ہونڈا انسائیٹ 2018 کی دھماکے دار واپسی کا اعلان
ہونڈا ایک عرصے سے بہت مصروف نظر آ رہا ہے۔ یہ سلسلہ اکتوبر 2015 سے شروع ہوا کہ جب ہونڈا سوک کی دسویں جنریشن متعارف کروائی گئی تھی۔ کچھ ہی عرصے بعد ہونڈا CR-V کو بھی پیش کردیا گیا۔ پھر یورپی مارکیٹ میں ہونڈا سوک کا ہیچ بیک انداز اور شمالی امریکی مارکیٹ سوک SI نظر آنا شروع ہوگئی۔ اور اب حال ہی میں سوک ٹائپ آر بھی اس فہرست میں شامل ہوچکی ہے جن کے لیے ہونڈا انتھک محنت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان گاڑیوں کے علاوہ ہونڈا نے امریکی مارکیٹ کے لیے ریجلائن پک اپ ٹرک اور ہونڈا پائیلٹ SUV بھی تعارف کروائی۔ اس سال کے آغاز میں آٹھ نشستوں والی بیسٹ سیلر منی وین “ہونڈا اوڈیسی” بھی امریکا میں پیش کی گئی جبکہ توقعات کے عین مطابق، ہونڈا نے موجودہ سال کا آغاز ہونڈا اکارڈ کی دسویں جنریشن متعارف کروانے سے کیا ہے۔
ایک ایسے وقت میں کہ جب ہونڈا کی ہر پیشکش کامیاب اور مقبول ہورہی ہے اور ادارے کی پیش کردہ ہر نئی گاڑی پہلے سے زیادہ بہتر نظر آرہی ہے، میں آپ کو ماضی قریب میں لے جانا چاہوں گا۔ 1990 کی دہائی ختم ہونے والی تھی کہ جب ہونڈا نے انسائیٹ کے نام سے اپنی پہلی ہائبرڈ گاڑی متعارف کروائی۔ تین دروازوں والی اس خوبصورت ہیچ بیک میں 1000cc، 3-سلینڈر VTEC-E پیٹرول انجن کے ساتھ 13 ہارس پاور فراہم کرنے والی برقی موٹر بھی نصب تھی۔ ہونڈا نے ہائبرڈ ٹیکنالوجی کو انٹیگریٹڈ موٹر اسسٹنٹ “آئی ایم اے” کا نام دیا۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ اس نظام میں قوت کے بنیادی ذریعہ یعنی پٹرول انجن کی معاونت کے لیے برقی موٹر شامل ہے۔ تیز رفتاری کے دوران یہ چھوٹی سی برقی موٹر، انجن کو اضافی طاقت فراہم کرتی ہے جبکہ کم رفتار سے سفر کے دوران برقی موٹر جنریٹر کا کام کرتی ہے اور پچھلی نشستوں کے عقب میں نصب نکل دھات کی ہائیڈرایڈ بیٹریوں میں توانائی کو ذخیرہ کرتی ہے۔ اس گاڑی کی مائلیج 32 کلومیٹر فی لیٹر بتائی گئی تھی اور اسی وجہ سے اسے اپنے وقت کی سب سے کفایتی گاڑی قرار دیا گیا۔ اس کی پیشکش 1999ء سے 2006ء تک جاری رہی۔
سال 2000ء کے وسط میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ دوسری طرف ٹویوٹا اپنی ہائبرڈ ٹیکنالوجی پر محنت جاری رکھی اور پرایئس کی دوسری جنریشن بھی متعارف کروا دی۔ اس زمانے میں ہائبرڈ ٹیکنالوجی نئی تھی لیکن تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتون کی وجہ سے اسے بہت تیزی سے مقبولیت حاصل ہورہی تھی کیوں کہ لوگ ایندھن بچانے والی گاڑیوں کی تلاش میں تھے۔ اس زمانے میں تین دروازوں والی ہونڈا انسائیٹ کے مقابلے میں ٹویوٹا پرایئس کو بے پناہ کامیابی مل رہی تھی۔ہونڈا نے 2006ء میں پہلی جنریشن کو بند کرنے کے باوجود نئی انسائیٹ پر کام نہیں کیا۔ تاہم مارکیٹ کے رجحانات اور پرایئس کی کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے 2009ء میں ہونڈا انسائیٹ کی دوسری جنریشن پیش کردی گئی۔ یہ وہی ہونڈا انسائیٹ تھی جسے ہم استعمال شدہ جاپانی گاڑی کے طور پر دیکھتے آ رہے ہیں۔
