نسان ڈاٹسن گو اور گو+ کی پاکستان میں خفیہ جانچ؛ تصاویر منظر عام پر آگئیں

3 607

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آنے والے سال پاکستان میں گاڑیوں کے شعبے کے لیے بہت دلچسپ ہونے والے ہیں۔ کم از کم نئی آٹو پالیسی اور اس کے بعد کار ساز اداروں کی پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے کے لیے کارخانے لگانے میں دلچسپی سے تو یہی ظاہر ہوتا ہے۔ ایک جانب یورپ کا سب سے بڑا کار ساز ادارہ ووکس ویگن (VW) پاکستان میں قدم رکھنے میں دلچسپی ظاہر کرچکا ہے تو دوسری جانب جاپانی ادارہ نسان بھی ایک بار پھر اپنی گاڑیوں کی پیش کش کے لیے سرگرم ہوچکا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ پاک ویلز بلاگ کے قارئین اس حوالے سے مختلف اداروں کی پیش رفت سے بخوبی آگاہ ہوں گے کیوں کہ پاک ویلز متعلقہ شعبے میں ہونے والی ہر چھوٹی بڑی سرگرمی سےپڑھنے والوں کو باخبر رکھتا ہے ۔اس حوالے سے تازہ خبر اور تصاویر ہم تک پہنچیں ہیں انہیں دیکھ کر ہم کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان میں نئے ادارے کی آمد اور نئی گاڑیوں کی پیشکش اب زیادہ دور کی بات نہیں رہی۔

پاکستانی مارکیٹ میں نسان (Nissan) کا نام کافی جانا پہچانا ہے۔ ماضی میں یہ ادارہ گندھارا نسان لمیٹڈ کے نام سے پاکستان میں گاڑیاں تیار کر کے فروخت کرتا رہا ہے۔ اکیسویں صدی کے آغاز تک پاکستان میں دستیاب سیڈان گاڑیوں میں نسان سنی کا نام بھی شامل تھا۔ تاہم سوزوکی، ٹویوٹا اور ہونڈا کی اجارہ داری کے سامنے نسان بھی زیادہ دیر نہ ٹک سکا اور پاکستان سے رخصت ہوگیا۔ نسان گاڑیوں کے معیار کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ آج بھی نسان سنی کے چند پرانے ماڈل اور ڈاٹسن 120Y ہماری سڑکوں پر رواں دواں نظر آتی ہے۔ ایک طویل عرصے سے پاکستان میں نسان کی دوبارہ آمد کی خبریں گردش کرتی آرہی ہیں۔ اس حوالے سے کراچی میں موجود نسان گاڑیوں کا کارخانہ بھی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ آج پاک ویلز کمیونٹی کے ایک معزز رکن عمر ناصر نے ساہیوال اور اوکاڑا کے نزدیک 2 نسان گاڑیوں کو دیکھا جن کے اوپر موجود پٹیاں اس بات کی نشاندہی کر رہی تھیں کہ انہیں سفری جانچ کے لیے سڑک پر اتارا گیا ہے۔

عمر ناصر کی فراہم کردہ تصاویر میں نظر آنے والی سیاہ (black) اور نقرئی (silver) رنگ کی ان دو گاڑیوں کے آگے اور پیچھے موجود نسان کے لوگو کو چھپا یا گیا ہے۔تصاویر سے واضح ہے کہ یہ دونوں ہیچ بیک انداز کی گاڑیاں دراصل نسان ڈاٹسن گو ہیں۔ یہ وہی گاڑیاں ہیں کہ جن سے متعلق پاک ویلز ڈاٹ کام کے بلاگر عارف علی نے کچھ عرصے قبل ہی ایک جامع مضمون لکھا تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں نسان کی ممکنہ آمد: ڈاٹسن GO اور GO+ پیش کی جاسکتی ہیں

