کلٹس کا دور ختم؛ سوزوکی سلیریو آیا چاہتی ہے!

4 261

گذشتہ ہفتے سے خبریں گردش میں ہیں پاکستان کے تینوں بڑے کار ساز ادارے خواب غفلت سے جاگ چکے ہیں اور اب نئی گاڑیاں متعارف کروانے سے متعلق سوچ رہے ہیں۔ ہم نے ہونڈا ایٹلس کے حوالے سے قارئین کو بتایا تھا کہ وہ ہونڈا HR-V سال 2016 کے آغاز میں پیش کرنے جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ٹویوٹا انڈس موٹرز بھی مقامی تیار شدہ وِٹز اور یارس کو پیش کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ جب یہ دو ادارے حرکت میں آچکے ہیں تو بھلا پاک سوزوکی کیسے پیچھے رہ سکتا ہے؟ اس لیے اب وہ کلٹس کی جگہ ایک نئی گاڑی پیش کرنے جا رہے ہیں جس کا نام سوزوکی سلیریو (Celerio) ہے۔ ہمارے ذرائع کے مطابق یہ گاڑی 2016 کی دوسری سہ ماہی میں متعارف کروائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا HR-V سال 2016 کے آغاز میں پیش کی جائے گی

سوزوکی دنیا بھر میں کلٹس کا نام مختلف گاڑیوں کے ساتھ استعمال کرتا رہا ہے لیکن پاکستان میں کلٹس کچھ مختلف ہے۔ آسان لفظوں میں اگر پاک سوزوکی کلٹس کی تعریف کرنے کو کہا جائے تو اسے بغیر ڈگی والی سوزوکی مرگلہ کہا جاسکتا ہے۔ اسے سال 2000 میں سوزوکی خیبر کے متبادل کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔2007 تک اسے کاربونیٹر انجن کے ساتھ اور بعد میں EFI انجن کے ساتھ پیش کیا جانے لگا۔

اب آیئے میں آپ کوکاربونیٹر انجن والی کلٹس کے کچھ مختلف انداز بتاتے ہیں:
VX – سال 2000 سے 2005
VX سی این جی – سال 2002 سے 2005
VXR – سال 2000 سے 2007
VXR سی این جی – سال 2002 سے 2007
VXL – سال 2002 سے 2007
VXL سی این جی – 2002 سے 2007

سال 2007 سے 2012 تک EFI انجن کی حامل کلٹس کے صرف 2 ہی انداز متعارف کروائے گئے:
VXRi
VXLi

2012 کے بعد سے یورو II کلٹس پیش کی جانے لگی جو آج تک صرف ایک ہی انداز میں دستیاب ہے باوجودیکہ سی این جی صوبہ پنجاب میں نایاب ہوچکی ہے۔ تو بس یہ ششکے صرف ‘شو بازی’ کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ خیر، آگے چلتے ہیں۔۔۔

2015 میں ہمارا اور کلٹس کا ساتھ 15 سال پرانا ہوچکا ہے۔ 80 کی دہائی، جو بلاشبہ گاڑیوں کے شوقین افراد کے لیے سنہری دور تھا، میں ہر تین سال بعد نیا انداز ملتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پانچ گنا زیادہ وقت گزرنے کے بعد جب ہمیں یہ خبر ملی کہ سوزوکی کلٹس کی جگہ سلیریو پیش کر رہی ہے تو یقین جانیے خوشی سے ہماری آنکھوں میں آنسو آگئے۔ آئیے دیکھتے ہیں سوزوکی کلٹس نے گزشتہ پانچ سالوں میں کنی تعداد میں فروخت ہوئی:

مالی سال تعداد
2014-15 13,837
2013-14 14,682
2012-13 13,308
2011-12 13,693
2010-11 11,428

سال 2010-11 کے علاوہ باقی تمام سالوں میں کلٹس کی فروخت یکساں رہی ہے۔ چونکہ گاڑی کی فروخت میں سال بہ سال نمایاں کمی بیشی نہیں آرہی اس لیے پاک سوزوکی نے بھی اسے تبدیل کرنے سے متعلق کبھی نہیں سوچا۔ لیکن اگر تھوڑا اور پیچھے جا کر دیکھیں اور سال 2006-07 اور 2007-08 میں کلٹس کی فروخت کا جائزہ لیں تو اندازہ ہوگا کہ گذشتہ چند سالوں کے دوران کلٹس کی فروخت میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے۔ مذکورہ مالی سالوں کے دوران کلٹس بالترتیب 29,837 اور 27,563 کی تعداد میں فروخت ہوئی۔

