پنجاب کی مہنگی ترین کار رجسٹریشن!
پنجاب ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ نے بالآخر صوبے کی مہنگی ترین کار رجسٹریشن مکمل کر لی ہے۔ لاہور کے ایک رہائشی نے لمبورگینی ہوراکان اسپائیڈر امپورٹ کی تھی اور انہیں یہ گاڑی رجسٹر کروانے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
خبروں کے مطابق گاڑی کی قیمت 11 کروڑ روپے ہے۔ جبکہ اس کی رجسٹریشن 45 لاکھ روپے سے زیادہ کی پڑی ہے۔
پنجاب کی مہنگی ترین گاڑی کی رجسٹریشن میں مسائل:
اس سے پہلے صوبائی محکمے نے اسپورٹس کار کی رجسٹریشن سے معذرت کر لی تھی کیونکہ رجسٹریشن کے لیے گاڑی کی قیمت کی حد 10 کروڑ روپے تھی۔ حکام نے میڈیا کو بتایا تھا کہ “ڈپارٹمنٹ اس سے زیادہ قیمت کی کوئی گاڑی رجسٹر نہیں کر سکتا۔”
البتہ مزید بتایا گیا کہ محکمے نے قواعد میں تبدیلیاں کیں، اپنے سافٹ ویئر کو اپڈیٹ کیا اور پھر کار کو رجسٹر کر لیا۔
اس سے پہلے کار کے مالک نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اب بھی اپنی گاڑی رجسٹر نہیں کروا پا رہے۔ پچھلے ہفتے انہوں نے کہا تھا کہ “میں دس دنوں سے ایکسائز آفس آ رہا ہوں، لیکن مجھے حیرت ہے کہ ایسی گاڑیاں رجسٹر کرنے کے لیے پنجاب میں کوئی قانون موجود نہیں۔”
لمبورگینی سے پہلے پنجاب میں رجسٹر ہونے والی مہنگی ترین گاڑی مرسڈیز GT سیریز تھی۔ اس گاڑی کی قیمت تقریباً 10 کروڑ تھی۔ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کو اس گاڑی کی رجسٹریشن فیس کے طور پر 35 لاکھ روپے ملے تھے۔
لمبورگینی ہوراکان:
یہ سپر کار 5.2L انجن کے ساتھ آتی ہے اور اپنے انوکھے ایکسٹیریئر کی وجہ سے مشہور ہے۔ یہ کار فرنٹ پر خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے وِنگز رکھتی ہے، تاکہ ہوا کو اچھی طرح کاٹ سکے اور گاڑی اپنی زیادہ سے زیادہ رفتار تک باآسانی جا سکے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کار کا اگلا حصہ ایروڈائنامک اور چھوٹا اور پچھلا حصہ ذرا چوڑا ہے۔ اس کے علاوہ اس کے فرنٹ میں پارکنگ سینسرز اور ایئر اِن ٹیک وینٹس ہیں۔
یہ کار تین ڈرائیونگ موڈز رکھتی ہے، اسٹینڈرڈ ڈرائیو کے لیے اسٹراڈا، پھر اسپورٹ اور آخر میں کورسا، جو ٹریک ریس کے لیے ہے۔
اس کار کے دلچسپ فیچرز میں سے ایک اس کا ہائیٹ کنٹرول (height control) آپشن ہے۔ آپ کونسول پر موجود ایک بٹن دبا کر اس گاڑی کی اونچائی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس فیچر کی مدد سے یہ گاڑی اسپیڈ بریکرز اور گڑھوں سے انڈر باڈی ٹکرائے بغیر پاکستانی سڑکوں پر چلائی جا سکتی ہے۔ البتہ 60کلومیٹرز فی گھنٹہ کی رفتار کے بعد یہ کار اپنی اصل اونچائی پر واپس آ جاتی ہے تاکہ گاڑی کی اسٹیبلٹی اور ٹریکشن میں اضافہ ہو جائے۔
2018ء ماڈل پاکستان کی آٹھویں لمبورگینی اور دوسری لمبورگینی کنورٹیبل ہے۔