ایک غلط فہمی کا ازالہ: کیا گاڑی چلانے سے پہلے “انجن ” گرم کرنا ضروری ہے؟

15 617

کچھ لوگ صبح سویرے گاڑی میں دفتر کے لیے روانہ ہونے سے تھوڑی دیر پہلے گاڑی کو اسٹارٹ کر کے چھوڑ دیتے ہیں۔ سردیوں کے موسم میں تو اس چیز کا اور بھی زیادہ خیال رکھا جاتا ہے۔ لیکن ایسا کرنے کی وجہ کیا ہے؟ اگر آپ نہیں جانتے تو کوئی بات نہیں، ہم آپ کو بتلائے دیتے ہیں۔ یہ دراصل پرانے زمانے سے چلا آرہا ایک تصور ہے کہ گاڑی چلانے سے پہلے اس کا انجن گرم ہونا چاہیے تاکہ سفر میں کوئی مشکلات نہ پیش آئیں۔

یہ خیال صرف اس وقت تک درست تھا کہ جب کاربی کارز (carby cars) عام تھیں۔ یہ وہ گاڑیاں تھیں کہ جن میں بھاپ سے بننے والے ایندھن کو ہوا سے ملانے کے لیے خصوصی آلہ ‘carburetor’ لگایا جاتا ہے۔ اگر کاربوریٹر کا درجہ حرارت کم ہو تو وہ ایندھن اور ہوا کے امتزاج میں کمی بیشی کر دیتا ہے جس کا انجن پر منفی اثر پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کاربی کارز کو چلانے سے پہلے کاربوریٹر کو گرم کیا جانا ضروری سمجھا جاتا تھا۔ البتہ اس کا پسٹن کے سرد ہونے یا انجن آئل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: موسم سرما میں انجن آئل کا سمجھداری سے انتخاب کریں

موجودہ دور کی گاڑیوں میں استعمال ہونے والی انجن کو ایندھن کی فراہمی کا طریقہ کار قدرے مختلف ہوتا ہے۔ اس میں تھروٹل موجود ہے جو صرف ہوا کو کھینچتا ہے اور ایندھن کو اس سے بالکل الگ رکھتا ہے۔ ان گاڑیوں میں انجکٹرز (injectors) لگائے جاتے ہیں جو گاڑی چلائے جانے سے پہلے ہی سلینڈر کو براہ راست ایندھن فراہم کرتے ہیں۔ ان میں سینسرز بھی شامل ہیں جو ہوا اور ایندھن کے تناسب کو کنٹرول رکھتے ہیں۔گاڑی کا انجن کنٹرول یونٹ (ECU) سلینڈرکو فراہم ہونے والے ایندھن کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ایگزاسٹ سے نکلنے والی گیس کی بھی جانچ کرتا رہتا ہے۔ اس سے نہ صرف ایندھن بلکہ وقت کی بھی بچت ہوتی ہے۔ لہٰذا آپ کو سفر سے پہلے گاڑی اسٹارٹ کر کے چھوڑ دینے کی ضروری نہیں۔

یہاں بتاتا چلوں کہ بہت سے کار ساز ادارے گاڑی کا انجن اسٹارٹ کرنے اور پھر اسے چلانے کے درمیان 30 سیکنڈ کے وقفے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔ لیکن یہ کوئی اتنا زیادہ وقت نہیں کہ جسے عام ڈرائیور محسوس کرسکے۔ آپ گاڑی اسٹارٹ کر کے پہلے یا D گیئر پر جائیں اور آہستہ سے گاڑی چلانے کی عادت بنالیں تو اس پر عمل اور بھی آسان ہے۔ گاڑی کو اسٹارٹ کر کے چھوڑ دینا یا پھر انجن پر غیر ضروری دباؤ ڈالنے سے نہ صرف ایندھن زیادہ خرچ ہوتا ہے بلکہ اس سے محولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ہم گاڑیوں کے دھوئیں سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کو زیادہ اہم خیال نہیں کرتے لیکن حقیقت یہی ہے کہ اگر گاڑی کو اچھی حالت میں رکھا جائے اور انجن پر غیر ضروری دباؤ نہ ڈالا جائے تو گاڑی سے خارج ہونے والے کاربن ڈائی آکسائیڈپر قابو پایا جاسکتا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.