جائزہ 2017ء: پاکستان کی آٹو انڈسٹری کا منظرنامہ

0 270

2017ء بلاشبہ پاکستان میں گاڑیوں کی صنعت کے لیے سب سے بڑا سال تھا۔ گاڑیوں کی فروخت، نئی گاڑیوں کے اجراء اور دیگر کئی اضافوں اور بہتریوں کے ذریعے آٹو سیکٹر میں نمایاں ترقی دیکھی گئی۔ اس سال میں کون سی بڑی اور چھوٹی خبریں آئیں، ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

سوزوکی نے نئی کاریں اور موٹر سائیکلیں جاری کیں

سوزوکی پاکستان نے 2017ء کو ایک بہت اچھا سال بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ سوزوکی نے نئی کلٹس، سوزوکی کیاز، سوزوکی وٹارا، سوزوکی کیری، سوزوکی GSX-R600 اور سوزوکی GR150 یہ سب 2017ء میں جاری کرکے تہلکہ مچایا۔ درحقیقت سوزوکی اب پاکستان میں واحد ادارہ ہے جس کی تمام قابل ذکر شعبوں میں مصنوعات ہیں جیسا کہ ہیچ بیک، سیڈان، لوڈرز اور یہاں تک کہ موٹر سائیکلوں میں بھی۔

ہونڈا کا سفر آسان نہیں تھا

طویل عرصے سے سوزوکی APV اور ٹویوٹا ایونزا پاکستان میں مقامی سطح پر دستیاب واحد ایم پی ویز تھیں، لیکن دونوں کئی وجوہات کی بناء پر پسندیدہ گاڑیاں نہیں رہیں۔ ہونڈا نے نہ صرف ایک بہتر قیمت پر بلکہ سیفٹی اور سکیورٹی کے لحاظ سے خصوصیات سے لیس کرکےاپنی انتہائی کامیاب BR-V جاری کرکے اس صورت حال کا فائدہ اٹھانے کا ارادہ کیا۔ اس وقت سے لے کر اب تک یہ گاڑی فروخت کے لحاظ سے خوب آگے جا رہی ہے۔ لیکن ہونڈا کے لیے مجموعی طور پر یہ ایک مشکل سال رہا۔ بڑے اداروں کے بھی بُرے دن آتے ہیں اور ہونڈا نے بھی اس سال نقصان اٹھایا، پہلے انہیں صارفین کی جانب سے زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب چند گاڑیوں میں ناقص ایئربیگز کو ٹھیک کرنے کو ایک “اپ گریڈ” قرار دیا گیا اور پھر مختلف ہونڈا سوک X ٹربو گاڑیوں کو کمپنی کی جانب سے مجبوراً بند کرنا پڑا۔ موجودہ سٹی کے دوبارہ اجراء نے بھی عوامی آراء میں بہتری پیدا نہیں کی۔ البتہ ہمیں امید ہے کہ آنے والا سال ہونڈا کے لیے کئی لحاظ سے بہتر ہوگا۔

ٹویوٹا زیادہ پیچھے نہیں

ٹویوٹا نے ایک CBU ماڈل کے طور پر نئی پرائیس متعارف کروا کر اور ٹویوٹا فورچیونر سیکنڈ جنریشن کے لیے بکنگز شروع کرکے سال کا آغاز خاموشی سے کیا، جسے ستمبر 2016ء میں پاکستان میں لانچ کیا گیا تھا۔ پھر 2017ء کی تیسری سہ ماہی میں وہ لمحہ آیا جس کا سب کو انتظار تھا۔ ٹویوٹا IMC نے پاکستان کے لیے کرولا میں نئی بہتری لائی گئی۔ ٹویوٹا نے اپنے کرولا ماڈلز کو خصوصیات اور سازوسامان سے لیس کیا اور اسے لگ بھگ بین الاقوامی معیار کے ماڈلز (آلٹس گرانڈ) جیسا ایک بہترین ماڈل بنایا جبکہ باقی لائن اپ نے کئی ظاہری اپگریڈز اور خصوصیات بھی پائیں ۔ مزید برآں، IMC ٹویوٹا نے ملک میں ON سسٹم کی حوصلہ شکنی کے لیے تقریباً 1300 بک شدہ گاڑیاں منسوخ کیں۔ اور پھر یہ افواہیں بھی رہیں کہ ٹویوٹا پاکستان XLi/GLi کرولا کا خاتمہ کر رہی ہے اور اس کے بجائے 1300cc وایوس متعارف کروا رہی ہے۔

