کیا سوزوکی سیاز پاکستان میں کامیاب ہونے کے لیے صحیح راستے پر ہے؟

3 139

جب پاک سوزوکی نے پاکستان میں کزاشی متعارف کروائی تو انہوں نے اپنی مصنوعات کی پروڈکٹ لائن پر نظرثانی کرنے پر روشنی ڈالی۔ اگرچہ کمپنی وتارا اور سیاز متعارف کروا چکی ہے حقیقت پھر بھی وہی ہے کہ لوگ انہیں پہنچ سے باہر پروڈکٹ لائن اپ سمجھتے ہیں۔ ’ڈرائیو ایکسٹرا آرڈنری‘ سوزوکی سیاز کا مارکیٹنگ لوگو ہے مگر یہ پاک سوزوکی کے مطابق ہے۔ میرے مطابق ’ سکون ایک خاص قیمت پر ملتا ہے‘۔ جب سے سیاز پاکستان میں لانچ ہوئی ہے بہت سے لوگوں نے اس پر تنقید اور شکوک و شبہات ظاہر کیے ہیں جو کہ چند جگہوں پر تو ٹھیک ہیں مگر کچھ جگہ بالکل غلط ہیں۔ بہرحال اس بلاگ میں ہم ان دونوں پہلوؤں پر روشنی ڈالیں گے۔

مزید کوئی اور بات کیے بغیر آئیے اس معاملے کی جڑ تک پہنچتے ہیں۔

  1. ڈیزائن کی خوبصورتی

جی ہاں! اس گاڑی کے ٹائر باریک ہیں مگر باقی گاڑی کے بارے میں کیا خیال ہے؟ مختصر یہ کہ یہ ایک دبلی کزاشی لگتی ہے جس کی بناوٹ نیچے کی طرف جھکی ہوئی ہے۔ اس گاڑی کی باڈی پر ہموار لائنز اسے نفیس مگر غصیلی دکھاوٹ فراہم کرتی ہیں۔ اس موقع پر یہ تزکرہ کرنا ضروری ہے کہ یہ گاڑٰی الائے رم کے ساتھ نہیں آتی۔ تو اگر آپ سوزوکی سیاز خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ بات زہن میں رکھیں کہ آپ کو وہیل اور الائے رم خود خریدنے پڑیں گے۔

  1. اندرونی ساخت
  2. ciaz-3

آئیے گاڑی کے اندر چلتے ہیں، جہاں آپ کو ایک تاریک ماحول سے چھلنی ڈیش بورڈ ملے گا۔ اس اندھیری ٹون سے ہٹ کر نظر ڈالنے پر آپ کو پتہ چلے گا کہ اس گاڑی کی بلڈ کوالٹی اور لیگ سپیس کتنی اچھی ہے۔ چونکہ یہ ایک سی بی یو ہے اس لیے اس کی فنشنگ کوالٹی شاندار ہے، جس کے بارے میں مجھے ڈر ہے کہ یہ مقامی بنائی جانے والی گاڑیوں میں اتنا شاندار نہیں رہے گا۔ بات کو سمیٹتے ہیں، اس میں اچھی باتیں یہ ہیں کہ اس میں ڈیول ایئر بیگز، انفارمیشن کلسٹر، اعلی بلڈ کوالٹی اور اگلی اور پچھلی سیٹوں کے لیے بہترین لیگ روم ہے۔ اس کے برے پوائنٹ یہ ہیں کہ اس میں مینوئل کلائیمیٹ کنٹرول، پرانے زمانے کا آڈیو یونٹ اور انفوٹینمنٹ سسٹم نہ ہونا ہیں۔

  1. قیمت

میرے خیال میں اس گاڑی کا سب سے کمزور پوائنٹ اس کی قیمت ہے۔ کمپنی اس کی قیمت کے لیے اس کی بلڈ کوالٹی اور فیول ایفیشنٹ انجن پر زور دے رہی ہے۔ لیکن پھر بھی سیاز A/T کی قیمت 1.99 ملین روپے ہے جو کہ اس کے سمجھے جانے والے مدمقابلوں سے کافی زیادہ ہے۔

  • کرولا جی ایل آئی 1.3 آٹو میٹک: 1859000 روپے (140000 روپے سستی)
  • ہونڈا سٹی 1.5 پروزمیٹک: 1815000 روپے (184000 روپے سستی)

چونکہ یہ ایکس فیکٹری ریٹ ہیں اس لئے مجموعی طور پر ان گاڑٰیوں کی قیمت اوپر بتائی جانے والی قیمتوں سے تھوڑی سی زیادہ ہوں گی۔ اب اس وقت یہ بحث کانقطہ بنتا ہے کہ اگر قیمت کے حوالے سے سیاز کا مقابلہ کرولا جی ایل آئی یا ہونڈا سٹی سے کیا جائے تو لگتا ہے کہ اس معاملے میں سیاز ہار جائے گی۔ لیکن رکیں، شاید آپ ایک بہت اہم پہلو نظر انداز کر رہے ہیں اور وہ یہ ہے کہ مقامی مارکیٹ میں یہ دونوں گاڑیاں موجود نہیں ہیں۔ ان دونوں گاڑیوں کے لیے انتظار کا وقت 4-5 ماہ سے بھی تجاوز کرگیا ہے اور اس وجہ سے ان دونوں گاڑٰیوں پر بہت زیادہ پریمیم ہوگا جس سے آپ کو ان کی بھی تقریباً وہی قیمت ادا کرنا پڑے گی جتنی سوزوکی سیاز کی ہے۔ تو اہم بات یہ ہے کہ اگر ہم قیمت پر سیاز کا اس کے مدمقابلوں سے موازنہ کریں تو ان سب کی قیمت تقریباً ایک جیسی ہے۔ اس کے بجائے ان کا موازنہ پیسے کی ویلیو، مینٹینس، اور زیادہ دیر تک چلنے کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔

صرف وقت ہی پاکستان میں سیاز کی قسمت بتا سکتا ہے۔ لیکن میرا ماننا ہے کہ اگر مقامی مارکیٹ میں یہی صورتحال برقرار رہے اور مدمقابل دونوں گاڑیوں کے انتظار کی مدت 5-6 ماہ تک بڑھ جائے اور ان گاڑیوں پر بہت زیادہ پریمیم ہو تو پھر بہت ہی کم گاہک ان گاڑیوں کی جانب راغب ہوں گے جس سے اس کی شہرت میں اضافہ ہوگا۔

یہ میرا اس صورت حال پر عاجزانہ تجزیہ ہے۔ نیچے کمنٹ باکس میں مجھے بتائیں کہ آپ اس بارے میں کیا خیال رکھتے ہیں۔

Google App Store App Store
3 Comments
  1. Sheharyar Rehman Khoso says

    Suzuki ciaz aenda saalo main market banae gi..Honda city se yeh gari behtar hai kiyu k honda city neche hai or suzuki ciaz ki earth clearance corolla se b achi hai..bs iss ka resale value ka problem logo k zehno main hai..Kyu k majority pakistani har 3 saal k baad car change karte hain..lets see i think aenda 2 saalo tak pata chal jae ga ciaz k bare main.

  2. Faizi Hassaan says

    It will be a failure like Liana.

Leave A Reply

Your email address will not be published.