اس زمانے میں پرایئس کی مقبولیت اس قدر بڑھ چکی تھی کہ ہونڈا انسائیٹ کی دوسری جنریشن میں بھی اس کی جھلک نظر آنے لگی۔ پہلی نظر میں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ پرایئس کی ہو بہو نقل ہے۔ انسائیٹ کی دوسری جنریشن کو 1300cc، 4-سلینڈر SOHC I-VTEC انجن کے ساتھ پیش کیا گیا جو 98 ہارس پاور فراہم کرسکتا تھا۔ اس کے علاوہ آئی ایم اے ٹیکنالوجی، جو پہلی جنریشن کا حصہ تھی، کو ایک مرتبہ پھر 13 ہارس پاور موٹر کے ساتھ دوسری جنریشن میں بھی شامل کیا گیا۔
مجموعی طور پر گاڑی کے اندرونی اور ظاہری حصہ میں کافی بہتری کی گئی ہے لیکن اس کے باوجود دنیا بھر کی مارکیٹ میں یہ خاطر خواہ کامیابیاں نہ سمیٹ سکی۔ امریکہ میں 21 ہزار سے بھی کم انسائیٹ فروخت ہوئیں جبکہ اسی سال، صرف امریکہ میں، ٹویوٹا نے 1 لاکھ 40 ہزار سے زائد پرایئس فروخت کیں۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہونڈا نے 2014ء میں انسائیٹ کی تیاری بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
اب تیزی سے 2017ء پر چلتے ہیں کہ جب ہونڈا نے شمالی امریکا میں ایک ایسی پریس ریلیز جاری کی جس نے سب کو حیران کر دیا۔ مسلسل دو جنریشن کی بری طرح ناکامی اور دوسری جنریشن بند کیے جانے کے تین سال بعد ہونڈا نے انسائیٹ کو ایک اور موقع دینے کا اعلان کیا جس نے ہر ایک کو حیران کردیا۔ کار ساز ادارے نے صرف اعلان ہی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ انسائیٹ کی تیسری جنریشن کی جھلکیاں بھی دکھائیں۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ 15جنوری 2018ء کو ڈیٹرائیٹ میں منعقد ہونے والے شمالی امریکہ بین الاقوامی آٹو شو کے دوران نئی انسائیٹ کا پہلا نمونہ دیکھا جاسکے گا۔
انسائیٹ کی ابتدائی تصاویر میں گاڑی بہت ہموار اور اسپورٹی نظر آ رہی تھی۔ ہیچ بیک انداز کی حامل پچھلی جنریشنز کے برعکس تیسری جنریشن 4 دروازوں اور 5 نشستوں والی روایتی سیڈان ہے۔ اور سب سے خاص بات یہ کہ اس کا پہلا نمونہ ہونڈا کی جدید ڈیزائن لینگویج پر بنایا گیا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ پہلی نظر میں اسے ہونڈا اکارڈ سمجھ بیٹھیں کیوں کہ دونوں گاڑیوں کا اگلا حصہ بہت ملتا جلتا ہے۔ عقبی حصہ میں ایل ای ڈی اسٹاپ لائٹس کا انداز نیا ہے مگر یہ بھی ٹیسلا ماڈل ایس سے میل کھاتی ہیں۔ دائیں و بائیں سے دیکھیں تو یہ ہونڈا سوک کے مشابہ نظر آئے گی۔ غرض یہ کہ تصاویر دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مجموعی طور پر، کم از کم ظاہری انداز کی حد تک، یہ گاڑی دسویں جنریشن ہونڈا سوک کے بہت قریب ہے۔
نئی انسائیٹ کو ہونڈا ڈیزائن اسٹوڈیو امریکہ نے بنایا ہے۔ یہ وہی اسٹوڈیو ہے جہاں مقبول و معروف ہونڈا سوک اور نئی ہونڈا اکارڈ کی دسویں جنریشن تیار کی گئی تھیں۔ امریکن ہونڈا موٹر کمپنی انکارپوریٹڈ میں ہونڈا ڈیویژن کے جنرل منیجر اور آٹو موبائل سیلز کے سینئر نائب صدر ہینیو آرکنجلی نے کہا کہ
’’جدید انداز، وسیع گنجائش اور کارکردگی میں اپنی مثال جیسی خصوصیات کی حامل نئی انسائیٹ میں ہونڈا کی برقی گاڑیاں بنانے کی غیر روایتی طرز شامل ہے۔ آپ کو نئی انسائیٹ کو سراہنے کے لیے برقی گاڑیاں کا مداح ہونے کی قعطاً ضرورت نہیں، کیوں کہ یہ اپنی طرز کی بہترین گاڑی ہے جس کا باطن بالکل آزاد ہے۔‘‘
