آٹومیٹک ایمرجنسی بریکنگ کے بارے میں وہ سب کچھ، جو آپ جاننا چاہتے ہیں
آپ نے گاڑیوں کی نئی بریکنگ ٹیکنالوجی آٹومیٹک ایمرجنسی بریکنگ (AEB) کے بارے میں ضرور سنا ہوگا۔ پاکستان میں ہمیں ابھی ABS والی کاریں بھی نہیں ملی ہیں جبکہ دنیا AEB کی طرف چلی گئی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کے پاکستان میں آنے اور ایسی سڑکیں بنانے میں کئی سال لگیں گے کہ جن پر یہ ٹیکنالوجی کام کرے۔
جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ AEB ایک کار سیفٹی فیچر ہے جو ایمرجنسی بریکنگ کے دوران مدد دیتا ہے۔ یہ سسٹم ڈرائیو کو کسی بھی حادثے سے قبل از وقت خبردار کرتا ہے اور ڈرائیور کو بھرپور بریکس لگانے کی سہولت دیتا ہے۔ اگر ڈرائیور کی طرف سے کوئی ردعمل نہ دکھائی دے یا وہ ناکافی ہو تو یہ سسٹم خود مداخلت کرتا ہے اور حادثے سے بچانے کے لیے بریکس لگا دیتا ہے یا کم از کم اس کی شدت اور اثر کو ضرور کم کر دیتا ہے۔ اس لیے یہ سسٹم حادثے کی صورت میں زندگی بچانے والا ثابت ہوتا ہے۔
نیچے ہم اس بریکنگ سسٹم کی مختلف کیٹیگریز بیان کر رہے ہیں۔ کچھ کاروں میں ان میں سے کوئی ایک یا بہترین تحفظ دینے کے لیے یہ سب سسٹم فراہم کیے جاتے ہیں۔ AEB بنیادی طور پر تین زمروں میں ہوتی ہے:
لو-اسپیڈ سسٹم
لو-اسپیڈ سسٹم مقامی سڑکوں پر اچھی طرح کام کرتا ہے کہ جہاں گاڑیاں عموماً کم رفتار پر چلتی ہیں۔ یہ سسٹم آپ کی کار کے آگے چلنے والی دوسری گاڑیوں کا کھوج لگاتا ہے اور اُن کے درمیان فاصلہ خطرناک حد تک کم ہونے کی صورت میں مداخلت کرتا ہے۔ یہ چھوٹے موٹے حادثوں اور مسافروں اور ڈرائیور کو معمولی زخموں سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
پیڈسٹیرین سسٹم
پیڈسٹیرین سسٹم کیمرا اور ریڈار کی مدد سے راہ گیروں کی نقل و حرکت کا پتہ چلاتا ہے اور اندازہ لگاتا ہے کہ کون سے راہ گیر کار سے ٹکرانے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ وہ اِس خطرے کا اندازہ لگاتا ہے اور اگر کوئی سنگین تصادم ہونے والا ہے تو ڈرائیور کو اس سے خبردار کرتا ہے۔
ہائی-اسپیڈ سسٹم
AEB کا یہ سسٹم ہائی ویز کے لیے ہے کہ جہاں گاڑیاں بہت زیادہ رفتار سے چلتی ہیں۔ یہ طویل فاصلے کے ریڈار کا استعمال کرتا ہے جو گاڑی کے سامنے 200 میٹرز تک کسی بھی خطرے کو مانیٹر کر سکتا ہے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ یہ سسٹم صرف ہنگامی صورت حال میں ڈرائیور کی مدد کے لیے تیار کیا گیا ہے، اور اگر کوئی بھی خطرناک صورت حال پیدا ہوتی ہے تو اس کی ذمہ ڈرائیور پر ہی ہوگی، آٹو مینوفیکچرر پر نہیں۔
گاڑی میں AEB ہونے کی صورت میں حادثات میں بڑی کمی آ سکتی ہے۔ تحقیق نے ظاہر کیا ہے کہ AEB حادثات اور اس کے نتیجے میں زخمی ہونے کی شرح کو کم کرتا ہے۔ 2013ء میں ہونے والی ایک Schittenhelm تحقیق دعویٰ کرتی ہے کہ AEB پیچھے سے ہونے والے 35 فیصد حادثات سے بچاتی ہے۔ ایسی ہی ایک تحقیق نے پایا کہ یہ ایسے حادثات کی شدت کو 53 فیصد تک کم کرتا ہے، جو متاثر کُن ہے۔
نیچے تبصروں میں ہمیں اپنے خیالات کے بارے میں بتائیں۔ مزید معلوماتی تحاریر کے لیے پاک ویلز بلاگز پر آتے رہیں۔