موٹر وے پر دنیا کا بہترین انٹیلی جینس ٹرانسپورٹ سسٹم لگا دیا گیا
اب موٹر وے پر سفر کرنے والے تمام ڈرائیورز کو زیادہ محتاط ہونا پڑے گا کیونکہ انہیں حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی چلانے پر جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس نے ملتان-سکھر M5 موٹر وے پر دنیا کا بہترین اور جدید ترین انٹیلی جینس ٹرانسپورٹ سسٹم لگا دیا ہے۔
پولیس نے یہ سسٹم انسٹال کرنے کے بعد تمام سفر کرنے والوں کو ایک وارننگ جاری کی ہے۔ اس نئے سسٹم کے کیمرے حدِ رفتار سے آگے جانے والی یا پھر ٹریفک کی کسی بھی خلاف ورزی کرنے والی گاڑی کی تصویر خودکار طور پر لیں گے۔
ملتان-سکھر موٹر وے:
واضح رہے کہ ملتان-سکھر موٹر وے پاکستان کی سب سے لمبی موٹر وے ہے اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا اہم حصہ ہے۔ 292 کلومیٹرز طویل یہ شاہراہ 2.89 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہوئی تھی۔ سڑک ملتان، شجاع آباد، بہاولپور، اچ شریف، رحیم یار خان، صادق آباد، گھوٹکی، پنو عاقل اور سکھر کو منسلک کرتی ہے۔
اس موٹر وے نے دونوں شہروں کے درمیان فاصلے کو قومی شاہراہ کے مقابلے میں 75 کلومیٹرز کم کیا ہے۔ اس کے علاوہ سفر کا دورانیہ بھی 6 سے 3.5 گھنٹے ہو گیا ہے۔ حکومت نے ستمبر 2019 میں اس موٹر وے کا افتتاح کیا تھا۔
اس کے علاوہ اگلے مرحلے، سکھر سے حیدر آباد، کی تعمیر کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔
موٹر ویز پر EV چارجنگ اسٹیشنز:
اکتوبر 2020ء میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت تمام موٹر ویز پر الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز لگائے گی۔ وہ وزارت سائنس اور برطانوی کمپنی EGV لمیٹڈ کے درمیان مفاہمت کی ایک یادداشت (MoU) پر دستخط کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ فریقین نے ملک میں الیکٹرک بسیں بنانے کے لیے ایک MoU پر دستخط کیے تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ “اگلے دو سے تین سالوں میں پورا موٹر وے نیٹ ورک EV چارجنگ پر منتقل ہو جائے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ EGV یورپ کی سب سے بڑی بس مینوفیکچرنگ کمپنی ہے، اور پاکستان میں الیکٹرک بسیں بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ “یہ موجودہ حکومت کا الیکٹرک بسیں بنانے کے لیے کسی غیر ملکی ادارے کے ساتھ دوسرا معاہدہ ہے۔”
پہلے مرحلے میں بسیں ملک کے تین بڑے شہروں میں چلیں گی، اسلام آباد، کراچی اور لاہور۔
اس کے علاوہ حکومت نے اگلے دس سالوں میں پبلک ٹرانسپورٹ کی 40 فیصد بسوں کو الیکٹرک پر منتقل کرنے کا اعلان کیا ہے۔