پاک ویلز کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی جس میں بتایا گیا تھا کہ ٹویوٹا کے بعد دیگر کار ساز ادارے بھی اپنی گاڑیوں کی قیمتیں میں اضافے کا سوچ رہے ہیں۔ چند روز قبل ٹویوٹا پاکستان کی جانب سے کرولا کے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں اضافے کے بعد آج سوزوکی پاکستان نے بھی اپنی متعدد گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ ہونڈا پاکستان بھی عنقریب ایسا ہی کرنے جا رہا ہے۔
گاڑیاں بنانے والے مقامی اداروں کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں گراوٹ کے باعث وہ گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں۔ اسے بہتر طور پر سمجھنے کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ فی الوقت ملک میں تیار ہونے والی گاڑیوں کے اکثر پرزے بیرون ملک سے درآمد کیے جاتے ہیں اور روپے کی گرتی ہوئی قیمت کے باعث ان پر اضافی لاگت آتی ہے۔ یوں گاڑیاں تیار کرنے والے اداروں کے پاس اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ بھی ناگزیر ہوجاتا ہے۔
پاکستان میں سوزوکی گاڑیوں کی نئی قیمتیں یہ ہیں:
پاک سوزوکی نے عنقریب پاکستان میں قدم رکھنے والے غیر ملکی کار ساز اداروں سے مقابلے کی تیاریاں بھی شروع کردیں ہیں۔ اس ضمن میں ادارے نے گزشتہ سال پانچ نئی سواریاں متعارف کروائیں جن میں دو موٹر سائیکلیں بھی شامل ہیں۔ سوزوکی پاکستان پرامید ہے کہ وہ نئی پیشکش کے ذریعے مقامی خریداروں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔ اب یہ تو وقت ہی بتائیے کہ پاک سوزوکی کا یہ خیال کس حد تک درست ثابت ہوتا ہے۔