ہیول ایچ 6 – ہیول جولئین – ایم جی ایج ایس۔۔۔ ایک تفصیلی موازنہ

0 6,308

پچھلے کئی سالوں سے پاکستانی آٹو مارکیٹ میں کومپیکٹ کراس اوور ایس یو ویز کی بارش دیکھنے کو مل رہی ہے، ہیول ایچ 6 اور ہیول جولئین اس کی ایک حالیہ مثال ہے۔

ہیول کے لوکل پارٹنر سازگار انجینئرنگ نے ان گاڑیوں کے سی بی یونٹس کی بکنگ شروع کی لیکن بکنگز کی بھرمار ہونے پر ایک ہی ہفتے کے اندر بکنگ بند بھی کردی گئی۔

اب جبکہ ہم ان دو گاڑیوں کی خصوصیات اور دیگر فیچرز آپ کو تفصیل سے بیان کر چکے ہیں تو آج ہم دونوں گاڑیوں کا موازنہ ایم جی ایچ ایس کے ساتھ کریں گے۔ اس موازنے میں سب سے اہم چیز یہ ہے کہ یہ تینوں گاڑیاں    CBU ہیں۔ دوسری جانب ایم جی پاکستان نے حال ہی میں ایم جی ایچ ایس کے CKD یونٹس کی ملکی سطح پر تیاری شروع کر دی ہے لیکن یہ برائے فروخت نہیں ہیں۔

مزید انتظار کروائے بغیر موازنے کا آغاز کرتے ہیں۔

پیمائش

موازے کا آغاز پیمائش سے کرتے ہیں۔ ہیول ایچ 6 کی لمبائی 4653 ملی میٹر، چوڑائی 1886 ملی میٹر جبکہ اونچائی 1724 ملی میٹر ہے۔ اسی طرح جولئین کی بات کی جائے تو اس کی لمبائی 4468 ملی میٹر، چوڑائی 1841 ملی میٹر اور اونچائی 1619 ملی میٹر ہے۔ آخر میں ایم جی کی پیمائش دیکھیں تو یہ گاڑی 4574 ملی میٹر لمبی، 1876 ملی میٹر چوڑی جبکہ 1664 ملی میٹر اونچی ہے۔ پیمائش کے موازنے کے بعد ایک بات واضح ہو چکی ہے اور وہ یہ ہے کہ ان تینوں گاڑیوں کی نسبت ایچ 6 سب سے زیادہ لمبی، اونچی اور چوڑی ہے۔ یہی خاصیت اس اکو ایک بہترین فیملی وہیکل بناتی ہے۔

انجن اور ٹرانسمشن

یہ تینوں ایس یو ویز 1500 سی سی ٹربو چارجڈ انجن کیساتھ آتی ہیں البتہ ان کی ہارس پاور اور ٹارک میں فرق پایا جاتا ہے۔ ایچ 6 اور جولئین کے انجنز 147 ہارس پاور پیدا کرتے ہیں جبکہ ایچ ایس کا انجن 158 ہارس پاور پیدا کرتا ہے۔ ان تینوں گاڑیوں کے ٹارک کی بات کی جائے تو ایچ 6 Nm230، جولئین  Nm220 جبکہ ایچ ایس 250Nm ٹارک پیدا کرتا ہے۔ موازے سے ظاہر ہوتا ہے کہ HS ان تینوں گاڑٰیوں کی نسبت سب سے زیادہ پاورفل ہے۔ اس کے علاوہ تینوں گاڑیاں 7-اسپیڈ DCT ٹرانسمیشن اور FWD رکھتی ہیں۔

ایکسٹیریئر:

ایکسٹیریئر کی بات جائے تو جہاں ایک طرف ان تینوں گاڑیوں میں LED لیمپس، TAILلیمپس، DRLs اور ہیڈ لیمپس میں الیکٹرک ہائیٹ ایڈجسٹمنٹ جیسے فیچرز پائے جاتے ہیں تو وہیں کچھ ایسی خصوصیات بھی ہیں جو ان گاڑیوں کو ایک دوسرے سے مختلف بناتی ہیں۔ جیسا کہ ایچ 6 میں LED فوگ لیمپس لگائے گئے ہیں لیکن ایچ ایس میں ہیلوجن لیمپس استعمال کیے ہیں جبکہ جولئین میں اس طرح کا کوئی فیچر متعارف نہیں کروایا گیا۔ ان تینوں گاڑیوں میں 18 انچ کے الائے رمز اور 17 انچ کے سپیس سیورز استعمال کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ان تینوں ایس یو ویز میں داخل ہونے کے لیے چابی کے استعمال کو ختم کرتے ہوئے سمارٹ ٹچ کا استعمال کیا گیا ہے۔

انٹیریئر

ان تینوں گاڑیوں میں لیدر سیٹس، 6 وے الیکٹرک ڈرائیور سیٹ، 4 وے الیکٹرک پیسنجر سیٹ، پینوارامک سن روف، پُش سٹارٹ، لمبر سپورٹ اورآٹو وائپر جیسے فیچرز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ انفوٹینمںٹ سکرین کا سائز 10.2 انچ ہے جبکہ ایچ ایس میں انفوٹینمںٹ سکرین کا سائز ایک انچ کم یعنی 10.1 انچ ہے۔ ہیول نے اپنی ایس یو ویز میں وائرلیس چارجر متعارف کروایا ہے جبکہ ایم جی نے ایچ ایس میں ایسا کوئی فیچر دستیاب نہیں ہے۔ یہ تینوں ایس او ویز رئیر اے سی کے ساتھ ڈوول زون اے سی بھی آفر کرتی ہیں۔

سیفٹی

موازنے میں شامل کی جانے والی تینوں ایس یو ویز میں کئی سیفٹی فیچرز متعارف کروائے گئے ہیں۔ تینوں گاڑیوں 6 ائیر بیگز کے علاوہ آٹو ہولڈ، الیکٹرانک پارکنگ بریکس، الیکٹرونک سٹیبلٹی پروگرامز، ٹریکشن کنٹرول، کارنرنگ بریک کنٹرول، ہِل ڈیسنٹ اسسٹ، ہِل سٹارٹ اسسٹ، ٹائر پریشر مانیٹرنگ سسٹم، 360 کیمرہ، ایڈاپٹیو کروز کنٹرول،  سیکنڈ کولیژن مٹی گیشن، بریک اسسٹ، فارورڈ کولیژن وارننگ، آٹومیٹک ایمرجنسی بریکنگ، لَین کیپ اسسٹ، لین ڈپارچر وارننگ، اوور سپیڈ وارننگ اور ٹریفک سائن ریکگنیشن جیسے فیچرز دئیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ایچ 6 اور جولئین میں کار لوکیشن فنکشن اور کارنرنگ بریک کنٹرول بھی متعارف کروایا گیا ہے جبکہ رول موومنٹ ایک ایسا فیچر ہے جو صرف ہیول ایچ 6 میں دیا گیا ہے۔

قیمت

جولیئن کی قیمت 55,25,000 روپے جبکہ H6 کی قیمت 62,95,000 روپے ہے۔ یہاں ہیول ایچ 6 اور جولئین کی قیمتوں میں واضح فرق دیکھنے کو ملتا ہے۔ دوسری جانب ایم جی پاکستان نے ایچ ایس میں چند نئے فیچر متعارف کروانے کے بعد اس کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ ایچ ایس کی نئی قیمت 57,49,000 ہے۔ قیمتوں کو دیکھنے کے بعد کہا جا سکتا ہے کہ ان تینوں ایس یو ویز میں ہیول جولئین سب سے زیادہ سستی گاڑی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.