سوزوکی پاکستان؛ آخر کب جان چھوٹے گی؟

3 484

آپ ضرور یہ سوچ رہے ہوں گے کہ میں نے اس مضمون کا عنوان اتنا ‘سخت’ کیوں رکھا ہے؟ گھبرائیے نہیں، آگے چل کر میں آپ کو کھل کر بتاؤں گا کہ سوزوکی پاکستان نے مجھے کس قدر مایوس اور صدمے سے دوچار کیا ہے۔ پاکستان میں پاک سوزوکی کی اجارہ داری کوئی نئی بات نہیں ہے۔ لیکن کیا کبھی ہم نے اس معاملے پر تفصیلی روشنی ڈالنے کی کوشش کی ہے؟ شاید نہیں۔ ہم نے کبھی بھی گاڑیوں کے مستقبل تو ایک طرف آج ہماری سڑکوں پر چلنے والی سواریوں تک کے بارے میں کبھی بھی نہیں سوچا۔ اور اسی لیے یہ مسئلہ بڑھتا گیا حتی کہ ہمیں اپنی آواز اٹھانے پر مجبور ہونا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں نئی سوِفٹ کی عنقریب آمد متوقع؛ پاکستان تاحال منتظر

پاک سوزوکی کی بڑھکیاں

آئیے ان اہم عوامل پر روشنی ڈالتے ہیں جو ایک نوموز کے لیے پاک سوزوکی کو قابل قبول بناتے ہیں۔ اگر آپ واقعی دیکھنا چاہتے ہیں تو پاک سوزوکی کی تازہ بڑھکیاں ملاحظہ فرمائیں جو نئی سوِفٹ 2017 کے بارے میں ہیں۔ سچ پوچھیں تو انہی شیخیوں نے مجھ میں یہ مضمون لکھنے کی چنگاری کو آگ بنایا۔ پوری دنیا سوزوکی سوِفٹ کی چوتھی جنریشن حاصل کرنے والی ہے۔ مگر یہاں، پاک سوزوکی اب بھی تیسری جنریشن کی پیشکش کو مختلف حیلے بہانوں سے ٹال رہی ہے۔ پاکستان میں اس وقت دستیاب سوزوکی سوِفٹ کا تعلق دوسری جنریشن سے ہے اور ہم اسے بخوشی خرید رہے ہیں۔ اس جنریشن کو آج سے 13 سال پہلے یعنی 2004 میں دنیا بھر کے لیے متعارف کروایا گیا تھا۔ بعد ازاں اب سے سات سال قبل یعنی 2010ء میں سوِفٹ کی تیسری جنریشن آگئی لیکن ہم 2017ء میں جینے کے باوجود 2004ء کی “شاہکار” کو بڑے فخر چوم رہے ہیں۔swift

سوزوکی پاکستان پر ایک نظر

مقامی تیار شدہ گاڑیوں کو نئی ٹیکنالوجی سے دور دور رکھنے میں سوزوکی پاکستانی کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ اس وقت یہ ادارے جو گاڑیاں پاکستان میں فروخت کر رہا ہے، ان کی فہرست کچھ یوں ہے:

  • سوزوکی مہران
  • سوزوکی بولان
  • سوزوکی راوی
  • سوزوکی کلٹس
  • سوزوکی جمنی
  • سوزوکی سوِفٹ
  • سوزوکی سیاز
  • سوزوکی ویگن آر
  • سوزوکی ویتارا
  • سوزوکی APV

