ہائبرڈ گاڑی خریدنے سے پہلے 5 اہم چیزیں جان لیں

0 517

مقامی مارکیٹ میں ہائبرڈ گاڑیاں کافی پسند کی جا رہی ہیں کیوں کہ اب وہ وقت گیا کہ جب دوسری جنریشن والی عجیب و غریب پریوس کا انتخاب کرنا پڑتا تھا جسے ہمارے نوجوانوں نے UPS کا لقب دیا گیا تھا۔ صرف ہمارے ملک ہی میں نہیں بلکہ دنیا بھر میں ہائبرڈ کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اب کارساز ادارے بھی اپنی برانڈز کو ہائبرڈ ٹیکنالوجی کی طرف منتقل کر رہے ہیں۔ اپنے وقت کی تین عظیم گاڑیاں میکلرن پی وَن، پورشے 918 اور فراری لافراری بھی اس کی تابندہ مثالیں ہیں۔ ابتداء میں ایندھن کی بچت کے لیے اس ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا مگر بعد میں انہوں نے اپنا مکمل سسٹم تخلیق کرلیا۔ کار ساز ادارے نئے سسٹم کو مزید موثر اور ایندھن کی بچت کے قابل بنانے کے لیے بھی کافی سرمایہ خرچ کر رہے ہیں۔ پاکستان میں بھی ہائبرڈ گاڑیوں کی درآمد میں یکدم تیزی آئی ہےیہ مضمون ہم ان لوگوں کے لیے پیش کر رہے ہیں جو مستقبل میں ہائبرڈ گاڑیاں خریدنا چاہتے ہیں۔ ذیل میں موجود عوامل سمجھ کر نہ صرف آپ اپنے لیے بہترین گاڑی منتخب کرسکیں گے بلکہ آپ کے قیمتی پیسے بھی بچ جائیں گے۔

ایندھن کی بچت

ہائبرڈ گاڑیاں شہر میں سفر کے لیے بہترین ہیں۔ آپ ایک دفعہ برقی موٹر چارج کرنے کے بعد تقریباً 24 کلومیٹر سفر کرسکتے ہیں۔ اس لیے اگر آپ کا زیادہ تر سفر شہر ہی میں ہوتا ہے تو پھر ہائبرڈ گاڑی سے آپ اپنی زندگی آسان بنا سکتے ہیں۔ پاکستان میں درآمد کی جانے والی ہونڈا وِزل تقریباً 20 کلومیٹر فی لیٹر بھی فراہم کرتی ہے۔ البتہ یہ بھی ایک غلط فہمی ہے کہ ہائبرڈ گاڑیوں میں طویل سفر ممکن نہیں۔ پریوس کی تیسری جنریشن ایسی ہائبرڈ گاڑیوں کی بہترین مثال ہے جو بیک وقت دو طرز کے ایندھن کو استعمال کرسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2015-16 کے چار ماہ میں گاڑیوں کی درآمد میں زبردست اضافہ

مجموعی قیمت

ہائبرڈ گاڑی اور ایک عام سیڈان یا کراس اوور کی قیمت کا موازنہ کریں تو ہائبرڈ آپ کو زیادہ مہنگی لگے گی۔ اس کی وجہ بہت سادہ ہے اور وہ یہ کہ دور حاضر میں ہائبرڈ گاڑی کی تیاری ہی کافی مہنگی ہے۔ انڈس موٹرز نئی پریوس ہائبرڈ تقریباً 44 لاکھ روپے میں فروخت کر رہی ہے۔ یہ ایک گھریلو استعمال کی گاڑی کے لیے واقعی بہت زیادہ قیمت ہے۔ لیکن جاپان سے منگوائی گئی استعمال شدہ پریوس تقریباً 30 سے 35 لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ ہونڈا وِزل بھی لگ بھگ اسی قیمت میں برائے فروخت ہے۔

بیٹری

ہائبرڈ گاڑی خریدتے ہوئے صارفین کو سب سے زیادہ خوف خراب بیٹریوں کا ہوتا ہے۔ جب پہلی بار پاکستان کی سڑکوں پر ٹویوٹا پریوس کی دوسری جنریشن نمودار ہونا شروع ہوئی تب بھی سب سے زیادہ شکایات بے کار بیٹریوں سے متعلق کی گئیں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ بہت کم وقت میں پریوس کی بیٹریاں مارکیٹ میں آگئیں۔ اب دیکھنا ہے کہ ہونڈا وِزل اور فِٹ ہائبرڈ کے صارفین کو بھی بیٹری کے مسائل درپیش ہوتے ہیں یا نہیں۔ اس حوالے سے ایک غلط فہمی یہ بھی ہے کہ ہائبرڈ گاڑیوں کی بیٹری کافی مہنگی ہوتی ہے۔ میں نے راولپنڈی کی ایک مارکیٹ سے ہائبرڈ بیٹریوں کی قیمت معلوم کی جو درج ذیل ہیں:
ٹویوٹا پریوس 1800 سی سی – 90 ہزار روپے
ہونڈا وِزل، فِٹ اور انسائیٹ – 70 ہزار روپے

2010-toyota-prius-battery-pack honda-insight-battery toyota-battery

ہائبرڈ گاڑی کا انتخاب

عالمی دنیا میں آپ کو ایک سے ایک ہائبرڈ گاڑیاں دستیاب ہیں تاہم پاکستان میں صورتحال یکسر مختلف ہے۔ لے دے کر ہمارے پاس تین گاڑیاں ٹویوٹا پریوس، ہونڈا وِزل اور ہونڈا فِٹ ہائبرڈ دستیاب ہیں۔ ان تین گاڑیوں کے علاوہ بھی آپ کو کئی ایک ہائبرڈ مل سکتی ہیں لیکن اس کے لیے آپ کو تھوڑی محنت درکار ہوگی۔ اس وقت ہائبرڈ ایکژیو اور ہائبرڈ فیلڈر بھی پاکستان درآمد کی جا رہی ہے۔ ہونڈا انسائیٹ اور CR-Z بھی منگوائی جاسکتی ہے۔ اگر آپ کو خوبصورت گاڑی درکار ہو تو ہائبرڈ کیمری یا ہائبرڈ کراؤن ایتھلیٹ بھی خرید کر پاکستان منگوا سکتے ہیں۔

Honda Vezel crown athlete hybrid 2012-Honda-Insight

مارکیٹ میں تبدیلی

پاکستان میں گاڑیوں کی مارکیٹ بہت متغیر ہے۔ ہماری مارکیٹ ابھی ارتقا کے مرحلے سے گزر رہی ہے اور اسی وجہ سے کئی ایک کار ساز ادارے یہاں رسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم اس وقت صرف انڈس موٹرز ہی مقامی سطح پر ہائبرڈ گاڑیاں فروخت کر رہی ہے۔  ۔ مارکیٹ میں دستیاب زیادہ تر ہائبرڈ گاڑیاں درآمد شدہ ہیں یہی وجہ ہے کہ مقامی ادارے بعد از فروخت زیادہ بہتر خدمات فراہم نہیں کرپاتے جیسا کہ مقامی طور پر تیار ہونے والی گاڑیوں کو پیش کی جاتی ہیں۔ اس لیے آپ کو ہائبرڈ گاڑی منتخب کرتے ہوئے بعد میں ہونے والے مسائل کے لیے تیار رہ کر فیصلہ کرنا ہوگا۔

یہ صرف چند نکات ہیں جو ہائبرڈ گاڑی خریدنے کا فیصلہ کرنے میں آپ کی مدد کریں گے۔ ہمیں امید ہے کہ ان سے آپ کو بہت مدد ملے گی۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.