آڈی کی تازہ ترین پیشکش

2017ء کے اوائل میں آڈی A4 اور آڈی A6 کی قیمتوں پر نظرثانی کے بعد آڈی نے پاکستان میں ایک ننھی خوبصورت کراس اوور اور آڈی A5 اسپورٹ بیک متعارف کروائی۔ آڈی Q2 کو ہونڈا ویزل، ٹویوٹا C-HR اور نسان جیوک کے حریف کے طور پر جاری کیا گیا۔ جبکہ آڈی A5 کا پاکستان میں براہ راست کوئی حریف نہیں اور یہ آڈی A4 کے مقابلے میں فروخت میں ہمیشہ پیچھے رہی ہے لیکن نئی گاڑی کے ساتھ آڈی صورت حال تبدیل کرنے کے لیے تیار ہے۔ آڈی Q2 اور A5 کی ابتدائی قیمتیں کہیں مناسب یعنی ساڑھے 43 لاکھ اور ساڑھے 68 لاکھ ہیں لیکن حالیہ اسٹاک ایکسچینج نرخوں نے آڈی کی تمام گاڑیوں کو پہلے سے کہیں مہنگا بنا دیا ہے۔ حال ہی میں آڈی نے اپنی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی آڈی A3 کے بنیادی ورژن کو جاری کیا ہے تاکہ یہ زیادہ مناسب انتخاب بن جائے۔

پورش پانامیرا کا اجراء

پورش پانامیرا پورشا کی بہت اعلیٰ لگژری اسپورٹس سیڈان ہے جو زیادہ تر مرسڈیز CLS کلاس، آڈی A7 اور بی ایم ڈبلیو 6 سیریز کا مقابلہ کرتی ہے۔ پورش نے اپریل میں نئی زبردست پانامیرا جاری کی اور یہ بلاشبہ پاکستان میں دستیاب خوبصورت ترین گاڑیوں میں سے ایک ہے۔

نئے ادارے آ گئے!

نشاط ہیونڈائی موٹر

ہم نے پہلے بتایا تھا کہ ہیونڈائی نشاط موٹر نے حکومت پاکستان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تاکہ وہ ملک میں ہیونڈائی کی گاڑیاں اسمبل اور جاری کرے۔ اس مقصد کے لیے ہیونڈائی نشاط موٹر نے20 دسمبر کو فیصل آباد میں اپنے اسمبلی پلانٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس لیے تیار ہو جائیے مختلف ہیونڈائی گاڑیوں کے لیے۔

کیا پاکستان

جب کیا (KIA)کی بات آتی ہے تو واضح رہے کہ ادارے نے پاکستان میں باضابطہ قدم نہیں رکھے ہیں، البتہ ان کی گاڑیاں ملک کی سڑکوں پر بارہا تجرباتی مراحل میں دوڑتی دیکھی گئی ہیں جو واضح اشارہ ہے کہ کیا اگلے سال باضابطہ طور پر قدم رکھے گا کیونکہ اس نے حکومت کے ساتھ اس سال مختلف معاہدے کیے ہیں۔

ایچ آر ایل موٹرز

ایچ آر ایل موٹرز (HRL) نے بھی زوٹیے Z100 لا کر اِس سال ایک حیران کن قدم اٹھایا ہے جو ساتویں جنریشن کی سوزوکی آلٹو پر مبنی ایک گاڑی ہے اور اس کی قیمت 12 لاکھ پاکستانی روپے کے قریب ہے۔ اس کے ساتھ ایچ آر ایل موٹرز کا منصوبہ اگلے سال میں کسی وقت ایک سیڈان اور SUV لانے کا ہے۔

یہی نہیں گاڑیاں بنانے والے کئی ادارے جیسا کہ VW گروپ، رینو (رینالٹ)، اسکینیا، گریٹ وال اور اِسوزو نے بھی پاکستان میں بہت جلد سرمایہ کاری کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جو صنعت کے لیے بہت بڑی خبریں ہے۔

بائیکرز کے لیے خوش خبری

2017ء موٹر سائیکلوں کے حوالے سے بھی ایک شاندار سال ثابت ہوا کیونکہ ہم نے کئی نئی اور اسٹائلش موٹر سائیکلیں دیکھیں جو مختلف اداروں نے 90 ہزار سے لے کر 20 لاکھ تک کی قیمتوں میں جاری کیں۔ نئی آنے والی موٹر سائیکلوں میں شامل تھیں:

اوبر اور کریم آگے بڑھتے ہوئے

اگر کسی بڑے شہر میں آپ کے پاس اپنی گاڑی نہیں ہے تو آپ روزمرہ سفر کی مشکلات سے آگاہ ہوں گے لیکن 2016ء میں اوبر اور کریم کی باضابطہ آمد سے ہم نے دیکھا کہ لوگوں کی ریکارڈ تعداد ان سروسز کا استعمال کرتے ہوئے آسانی سے سفر کر رہی ہے۔ رائیڈ-ہیلنگ سروس کی بڑھتی ہوئی طلب کو دیکھتے ہوئے دونوں اداروں نے اس سال پاکستان کے مختلف شہروں میں اپنی سروس کو پھیلایا جن میں شامل ہیں

  • اسلام آباد
  • ایبٹ آباد
  • گوجرانوالہ
  • فیصل آباد
  • پشاور

اس نے ان شہروں میں عوام کو بہت آسانی فراہم کی اور ہمیں امید ہے کہ مستقبل دونوں کی سرو‎سز مزید پھیلتی نظر آئیں گی۔

چند قابل ذکر جھلکیاں

  1. پاکستان نے اپنی پہلی بریبس G63S-700 6×6 پائی۔ پوری دنیا میں ایسی محض چند گاڑیاں ہیں۔
  2. پہلی ٹیسلا ماڈل ایس لاہور، پاکستان پہنچی۔
  3. پاکستان نے اپنی پہلی لیمبورگھینی ہراکان بھی حاصل کی۔
  4. مقامی ادارے یونائیٹڈ آٹو نے 2018ء کے لیے 800cc اور 1000cc گاڑیوں کا اعلان کیا۔
  5. گاڑیاں بنانے والے عظیم جرمن ادارے فوکس ویگن کی بورڈ انتظامیہ کے رکن ڈاکٹر جوزف بومرت نے وزیر اعظم پاکستان سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے ارادے کا اظہار کیا۔
  6. روڈ پرنس نے چینی ادارے DFSK کے ساتھ اشتراک کیا اور 2018ء میں ریگل آٹوموبائلز کے جھنڈے تلے ملک میں تین CBU (کمپلیٹلی بلٹ یونٹس) گاڑیاں جاری کیں۔

حکومت نے SRO 1067(1) 2017 اور SRP 1035(1) 2017 جاری کیے

حکومت پاکستان نے 2017ء میں دو نئے SROs 1067(1) اور 1035(1) جاری کیے جنہوں نے مقامی آٹوموبائل صنعت میں خوب تہلکہ مچایا۔ SRO 1067(1) کے اجراء کے ساتھ حکومت نے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے منصوبے کا ناجائز فائدہ اٹھانا مشکل بنا دیا، جو ملک میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کو بھی مشکل بنائے گا۔ اور جہاں تک تعلق SRO 1035 کا ہے تو حکومت نے یہ SRO جاری کیا اور نئی گاڑیوں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھا دی۔ پورش، بی ایم ڈبلیو اور آڈی پاکستان اس SRO کے خلاف عدالت میں گئے اور فیصلہ آنے والے دنوں میں کیا جائے گا۔

یہ سال 2017ء کی تمام اہم خبریں تھی اور بلاشبہ یہ ایک بہت بڑا سال تھا۔ اس کے ساتھ ہم اپنے تمام قارئین کو نئے سال کی مبارک باد پیش کرتے ہیں کہ یہ نیا سال خوشیوں اور ترقی کا سال بنے اور ہم پاکستان میں آٹو انڈسٹری کے لیے بھی آگے ایک انتہائی کامیاب سال کی توقع رکھتے ہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.