پیٹرول کی قیمت میں 83.50 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز، ذرائع

2 930

نئی حکومت کے لیے پہلا سخت امتحان یہ ہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت میں غیرمعمولی اضافے کی تجویز دی ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 28 فروری کو اعلان کیا تھا کہ جون 2022 میں اگلے بجٹ تک پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائی جائیں گی۔ یہ قدم عالمی مارکیٹ میں مسلسل اضافے کے باوجود اٹھایا گیا، جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 33 ارب روپے کو بوجھ اٹھانا پڑا۔

پیٹرول لیوی اور جی ایس ٹی سمیت اضافہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق اگر حکومت نے قیمت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تو فی لیٹر قیمت میں 83.50 روپے کا (بشمول GST اور پیٹرول لیوی) اضافہ ہو جائے گا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اوگرا نے پیٹرولیم ڈویژن کو ایک تجویز پیش کی ہے جس میں پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی پر کام کرنا شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق  پیٹرول کی قیمت میں 83.50 روپے، ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے، کیروسین آئل کی قیمت میں 77.56 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 77.31 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز بھیج دی ہے۔

پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کے بغیر پٹرول کی قیمت میں اضافہ

تاہم، موجودہ لیوی اور جی ایس ٹی کے ساتھ، اوگرا نے پیٹرول کی قیمت میں 21.52 روپے، ڈیزل کی قیمت میں 51.30 روپے، کیروسین آئل کی قیمت میں 35.5 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 38.89 روپے اضافی کی تجویز دی ہے۔

فنانس ڈویژن حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف سے مشاورت کے بعد کرے گی۔ معاشی ماہرین نے مالیاتی خسارے کے باعث حکومت سے قیمتیں بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں کمی فی الحال برقرار رہے گی۔

پٹرول کی موجودہ قیمتیں

پٹرول کی موجودہ قیمت 149.86 روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 144.15 روپے جبکہ کیروسین آئل کی قیمت کی قیمت 125.56 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 118.31 روپے ہے۔

آپ کا کیا خیال ہے کہ حکومت کو قیمتوں میں اضافہ کرنا چاہیے یا نہیں؟ نئے اضافے کے بعد عوام کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.