کیا سٹاک ٹائرزفوراً تبدیل کئیے جانے کی کوئی وجہ دیتے ہیں؟

0 91
زیادہ تر گاڑیوں کے مالکان اس کشمکش میں مبتلا رہتے ہیں کہ وہ اپنی گاڑی کے لئے کس قسم کے ٹائر چاہ رہے ہیں۔ٹیکنیکل معلومات کی کمی کے باعث،اکثر اوقات مالکان کے لئے اپنی گاڑی کے ٹائروں کی حالت کا جائزہ لینا مشکل ثابت ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر،ہر وقت موسم صاف نہیں رہتاآپ کو نئے ٹائر خریدنے چاہئیں یا پھر پرانے اگر وہ کچھ عرصہ چل جائیں۔زیادہ پرانی بات نہیں،کہ ٹائروں کی حالت کا اندازہ طے کردہ فاصلوں سے نہیں بلکہ پنکچروں کی تعداد سے لگایا جاتا تھا۔اگر پینکچروں کی تعداد حد سے تجاوز کر جاتی تھی تو یہ اس بات کا اشارہ ہوتا تھا کہ اب ٹائر تبدیل کرنے کا وقت قریب ہے اور اسی زمرے میں،سٹاک ٹائرز کے متعلق رائے اچھے یا برے کے حوالے سے ہمیشہ منفی ہی ہوتی ہے۔یہاں پر،ہم جواب دینے کی کوشش کریں گے:کہ ٹائر مینوفیکچررز پتلے ٹائر کیوں لگاتے ہیں اگر انہیں صارفین نے ہی تبدیل کرنا ہے تو؟
اس کا جواب نہائت آسان ہے، سٹاک ٹائرز کار میکرز کی جانب سے بنائے جاتے ہیں،ان ضروریات کی بنیاد پر کہ پراڈکٹ اپنے کلیم فگرز پر پورا اتر سکیں۔مثال کے طور پر پاکستان میں، ٹائر مینوفیکچررز کئی وجوہات کو مدِنظر رکھتے ہیں۔ملک بھر میں زیادہ تر شہر گرم اور نمی والی آب و ہوا رکھتے ہیں۔گرمی کی شدت کے علاوہ،ملک بھر میں زیادہ تر سڑکوں کی حالت بھی تسلی بخش نہیں ہے،اس کے علاوہ موسمِ برسات اور ملی جلی سڑکوں کا ہونا جو کہ”ایکوا پلاننگ“کے چانسز کو بڑھاتا ہے۔اسی کے سبب ٹائر مینو فیکچررز کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ آٹو مینوفیکچررز کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق اس بات کو یقینی بنائیں کہ جو ٹائر نائے جائیں وہ ان تمام حالات کا سامنا کریں اور زیادہ دیر تک کار آمد رہیں۔یہاں ایک تیزی سے بڑھتا ہوا رواج ہے، کہ صارفین سواری کی ڈلیوری ملتے ہی سب سے پہلے اس کے ٹائر تبدیل کرواتے ہیں۔
٭    چوڑے سائز کے ٹائر لگوانے کے لئے،جس سے وہ کارکردگی اور پیٹرول کی زیادتی پر سمجھوتہ کرتے ہیں۔
٭     کچھ ڈیلرز ان سٹاک ٹائرز کو غیر قانونی کاموں میں استعمال کر کے نفع کماتے ہیں۔
سٹاک ٹائرز کی اہمیت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے،یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ لوکل ٹائر مینوفیکچرر ز سٹیٹ آف دی آرٹ ٹائرز بناتے ہیں،جو کہ مشہور ہونے کے بر عکس خاص طور پر پاکستانی سڑکوں پرچلنے کے لئے بنائے جاتے ہیں۔چلیں بی جی ایل یو ایکس او پلس”ہنڈا سوِک کے لئے استعمال ہونے والے سٹاک ٹائرز“ کو ہی مثال کے طور پر لیتے ہیں۔