کےاستعمال کو بھی اسٹیج 2 پرفارمنس موڈ کے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔
اسٹیج 3 پرفارمنس موڈ
جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ پرفارمنس موڈ کا سب سے اعلی اسٹیج ہے۔ سادے لفظوں میں بات کی جائے تو گاڑی کے انجن کو نئے سرے سے بنانا اور ٹرانسمیشن کو برق رفتاری کے لیے تیار کرنے جیسے بڑے اور پیچیدہ کام اسٹیج 3 کے زمرے میں آتے ہیں۔ ایسی گاڑیاں جو اپنے عام رفتار سے تین ، چار گنا زیادہ رفتار کی حامل ہوں، ان پر سٹیج 3 کے پرزے لگائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف طریقوں سے گاڑی کے مجموعی وزن میں کمی کو بھی اسی زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔ اگر آپ 30 پی ایس آئی اپنی گاڑی کے انجن میں نصب کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو مجموعی رفتار حاصل کرنے کے یے انجن کے بہت سے پرزوں کو بھی تبدیل کرنا ہوگا۔ اس کے لیے آپ کو بالکل نئے ای سی یو کی طرف جانا ہوگا جن میں سے ایک Haltech ہے۔
مختلف اسٹیج میں گاڑیوں کے پرزوں کی تیاری اور ساخت مختلف ، بہتر اور مہنگی ہوتی ہے۔ ٹربو چارجر کا حجم بھی بڑھ جائے گا، انٹر کولرز کی کارکردگی بھی بہتر ہوگی، کلچ کٹِس زیادہ سخت اور طاقتور ہوجائیں گی وغیرہ وغیرہ۔
یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اس وقت اسٹیج 1، 2 یا 3 کی کوئی حدبندی نہیں کہ یہ کام اس زمرے میں تصور کیا جائے گا یا نہیں۔ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ جب گاڑی کو تھوڑا جھکانا بھی اسٹیج 1 میں تصورکیا جاتا ہے۔ کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ان اسٹیجز میں بہت سی چیزیں شامل ہیں اور ہر کوئی تھوڑا بہت مختلف خیال کرتا ہے۔ میں ایسے بھی لڑکوں کو جانتا ہوں کہ جنہوں نے اپنی سی این جی گاڑیوں میں بہتر اور مہنگے ایئر فلٹر لگائے ہوئے تھے۔ یا پھر پلاٹینم یا نقرئی دھات کا بنا ہوا اسپارک پلگ لگا کر گاڑی کی کارکردگی میں ‘زبردست’ بہتری محسوس کرتے ہیں۔ غرض کہ ہر گاڑی میں من پسند تبدیلی کرنے والے کسی خاص زمرے کے اصل نہیں پرکھتے ۔ بہرحال، جب تک آپ خود اپنی گاڑی سے مطمئن اور خوش ہیں تو کسی اور کو کیا حق کہ وہ آپ کو کچھ اور بتائے۔