چینی کار ساز ادارے FAW کی پیش کردہ انٹری-لیول سیڈان گاڑیوں میں B30 بھی شامل ہے۔ اسے بیسٹرن (Besturn) برانڈ کی چھتری تلے رکھا گیا۔ پہلی بار اسے ‘بیسٹرن A-کلاس’ کے نام سے شنگھائی موٹر شو 2015 میں دکھایا گیا تھا۔ بعد ازاں نومبر 2015 میں باقاعدہ پیش کش سے قبل اسے B30 کا نام دے دیا گیا۔ سال 2012 میں FAW نے چین میں اولی (Oley) کے نام سے انٹری-لیول سیڈان متعارف کروائی تھی جو زیادہ مقبولیت حاصل نہ کرسکی۔ اس کے برعکس FAW B30 کو چینی مارکیٹ میں خاصی شہرت حاصل ہوئی۔
پیش کش کے صرف چند ماہ بعد ہی B30 کو FAW کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی کا اعزاز حاصل ہوگیا۔ صرف دو ماہ بعد جنوری 2016 میں اس کی فروخت ہونڈا سِوک، نسان سنی اور ہونڈا سِٹی سے بھی زیادہ ہوگئی۔ اسے ووکس ویگن PQ32 پلیٹ فارم پر تیار کیا گیا ہے۔ اس انٹری-لیول سیڈان کو ووکس ویگن بورا (VW Bora) سے ماخوذ سمجھا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ چین میں FAW اور جرمن کار ساز ادارہ ووکس ویگن مل کر گاڑیاں تیار اور فروخت کرتے ہیں۔
چینی مارکیٹ کے لیے دستیاب B30 میں ووکس ویگن کا تیار کردہ 4-سلینڈر 1600cc پیٹرول انجن لگایا گیا ہے۔ یہ انجن 109 ہارس پاور اور 155 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ یورو V معیارات کے مطابق تیار کیا جانے والے اس انجن کے ساتھ 5-اسپیڈ مینوئل یا 6-اسپیڈ آٹو میٹک ٹرانسمیشن سے منسلک ہے۔ FAW نے ووکس ویگن سے اس انجن کو تیار کرنے کے اختیارات بھی حاصل کرلیے ہیں۔ اس گاڑی کی نمایاں خصوصیات میں برقی پاور اسٹیئرنگ، چھت پر کھڑکی (sunroof)، کروز کنٹرول، ملٹی-فنکشن اسٹیئرنگ ویل، پاور ونڈوز، ریڈیو / یو ایس بی/ اے یو ایس/ ایم پی 3 اور بلو-ٹوتھ سے منسلک کرنے کی سہولت، رنگا رنگ ایل سی ڈی اسکرین، تین اطراف ایئر بیگز، اے بی ایس + ای بی ڈی، عقبی کیمرا، سینٹرل لاکنگ، پارکنگ سنسرز اور اموبلائزر وغیرہ شامل ہیں۔
مارچ 2016 میں منعقد ہونے والی لاہور ایکسپو میں الحاج FAW موٹرز (AHFM) کے اسٹال پر B30 سیڈان بھی موجود تھی۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ چینی ادارہ FAW اس انٹری-لیول سیڈان کو پاکستانی مارکیٹ میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چین میں B30 کا عام (base) ماڈل کی قیمت 69,800 رینمنبی (تقریباً 11.15 لاکھ روپے) ہے جبکہ سب سے بہترین ماڈل کی قیمت 92,800 رینمنبی (تقریباً 14.83 لاکھ روپے) میں دستیاب ہے۔ اب ہمیں دیکھنا ہوگا کہ الحاج FAW موٹرز اس گاڑی کا کونسا ماڈل اور کتنی قیمت میں یہاں متعارف کروانے کا فیصلہ کرتا ہے۔
چین کے علاوہ FAW نے اس گاڑی کو روس میں بھی فروخت کے لیے پیش کردیا ہے۔ چینی ادارہ بہت جلد B30 سیڈان کو دنیا بھر میں موجود گاڑیوں کی بڑی مارکیٹوں میں متعارف کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ گزشتہ ماہ منظور ہونے والی نئی آٹو پالیسی برائے 2016-2021 کے بعد امید کی جارہی ہے کہ ملک میں نئے کار ساز اداروں اور نت نئی گاڑیوں کی آمد ممکن ہوسکے گی۔ B30 بھی ان گاڑیوں میں سے ایک ہوسکتی ہے۔ اگر FAW اسے مناسب قیمت میں یہاں متعارف کرائے تو یہ ٹویوٹا کرولا آلٹِس 1.6 اور ہونڈا سِٹی ایسپائر 1.5 کا بخوبی مقابلہ کرسکتی ہے۔ چین میں زبردست کامیابی دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ FAW B30 پاکستان میں بھی جلد عوامی مقبولیت حاصل کرنے کی مکمل اہلیت رکھتی ہے۔