گاڑیوں کی قیمتیں 2023 تک بڑھتی رہیں گی، رپورٹ 😲

0 1,700

عالمی وبا کورونا نے آٹو انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا اثر دیرپا ہوگا۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی اے پی نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں گاڑیوں کی قیمتیں آئندہ دو سال یعنی 2023 تک بڑھتی رہیں گی۔ رپورٹس کے مطابق اس کورونا کے آغاز میں قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا۔ تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد امید کی جا رہی تھی کہ قیمتیں کم ہو جائیں گی لیکن ایشیائی ممالک میں کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کی ایک نئی لہر نے ان تمام امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

آٹو گریڈ چپس بنیادی طور پر ایشیائی ممالک میں تیار کی جاتی ہیں اور یہی ممالک کورونا کے پھیلاؤ کے باعث لاک ڈاؤن جیسی پابندیوں کا شکار ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ بحران مزید بڑھ جائے گا جس کی وجہ سے نئی اور استعمال شدہ اور نئی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھ جائیں گی۔

کورونا کے اثرات

عالمی وبا کورونا کی وجہ سے آٹو انڈسٹری کے حالات اس قدر بگڑ چکے ہیں کہ سیمی کنڈکٹر چپس کے بعد اب گلاس، پلاسٹک اور وائرنگ کی بھی کمی دیکھی جا رہی ہے۔ حالات کے پیش نظر فورڈ اور جنرل موٹرز نے اپنی فیکٹریز ایک سے دو ہفتے کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل ٹویوٹا گلوبل نے اعلان کیا تھا کہ وہ جاپان میں اپنی پروڈکشن میں 40 کمی کرے گا۔ یعنی، رواں ماہ دنیا بھر میں 360،000 گاڑیوں کی کمی دیکھنے میں آئے گی۔ اس کے علاوہ نیسان جس نے امریکہ میں اپنے بڑے پیمانے پر پیداواری پلانٹ کو 30 اگست تک بند کیا ہے، نے اس بندش کو 13 ستمبر تک بڑھا دیا ہے۔

پاکستانی آٹو انڈسٹری بھی متاثر

رواں سال کے آغاز سے ہم پاکستان میں ڈیلیوریز میں تاخیر کے بارے سن رہے ہیں جو کہ عالمی سیمی کنڈکٹر چپ بحران کی وجہ سے ہے۔ سوزوکی، ایم جی، پرنس ڈی ایف ایس کے، چنگان، کِیا، پروٹون اور ہیونڈائی بھی سیمی کںڈکٹر چپ کی کمی کا شکار ہیں۔ لہذا ان آٹو کمپنیز کو بھی ڈیلیوریز میں تاخیر کا سامنا ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ جن ڈیلیوریز میں تاخیر کی وجہ سے صارفین کافی مایوس ہیں لیکن یہ کار سازوں کی غلطی نہیں ہے۔ سیمی کنڈکٹر چپس ہر گاڑی کا ایک اہم حصہ جو کہ کم پڑ گئی ہیں اور آٹو کمپنیز اس سے متعلق کچھ نہیں کر سکتیں۔ ہم سب کو صرف انتظار کرنا ہے، امید ہے کہ حالات جلد بہتر ہوں گے۔

مختصراً، عالمی آٹو انڈسٹری شخت مشکلات کا شکار ہے جس کی وجہ سے صارفین کو آنے والے دنوں میں ڈیلیوریز میں مزید تاخیر اور گاڑیوں کی بڑھتی قیمتوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.