ہونڈا نے اس حوالے سے کوئی تفصیلات جاری نہیں کیں کہ اس گاڑی میں کونسا انجن اور موٹر نصب کی گئی ہے تاہم یہ ضرور بتایا ہے کہ اس میں ہونڈا کی دو موٹر والا ہائبرڈ نظام شامل ہوگا۔ یہ وہی نظام ہے کہ جو فی الوقت ہونڈا اکارڈ کے ہائبرڈ ماڈل میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ گو کہ ہائبرڈ اکارڈ میں 2000cc نیچرلی ایسپریٹڈ انجن استعمال کیا جارہا ہے تاہم انسائیٹ میں 1500cc انجن کی شمولیت کا امکان ہے۔ یہ 1500cc انجن شمالی امریکا سمیت چند مخصوص مارکیٹوں میں دستیاب ہونڈا کلیریٹی کے پلگ ان ہائبرڈ اور برقی ماڈل میں استعمال کیا جارہا ہے۔ اگر اندرونی حصے کی بات کریں تو اس کا انداز اکارڈ سے ملتا جلتا محسوس ہوتا ہے۔ اس حوالے سے ہونڈا کا کہنا ہے کہ انسائیٹ کے اندرونی حصے کو اعلی معیار کے ساتھ ساتھ حفاظت سہولیات و دیگر خصوصیات سے بھی لیس کیا جائے گا۔ ہونڈا نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس گاڑی کو بہترین کارکردگی کے ساتھ ایندھن کے اعتبار سے بھی کفایتی ثابت کرے گا۔
پہلے نمونہ کی تصاویر دیکھیں تو محسوس ہوتا ہے کہ گاڑی مکمل طور پر تیار ہے۔ اگر ہم ماضی میں ہونڈا کی جانب سے دکھائی جانے والی تصاویر کا موازنہ حتمی گاڑی سے کریں تو اندازہ ہوتا ہے کہ تصاویر میں دکھائی جانے والی گاڑی اور تیار شدہ ماڈل میں چند ہی تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ تصویر میں نظر آنے والے اندرونی و بیرونی حصے میں بہت کم تبدیلیاں کی جائیں گی اور اکثر حصے بالکل ویسے ہی ہوں گے جیسے تصویر میں نظر آ رہے ہیں۔ نئی انسائیٹ ’’صرف ہائبرڈ‘‘ پیش کی جائے گی اور یہ ماڈل روایتی سِوک اور اکارڈ کے درمیان جگہ پائے گا۔
مجموعی طور پر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ داخلی اور ظاہری حصے میں متعدد تبدیلیوں کے بعد پیش کی جانے والی نئی انسائٹ پہلے کے مقابلے میں زیادہ بہتر ثابت ہوگی۔ ویسے بھی ہونڈا کی جدید روش اب تک ادارے کے لیے بہت سودمند ثابت ہو رہی ہے۔ مجھے پہلے ہی یقین تھا کہ ہونڈا انسائیٹ کو روایتی سیڈان انداز میں پیش کرے گی کیوں کہ ہیچ بیک میں پیش کیے جانے کی صورت میں یہ ٹویوٹا پرایئس کے براہ راست مقابلے پر آ جاتی۔ سیڈان طرز میں ہونڈا اس گاڑی کو بہتر طور پر پیش کرسکے گا۔ علاوہ ازیں، ہونڈا کی جانب سے سِوک کا ہائبرڈ ماڈل پیش کیے جانے کا امکان بھی نہیں، ایسے میں انسائیٹ اس خلا کو پُر کرسکتی ہے کہ جو ہائبرڈ سیڈان کی صورت میں موجود ہے۔
ہونڈا نے بتایا ہے کہ نئی انسائیٹ 2018ء کے دوران امریکہ میں دستیاب ہو گی اور اسے، مخصوص وقت تک، صرف ہونڈا کے گرینزبرگ، انڈیانا کے کارخانے میں تیار کیا جائے گا۔ انسائیٹ کو جاپانی مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا تاہم اس حوالے سے وقت کا تعین نہیں کیا گیا۔ البتہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ جاپانی مارکیٹ کے لیے شمالی امریکہ سے انسائیٹ برآمد کی جائے گی۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات موصول ہونے پر ہم اپنے قارئین کو ضرور آگاہ کریں گے۔
دریں اثنا، ہمیں بتائیے کہ آپ نئی انسائیٹ کے بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ آیا یہ بھی پچھلی جنریشن کی طرح ناکام رہے گی یا پھر ٹویوٹا پرایئس میں دلچسپی رکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرسکے گی؟
پاک ویلز فورم پر ہونڈا انسائیٹ کے بارے میں گفتگو کے لیے رجوع کریں: