پاک سوزوکی نے سوزوکی سوِفٹ کا نیا ماڈل نہیں، اشتہار پیش کردیا
پاکستان میں اس وقت سوزوکی سوِفٹ (Suzuki Swift) کی دوسری جنریشن پیش کی جارہی ہے۔ پاک سوزوکی نے اسے سال 2010 میں متعارف کروایا تھا۔ یہ پاکستان میں تیار ہونے والی پہلی 1300cc ہیچ بیک ہے۔ عالمی سطح پر سوزوکی سوِفٹ کی دوسری جنریشن کا پہلا نظارہ پیرس موٹر شو میں ستمبر 2014 میں کروایا گیا تھا۔ سوزوکی نے دیگر کم قیمت اور پرانی گاڑیوں کے برعکس سوِفٹ کا انداز کافی اسپورٹی رکھا ہے۔ اس کی تیاری یورپی مارکیٹ کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے۔
جاپان میں سوزوکی سوفٹ کی دوسری جنریشن نے گویا آتے ہی دھوم مچا دی تھی۔ ابتدا ہی میں اس کی فروخت جاپانی ادارے کی توقعات سے دُگنی رہی۔ علاوہ ازیں یورپی مارکیٹ میں بھی اسے کامیاب ترین ہیچ بیک میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ گاڑی 1300، 1500 اور 1600 سی سی پیٹرول انجن کے ساتھ پیش کی گئی تھی۔ چند ایک مارکیٹوں میں اسے 1300 سی سی ڈیزل انجن کے ساتھ بھی متعارف کروایا گیا تھا۔ عالمی سطح پر یہ سوزوکی سوفٹ 60 سے زائد اعزازات حاصل کرچکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی سوِفٹ 2017 کی خفیہ تصاویر منظر عام پر آگئیں
تمام تر کامیابیوں سمیٹے ہوئے سوزوکی سوفٹ کی تیسری جنریشن 2010 میں متعارف کروادی گئی۔ پچھلی جنریشنز کے مقابلے میں تیسری جنریشن کی لمبائی اور چوڑائی زیادہ تھی۔ بہرحال، جب دیگر ممالک میں لوگ تیسری جنریشن خریدنے کی تیاری کر رہے تھے تب پاک سوزوکی نے پاکستان میں دوسری جنریشن پیش کی۔ سوزوکی سوفٹ کے لیے ابتدائی سال کافی مایوس کن رہے حتی کہ پاک سوزوکی نے بہت غور و خوص کے بعد سوزوکی کلٹس VXL کی تیاری بند کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ لوگوں کو سوزوکی سوِفٹ کی طرف راغب کیا جاسکے۔ خوش قسمتی سے پاک سوزوکی کا یہ فیصلہ درست ثابت ہوا اور اگلے سال 2011-12 میں سوزوکی سوفٹ 7000 سے زائد تعداد میں فروخت کی گئیں۔ تاہم آنے والے سالوں میں یہ تعداد بتدریج کم ہوتی چلی گئی۔
آج صورتحال یہ ہے کہ پاک سوزوکی ماہانہ 400 سوِفٹ فروخت کر کے سال بھر میں کم و بیش 3000 سوزوکی سوِفٹ فروخت کر پارہا ہے۔ سوِفٹ کی فروخت میں مسلسل تنزلی کی دو بڑی وجوہات ہے۔ پہلی وجہ جاپان سے بڑی تعداد میں درآمد کی جانے والی ہیچ بیکس ہیں۔ جاپانی گاڑیاں نہ صرف قیمت میں کم ہیں بلکہ جدید انداز، ایندھن کی بچت سمیت متعدد ایسی خصوصیات کی حامل ہیں جو مقامی تیار شدہ سوزوکی سوفٹ میں دستیاب نہیں۔ دوسری اور سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ پاک سوزوکی نے وقت کے ساتھ سوِفٹ میں کوئی بھی قابل ذکر تبدیلی اور بہتری لانے کی کوشش ہی نہیں کی۔ اسے پاکستان میں متعارف ہوئے 6 سال کا طویل عرصہ گزرچکا ہے لیکن یہ جیسی پہلے روز پیش کی گئی تھی ویسے ہی آج بھی فروخت کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوزوکی ویگن آر کی نئی اشتہاری مہم پر عوامی ردعمل
دوسری جانب عالمی سطح پر سوزوکی سوِفٹ کی چوتھی جنریشن پیش کیے جانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ مستقبل کی سوزوکی سوِفٹ کی خفیہ تصاویر بھی انٹرنیٹ پر دیکھی جاسکتی ہیں۔ دیگر ممالک میں چوتھی جنریشن کی جلد آمد کا سن کر پاکستانی صارفین کی بھی دلی خواہش تھی کہ پاک سوزوکی یہاں bhi سوفٹ کی نئی جنریشن متعارف کروائے۔ تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاک سوزوکی شاید اس بات سے قطعاً لاعلم ہے یا پھر ان کے لیے اپنے صارفین کی خواہشات اہمیت ہیں رکھتیں۔ اگر پاک سوزوکی برائے نام ہی کوئی سرگرمی دکھانا چاہتا تو کم از کم سوِفٹ کا نیا انداز (facelift) ہی پیش کرسکتا تھا۔ اگر یہ بھی ان کے بس میں نہیں تو اگلے حصے میں گِرل اور بمپرز وغیرہ میں معمولی تبدیلی ہی کر کے اپنے مداحوں کو کچھ تسلی دی جاسکتی تھی۔ لیکن حسب سابق ایسا کچھ نہ ہوا۔ اب اگر ہمیں پاک سوزوکی کا نام نظر آرہا ہے تو صرف 6 سال پرانی سوزوکی سوِفٹ کے اس نئے اشتہار میں!
یہ بات تو واضح ہے کہ پاک سوزوکی نے اس اشتہاری مہم کے لیے اچھا خاصہ سرمایا خرچ کیا ہوگا جس کا واضح مقصد سوزوکی سوِفٹ کی کم ہوتی فروخت میں بہتری لانا ہے۔ لیکن کیا ہی اچھا ہوتا ہے کہ وہ اس اشتہاری مہم پر خرچ ہونے والے پیسے کو اپنی گاڑی کی بہتری کے لیے خرچ کرلیتے۔ پاک سوزوکی کو یہ سمجھنا چاہیے کہ صارفین کو ٹیلی ویژن پر اشتہار دے کر آپ پرانی چیز خریدنے پر راغب تو کرسکتے ہیں لیکن ان کو تسلی صرف اسی صورت میں ہوسکتی ہے کہ جب انہیں معیاری چیز فراہم کی جائے۔ یہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا دور ہے جہاں ہر ہر معلومات صرف چند سیکنڈز کے فاصلے پر دستیاب ہے۔ ایسے میں یہ توقع رکھنا کہ گاڑی خریدنے والا محض ٹیلی ویژن پر اشتہار دیکھ کر 7 سال پرانی گاڑی خریدنے پر راضی ہوجائے گا، خوش فہمی کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ اگر آپ کو یقین نہ آئے تو پاک سوزوکی کے فیس بک صفحے پر جائیں اور وہاں کیے جانے والے تبصروں پر ایک نظر ڈال لیں۔
مختصراً یہ کہ ایک عام پاکستانی نئے اشتہارات دیکھنا نہیں چاہتا بلکہ اسے نئی اور پہلے سے بہتر سوزوکی سوِفٹ چاہیے!