ان ٹائروں کے متعلق کہا گیا ہے کہ یہ ہر طرح کے موسموں میں کمال کارکردگی دکھاتے ہیں۔پاکستان جیسے ملک میں انہیں اور زیادہ موثر بنانے کے لئے،یہ دوسروں کے مقابلے زیادہ چوڑے گرووز رکھتے ہیں جو پانی کی زیادہ جگہ فراہم کرتے ہیں،اور ہائیڈروپلیننگ سے بچاتے ہیں۔یہ ٹائر ایچ ریٹڈ سٹیل بیلٹ رکھتے ہیں اور ٹیوب لیس ہوتے ہیں۔ایچ ریٹِڈ اس بات کاثبوت ہے کہ بی جی ایل یو ایکس او کی بناوٹ دو سو دس کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو(زیادہ دیر کے لئے) برقرار رکھتے ہیں۔آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ سٹاک ٹائرز کا ڈیزائن برا نہیں ہے بلکہ یہ کم پیٹرول استعمال کرنے اور اعلیٰ کارکردگی کے لئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔
جیسا کہ پہلے بھی ذکر کیا گیا ہے کہ،ملک بھر میں بری صورتحال ٹائروں کی تراش خراش کا سبب بنتی ہے،تو یہاں ہم نے کچھ تجاویز ترتیب دی ہیں جو کہ پاکستان میں آپ کے ٹائروں کی عمر بڑھانے میں کارآمد ثابت ہوں گی۔
٭   وقت پر ایئر فلنگ سٹیشن کا دورہ ہمیشہ کارآمد ثابت ہوتا ہے۔اگرچہ زیادہ تر ٹائر مینوفیکچررز اور ماہرین ایک ماہ میں دو بار دورہ کرنے کی تجویز دیتے ہیں،ان سٹیشنز پر دو سے زائد بار جانا بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔
٭    یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ جب آپ اپنے ٹائروں کے ایئر پریشر کی جانچ کرنے کا ارادہ کریں،تو اس وقت کریں جب ٹائر گرم نہ ہوں۔ٹائر گرم ہونے کی صورت میں،ان کے اندر موجود ہوا بھی گرم ہوتی ہے جس کی بدولت ایئر پریشر کی ریڈِنگ بھی زیادہ آتی ہے۔
٭    گاڑی کے مالکان کو چاہئے کہ وہ کم از کم مہینے میں ایک یا دو بار ٹائروں کے چلنے کی جانچ ضرور کریں۔پاکستان میں سٹرکو ں کی صورتحال مثالی نہیں ہے،مگر یہ وقت کے ساتھ بہتر ہو رہی ہے،جب تک ہمارے گردو نواح موجود سٹرکیں بن نہیں جاتیں ہمیں اپنے ٹائروں کی مزید دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔کھڈوں پر چلنے کا مطلب ٹائروں کی عمر میں کمی ہے۔صحیح طرح سے ٹائروں کے چلنے کی جانچ کے لئے،مالکان کو اس بات کا اندازہ ہونا چاہئے کہ ٹائر پہلے کتنے گہرے تھے۔
٭    اس بات کی ترغیب کی جاتی ہے کہ کچھ ہزار کلو میٹر کے بعد ٹائروں کی جگہ تبدیل کرنی چاہئے۔اس کی بدولت ٹائروں کی شکل میں ایک جیسا پن محصوص کیا جا سکتا ہے۔اس طرح کوئی بھی ٹائر دوسروں سے پہلے ناکارہ نہیں ہو تا۔
٭    ٹائروں کی مناسب دیکھ بھال میں یہ بھی شامل ہے کہ آپ کو اندازہ ہو کہ کب ٹائروں کی حالت نمائیاں طور پر بگڑی ہے۔اگر آپ کے ٹائروں کے اطر

Google App Store App Store

Leave A Reply

Your email address will not be published.