Celerio (1)

ہمارے پاس مختصر گاڑیوں میں سوزوکی سوِفٹ کی صورت میں نسبتاً اچھی گاڑی دستیاب ہے البتہ میرے ذاتی خیال میں تو اسے مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ نئی آنے والی سلیریو موجودہ سوِفٹ کا سستا ورژن ہوگا۔ اس وقت بھارت اور انڈونیشیا میں سلیریو بنائی جا رہی ہے۔ پانچ دروازوں والی اس مختصر کار کو ‘شہری گاڑی’ کہا جاتا ہے۔ اگر پاک سوزوکی مقامی طور پر اس گاڑی کو تیار کرنے میں کامیاب ہوتا ہے تو یہ بات بہت حوصلہ افزا ہوگی۔ مکمل تیار شدہ گاڑیوں یا اس کے بنے بنائے پرزے انڈونیشیا سے درآمد کیے گئے تو گاڑی کی قیمت بہت زیادہ ہوجائے گی۔ مقامی طور پر تیار شدہ گاڑی سے نہ صرف قیمت کم رکھی جاسکتی ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی فائدہ ہوسکتا ہے۔

سوزوکی نے 2014 میں سلیریو پیش کی تھی اور وہ اب تک بہت پسند کی جا رہی ہے۔ اس میں 1000 سی سی 3 سلینڈر والا K سیریز انجن لگایا گیا ہے۔ یہی انجن پاکستان میں دستیاب سوزوکی ویگن آر میں بھی استعمال کیا گیا ہے جس کی بریک ہارس پاور 67 اور ٹارک 90 نیوٹن میٹر ہے۔ توقع ہے کہ سلیریو میں زیادہ بہتر انجن لگایا جائے گا جس سے گاڑی کو ایندھن کے معاملے میں کم خرچ بالا نشین بنایا جاسکے۔ سلیریو کا مجموعی وزن 1250 کلو گرام ہے جو ایندھن بچانے کے لیے سازگار ثابت ہوسکا ہے۔ پیٹرول انجن سلیریو 5 اسپیڈ مینوئل یا آٹو ٹرانسمیشن کے ساتھ دستیاب ہوگی البتہ بھارت میں دستیاب 2 سلینڈر کے حامل ڈیزل انجن کے ساتھ اس کی پیش کش کا صرف سوچا ہی جاسکتا ہے۔

Celerio (3)

دنیا بھر میں سلیریو کئی ایک قابل ذکر سہولیات کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ برطانیہ میں دستیاب سلیریو 6 ایئربیز، بغیر چابی گاڑی کو کھولنے اور استعمال جیسی خصوصیات کی حامل ہے۔اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ یہ سب پاکستان میں بھی دستیاب کی جائیں گی تو شاید آپ کی یہ خواہش کبھی پوری نہ ہو۔ اس میں پاک سوزوکی کا قصور بھی نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ اس کی اصل وجہ مقامی کار ساز اداروں پر عائد بھاری بھرکم حکومتی ٹیکسز ہیں۔ برطانیہ میں سلیریو کی قیمت 7 ہزار پاؤنڈ سے 9 ہزار 8 سو پاؤنڈ تک ہے۔

کہنا ضروری تو نہیں لیکن پاک سوزوکی نے جو تھوڑی بہت ہل چل کی ہے اس سے ہمیں واقعی بہت خوشی ہوئی ہے۔ یہ گاڑی چھوٹی ہے، ایندھن کی بچت بھی کرتی ہے، انداز بھی خوبصورت ہے تو پھر روز مرہ استعمال کے لیے اور کیا چاہیے۔ مجھے یقین ہے پاک سوزوکی اپنے پتے درست وقت پر کھیلے گی تاکہ سلیریو کی کامیابی یقینی بنائی جاسکے۔ فی الوقت K – سیریز انجن کی حامل ویگن آر کی قیمت لگ بھگ 10 لاکھ روپے ہے اس لیے زیادہ امکان یہی ہے کہ سلیریو کی قیمت اس سے کم ہوگی۔ اگر واقعی ایسا ہوا تو مجھے یقین ہے کہ پاکستانی صارفین درآمد شدہ 660 سی سی گاڑیوں کے بجائے سلیریو ہی منتخب کریں گے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.