نسان نے مٹسوبشی موٹرز کو خرید لیا؛ مٹسوبشی کے 40 فیصد حصص نسان کے نام!
جاپانی کار ساز ادارے نسان نے ہم وطن کمپنی مٹسوبشی موٹرز میں 2.2 ارب ڈالر مالیت کے مزید حصص خرید لیے ہیں۔ اس طرح مٹسوبشی موٹرز میں نسان کے حصص کی تعداد 40 فیصد ہوچکی ہے جو مٹسوبشی ہیوی انڈسٹریز (MHI) کے 20 فصد حصص سے دو گنا زیادہ ہوچکی ہے۔ یوں نسان ہم وطن ادارے کے انتظامات سنبھالنے کی پوزیشن میں آگیا ہے۔
جاپان کے 6 بڑے کار ساز اداروں میں سے ایک مٹسوبشی موٹرز اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے۔ چند روز قبل یہ انکشاف سامنے آیا تھا کہ مٹسوبشی گزشتہ 25 سالوں کے دوران اپنی گاڑیوں میں ایندھن کی کھپت سے متعلق اعداد و شمار میں غلط بیانی سے کام لیتا رہا ہے۔ اس سے قبل سال 2004 میں یہ بات بھی سامنے آچکی ہے کہ جاپانی ادارے صارفین کی شکایات کو چھپاتا رہا ہے۔ اس اسکینڈل کے بعد بہت سے ملازمین نے مٹسوبشی کو خیرباد کہنا شروع کردیا تھا۔
گزشتہ ماہ 19 اپریل کو ایندھن کی کھپت سے متعلق انکشاف سامنے آنے کے بعد مٹسوبشی کے حصص کی قدر میں زبردست کمی آئی تھی۔ ایک اندازے کے مطابق مٹسوبشی کے حصص کی قیمت 43 فیصد کم ہوئی جبکہ نئی گاڑیوں کی فروخت میں 51 فیصد کمی واقع ہوئی۔ مٹسوبشی موٹرز کے سربراہ اسامو ماسوکو نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ان کا ادارہ مٹسوبشی گروپ کی دیگر کمپنیوں سے مدد لیے بغیر اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں میں ایندھن کی بچت: مٹسوبشی 25 سال تک جھوٹ بولتا رہا
نسان (Nissan) کی جانب سے مشکلات کا شکار مٹسوبشی میں سرمایہ کاری کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب جاپانی حکام مٹسوبشی کے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس صورتحال میں ایسی افواہیں گردش کرنی لگیں ہیں کہ ایندھن سے متعلق حالیہ اسکینڈل کے پیچھے نسان ہی کا ہاتھ ہے۔ جاپانی ادارے نے درپردہ مٹسوبشی کے خلاف اسکینڈل کو پروان چڑھانے میں مدد فرہم کی تاکہ حصص کی قدر میں کمی آئے اور وہ انہیں باآسانی خرید سکیں۔ بہرحال، جب تک اس حوالے سے ٹھوس ثبوت سامنے نہیں آتے ان افواہوں کو محض سازشی تھیوریز ہی کہا جاسکتا ہے۔
مٹسوبشی کے سب سے زیادہ حصص رکھنے کے بعد نسان کو بے شمار فوائد حاصل ہوسکیں گے۔ جاپانی ادارہ چھوٹی گاڑیوں کے لیے مٹسوبشی اور سوزوکی سے معاونت حاصل کرتا رہا ہے لیکن تازہ ترین پیش رفت سے اب وہ براہ راست مٹسوبشی (Mitsubishi) کی مہارت سے مستفید ہوسکے گا۔
جاپان کی تاریخ میں ایک ادارے کی جانب سے دوسرے ہم وطن ادارے میں اتنی بڑی تعداد میں حصص کی خریداری غیر معمولی بات سمجھی جارہی ہے۔ اس سے قبل ٹویوٹا اور مزدا کے درمیان ٹیکنالوجی میں شراکت داری کا معاہدے کو بھی بہت بڑی تبدیلی قرار دیا جارہا تھا۔ جاپان کے بڑے کار ساز اداروں کے درمیان ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی کوششیں اسی طرح جاری رہیں تو وہ وقت دور نہیں کہ جب گاڑیوں کے شعبہ کا منظر نامہ یکسر تبدیل ہوچکا ہوگا۔