نسان اپنی ذیلی برانڈ ڈاٹسن کے تحت گو اور گو+ گاڑیاں پیش کرتی ہے۔ ڈاٹسن گو کے نام سے پیش کی جانے والی ہیچ بیک 5 نشستوں کی حامل ہے جبکہ گو+ اسی کا مزید وسیع (7 نشستوں کا حامل) ماڈل ہے جسے MPV کے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔ جانچ کی خفیہ تصاویر میں نظر آنے والی ڈاٹسن گوsilver جبکہ گو+ سیاہ رنگ میں دیکھی جاسکتی ہے۔ان دو گاڑیوں کی ایک ہی ساتھ جانچ کا واضح مقصد یہی ہے کہ نسان ان دونوں کو ایک ساتھ ہیچ بیک گاڑیوں کے میدان میں اتارنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

فی الوقت نسان کی جانب سے بھارت، انڈونیشیا اور جنوبی افریقہ میں گو کے نام سے گاڑیاں پیش کی جارہی ہیں۔ منفرد انداز اور اضافی گنجائش کی وجہ سے گو+ پڑوسی ملک بھارت میں خاصی مقبول ہے۔دونوں ہی مذکورہ گاڑیوں کو 3-سلینڈر 1200cc انجن اور 5-اسپیڈ مینوئل گیئر کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ یہ انجن تقریباً 68 ہارس پاور اور 104 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرسکتا ہے۔ نسان انڈیا کے مطابق اس انجن کی حامل گاڑیاں ایک لیٹر میں 20.6 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہیں۔

ایک چھوٹی اور نسبتاً کم قیمت ہیچ بیک ہونے کی وجہ سے اس میں بہت زیادہ خصوصیات کی توقع رکھنا زیادتی ہوگی۔ لیکن اس کے باوجود یہ پاکستان میں تیار شدہ مہران اور کلٹس کے علاوہ اکثر جاپانی Kei کارز سے بھی بہتر کہی جاسکتی ہیں۔ ڈاٹسن گو اور گو+ دونوں ہی کا اندرونی حصہ بالخصوص ڈیش بورڈ کا ڈیزائن اور دیگر بنیادی چیزیں کافی ملتی جلتی ہیں۔ ان گاڑیوں کے اگلی جانب چھتہ نما گِرل بھی ان کی ڈاٹسن سے وابستگی ظاہر کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گندھارا نسان نے نئی گاڑیاں متعارف کروانے کی منصوبہ بندی شروع کردی

interior view front seating

نسان کی جانب سے ڈاٹسن گو میں AC، سنگل ڈِن ہیڈ یونٹ کے ساتھ 2 اسپیکرز اور پاور ونڈووز (optional)، ریموٹ ٹیل گیٹ، ریموٹ فیول لڈ، امموبلائزر پیش کیے جاتے ہیں۔ دیکھا جائے تو ڈاٹسن گو پاکستان کے لیے انتہائی موزوں ہیچ بیک ہے جبکہ گو+ بھی پاکستان میں MPV گاڑیوں کے خلا کو پر کرنے کے لیے بہترین ہے۔ اس وقت خریداروں کے پاس سوزوکی یا پھر درآمد شدہ گاڑیوں میں سے انتخاب کے علاوہ کوئی اور راستہ دستیاب نہیں۔ اگر ایک اچھے نیٹ ورک کے ساتھ نسان اس گاڑی کو پیش کرے تو کوئی بعید نہیں کہ نسان ڈاٹسن گو بہت سے خریداروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔ ہم امید کرتے ہیں کہ نسان ایک بار پھر پاکستان میں نہ صرف یہ کہ قدم رکھے بلکہ طویل عرصے کے لیے قدم جمانے پر بھی توجہ مرکوز رکھے۔ اس کے علاوہ دیگر اداروں بشمول ہیونڈائی اور ووکس ویگن بھی اگر پاکستان میں کاروبار کی شروعات کریں تو کیا ہی اچھی بات ہو۔

ذیل میں عمر ناصر کی حاصل کردہ تصاویر تمام تصاویر ملاحظہ فرما سکتے ہیں:

ڈاٹسن گو (Datsun Go)

Image result for datsun

Image result for datsun go

ڈاٹسن گو+ (Go+)

Datsun GO Plus

passenger side view with family

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.