مجموعی طور پر ان میں سے اکثر گاڑیاں انتہائی پرانی ٹیکنالوجی کی حامل ہیں جو کہ سوزوکی جاپان کی جانب سے پاک سوزوکی کو چندہ کی گئی تھی۔ بیشتر گاڑیوں میں جدید دور کی سہولیات تو ایک طرف، ایمیشن معیارات تک کو خاطر میں نہیں یا جارہا۔ پاک سوزوکی کی زیادہ تر گاڑیاں ایئر بیگز جیسی بنیادی حفاظتی سہولت سے بھی عاری ہیں۔ ان کی سب سے مشہور و مقبول گاڑی، سوزوکی مہران، 1988ء سے جوں کی توں تیار اور فروخت کی جارہی ہے اور جب سے اب تک ‘اپگریڈ’ کے نام پر چند معمولی تبدیلیاں ہی کی گئی ہیں۔ پوری دنیا مہرانی نامی گاڑی کو بھول چکی ہے لیکن پاک سوزوکی کی مہربانی سے ہم آج بھی یہاں ہزاروں، لاکھوں مہران سڑکوں پر نظر آرہی ہے۔ مانا کہ مہران کی فروخت سب سے زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود یہ حقیقت اپنی جگہ مسلم ہے کہ اس میں بنیادی خصوصیات تک موجود نہیں۔ ہم بخوبی جانتے ہیں فیس لفٹ، ریفریش، ریڈیزائن – یہ سب نام اس کے آگے کچھ بھی نہیں، لیکن کب تک؟suzuki-mehran-vxr-euro-ii-2013-12064890

آخر کب تک؟

سوزوکی سیاز نے ایک مرتبہ پھر پاک سوزوکی کو سیڈان گاڑیوں کے میدان میں داخل ہونے کا موقع دیا ہے۔ اس سے پہلے ہم مرگلہ اور بلینو کو بہت پسند کرچکے ہیں، لیکن اب صرف ان کی سہانی یادیں ہی باقی ہیں۔ پاکستانی صارفین کی جانب سے مذکورہ گاڑیوں کو بہت زیادہ سراہا جاچکا ہے۔ لیکن پھر اس کے بعد سوزوکی کزاشی اور سوزوکی لیانا ناکامی کا دوسرا نام ثابت ہوئیں اور پاکستانی صارفین کے دلوں میں جگہ نہ بنا سکیں۔ جدید ٹیکنالوجی اور سہولیات سے مزین گاڑیوں کی بات کریں تو صرف ویتارا اور کسی حد تک سیاز میں جدید خصوصیات نظر آتی ہیں۔ اس کے علاوہ پاک سوزوکی کی تمام گاڑیوں میں کسی نہ کسی قسم کی خرابی یا نقص پایا جاتا ہے۔ اس کے باوجود خریداروں میں مقبولیت اور مارکیٹ میں اجارہ داری کو ایک مرتبہ بھی دھچکا نہیں پہنچا۔ دیگر مسابقتی اداروں جیسا کہ ٹویوٹا اور ہونڈا بھی پرانے ماڈلز (خاص کر ہونڈا سٹی) کو گھما پھرا کر پیش کر کے تھوڑی بہت کامیابی حاصل کر رہے ہیں تاہم پاک سوزوکی نے اسے مسلسل نظر انداز کر رکھا ہے۔honda-city-facelift

اختتامیہ

آخر میں، میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ اگر یہ ادارے ازخود بہتری کی طرف قدم نہیں بڑھاتے اور کوئی بھی ذمہ دار ادارے انہیں روایتی بے حسی ترک کرنے پر مجبور نہیں کرتا، تو پھر شاید ہمیں ہی کہنا ہوگا کہ بس اب بہت ہوگیا۔ صرف کہنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ ہمیں ان اداروں کی مصنوعات کی خریداری سے بھی ہاتھ کھینچنا پڑے گا۔ شاید تب ہی سوزوکی پاکستان جیسے ادارے خریدار کو سنجیدہ لیں گے اور ان کی خواہشوں کا احترام کریں گے۔

suzuki swift 2017 suzuki swift 2017 suzuki swift 2017

Google App Store App Store
3 Comments
  1. Muhammad Zohaib Siddiq says

    samajh nh ata k cars k baray me females q itna likhti hain Pakwheels par. Females ko gaariyon ka kakh nhe pata. Ya to males ne females k naamo se fake accounts bnaye hue hain..

  2. SongsLover says

    yes you are right shit cars in pakistan

  3. Alpha Bravo says

    Exactly

Leave A Reply

Your email address will not be published.