اسلام آباد میں اب قانونی نمبر پلیٹیں لازمی قرار

1 5,279

اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہر میں غیر قانونی نمبر پلیٹوں اور اندھے شیشوں کے خلاف ایک آپریشن کا آغاز کیا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں پولیس کا کہنا ہے کہ حد سے زیادہ رفتار اور ٹریفک قوانین کی دوسری خلاف ورزیوں پر بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ایس ایس پی ٹریفک فرخ رشید کا کہنا ہے کہ “کوئی بھی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔”

آپریشن کے تحت پولیس کو مختلف گاڑیوں سے فینسی نمبر پلیٹیں اتارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس گاڑیوں کے مالکان سے یہ کہہ رہی ہے کہ وہ قانونی نمبر پلیٹیں حاصل کریں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ قانونی نمبر پلیٹیں گاڑی کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ ایسے آپریشنز پولیس کے لیے ریکارڈ مرتب رکھنے اور ان گاڑیوں کو نظر میں رکھنا ممکن بناتے ہیں۔

رواں سال مارچ میں اسلام آباد ٹریفک پولیس (ITP) نے ایک چپ رکھنے والا ڈرائیونگ لائسنس بھی جاری کیا تھا۔ اس کا مطلب ہے آپ کسی بھی ٹریفک خلاف ورزی کی صورت میں حکام کی نظروں سے بچ نہیں سکتے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے آئی جی قاضی جمیل الرحمٰن نے کہا کہ فورس نے یہ اقدامات اوور اسپیڈنگ اور حادثات کو روکنے کے لیے اٹھائے ہیں۔

آئی جی نے مزید کہا کہ پولیس نے ایک پنالٹی پوائنٹ سسٹم لانچ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہر ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے کے پاس 10 پوائنٹس ہوں گے، اور ٹریفک خلاف ورزیوں پر یہ پوائنٹس کاٹے جاتے رہیں گے۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ڈرائیور 10 پوائنٹس سے محروم ہو گیا تو اس کا لائسنس معطل کر دیا جائے گا۔

آئی جی سمجھتے ہیں کہ نگرانی کیمرے اور چپ پر مبنی لائسنس ایک ٹیکنالوجی بیسڈ پنالٹی سسٹم کے نفاذ میں مدد دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “پولیس دارالحکومت میں ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے۔”

ڈرائیونگ لائسنس کے لیے آن لائن اپائنٹمنٹ:

انہوں نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ پولیس نے ڈرائیونگ لائسنس کے خواہش مند افراد کے لیے ایک آن لائن اپائنٹمنٹ سسٹم بھی شروع کیا ہے۔ “ہم نے یہ سسٹم متعارف کروایا ہے تاکہ امیدواروں کو طویل قطاروں میں انتظار نہ کرنا پڑے۔” کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے 2021ء کے ابتدائی تین مہینوں میں 1,87,586 چالان جاری کیے ہیں۔

نئے پٹرولنگ پلان کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے آئی جی نے کہا کہ پولیس ایک نئی حکمت عملی نافذ کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی ٹیمیں ہائی ویز اور سیکٹرز کو جوڑنے والی سڑکوں پر گشت کریں گی۔ اس کے علاوہ معمول کی ڈیوٹی کے علاوہ 211 افسران پر مشتمل پٹرولنگ ٹیمیں 52 موٹر سائیکلوں اور 44 گاڑیوں کے ساتھ دو شفٹوں میں کام کریں گی۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.